امام کعبہ نے ماتھے کو چوم کر انعام دیا، 85 ممالک کے مقابلے میں حفظ اور تجوید کا مقابلہ جیتنے والے کم عمر بچے کی حکومت سے شکایت

image
 
اللہ تعالیٰ نے اس زمین پر قیامت تک کے انسانوں کی ہدایت کے لیے قرآن پاک کو بھیجا اور اس کی حفاظت کا وعدہ فرمایا۔ دنیا بھر کے مسلمان لاکھوں کی تعداد میں اس قرآن کو حفظ کرتے ہیں اس حوالے سے ہر سال سعودی عرب میں سرکاری طور دنیا بھر کے مختلف ممالک کے قاری اور حفاظ کے درمیان قرات اور تجوید کے مقابلے کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں سیکڑوں کی تعداد میں قاری حصل لیتے ہیں-
 
اس سال ہونے والے مقابلے میں منگورا سوات سے تعلق رکھنے والے بارہ سالہ محمد حسن فضل نے بھی شرکت کی جس کو اس مقابلے میں سب سے کم عمر قاری اور حافظ ہونے کے اعزاز سے بھی نوازہ گیا-
 
اس کے ساتھ ساتھ محمد حسن فضل کی قرات کو نہ صرف بہت پسند کیا گیا بلکہ انہوں نے مقابلے میں حصہ لینے والے دیگر قاریوں کے مقابلے میں نمایاں پوزیشن حاصل کی محمد حسن فضل کی قرات کو امام کعبہ عبدالرحمن السدیس نے اتنا پسند کیا کہ انہوں نے گلے لگا کر محمد حسن فضل کی پیشانی پر بوسہ لے لیا-
 
image
 
محمد حسن فضل کے دادا جو مدرسہ رحمانیہ کے روح رواں اور محمد حسن فضل کے استاد بھی ہیں ان کا یہ کہنا ہے کہ ان کے لیے یہ بہت اعزاز کی بات ہے کہ ان کے پوتے کو سعودی عرب میں اتنی محبت اور اعزاز سے نوازہ گیا ہے-
 
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ مقابلے ہر سال سعودی حکومت سرکاری طور پر منعقد کرتی ہے لیکن ان مقابلوں کے لیے پاکستانی حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کی حوصلہ افزائي نہیں کی جاتی ہے- اگر محمد حسن فضل جیسے بچوں کی حوصلہ افزائی کی جائے تو اس سے مزید طلبہ میں بھی مزید محنت کا جذبہ پیدا ہو گا-
 
image
 
مگر اس کے ساتھ انہوں نے اس بات کا بھی گلہ کیا کہ اس مقابلے میں اتنی اہم کامیابی حاصل کرنے کے باوجود محمد حسن فضل کو کسی بھی سرکاری حکام کی طرف سے نہیں سراہا گیا ہے- مگر اس کے باوجود محمد حسن فضل نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ مزید محنت کر کے اس سے بھی زیادہ کامیابیاں حاصل کر کے ملک و قوم کا نام روشن کرنا چاہتے ہیں تاکہ ان کے ملک اور ان کے گھروالوں کو ان پر فخر ہو سکے محمد حسن فضل جیسے بچے قوم کا وہ سرمایہ ہیں جن کی تعلیم و تربیت پر اگر سرکاری طور پر توجہ دی جائے تو یہ اپنی محنت کے ذریعے ملک کے لیے اہم سرمایہ ثابت ہو سکتے ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: