تمباکو نوشی سے اموات

ہسپتال اور بڑے سرکاری اداروں میں تناسب انتہائی زیادہ ہوچکا ہے دو دن پہلے باغی ٹی وی سے برادرم ممتاز اعوان اور انکے ساتھیوں کو کینسر اور سیگرٹ نوشی پر کی ایک کمپیئن پر دیکھا تو سوچا اس ٹاپک پر میں بھی ضرور لکھوں۔کینسر کی کئی اقسام ہیں اور کئی وجوہات ان وجوہات میں سب سے بڑی وجہ idiopathic جسکو ہم کہتے کہ نامعلوم وجہ کہتے وہ ہے اسکے علاوہ tobacco یعنی تمباکو ہے radiation یعنی شعائیں arsenic food یعنی کیمیکل سے بنے کھانے ہی کینسر کی کئی وجوہات میں سے ایک ہے۔

کینسر دو طرح کے ہوتے Benign یعنی نا پھیلنے والا اور Malignant یعنی پھیلنے والا دونوں ہی خطرناک ھیں مگر ملیگننٹ کینسر عمومی طور پر اگر فوری علاج نا کیا جائے تو وہ جان لیوا ثابت ہوسکتا میں اس کالم میں صرف منہ کے کینسرز پر ہی بات کرونگا کیونکہ میرا تعلق اس شعبے سے تو اسکو سمجھانا میری ڈومین میں ہی آتا منہ کے کینسر مختلف قسم کے ہوتے۔منہ کے فلور پر زبان پر ہونٹوں پر اوپر والی ہڈی پر نیچے والے جبڑے پر یہ مختلف ہوتے اور ہر ایک کی وجہ مختلف ہوتی سب سے زیادہ 90 فیصد جو منہ کا کینسر مریض کو لاحق ہوتا اسکو Squamous cell carcinoma کا نام دیا گیا یہ زیادہ تر زبان پر ملیگا اکثر زبان پر چھوٹے سے چھوٹا زخم بار بار چھیڑنے یا irritation سے اس کینسر میں تبدیل ہوجاتا اگر اس کینسر کا بروقت علاج نا کرایا جائے تو یہ جان لیوا ہوتا اکثر کیسز میں اسکو ختم کرنے لئے سرجری کرنی پڑتی جس میں جبڑے تک کو ریمو کرنا پڑسکتا۔

تمباکو کا استعمال جان لیوا ہے۔ تمباکو نوشی اس کے آدھے صارفین کو ہالک کرتی ہے۔ ۔ 5 تمباکو کی وجہ سے پاکستان میں ہر سال 600,163 سے زیادہ لوگوں کی جان جاتی ہے، اور ان اموات میں سے لگ بھگ 000,31 تمباکو نوشی کے ثانوی دھوئيں کی زد میں آنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ 5 تمباکو کی وجہ سے 0.16 % مردوں اور 9.4 % خواتین کی موت ہوتی ہے۔ مجموعی طور پر، تمام اموات میں سے 9.10 % اموات تمباکو کی وجہ سے ہوتی ہے۔ تمباکو ٹریکل ، برونکل اور پھیپھڑوں کے کینسر سے ہونے والی تمام اموات کا 5.66 فیصد ، دائمی رکاوٹ پلمونری بیماری سے 2.53 فیصد اموات ، اسکیمک دل کی بیماری سے 9.21 فیصد ، ذیابیطس سے 2.15 فیصد اموات اور فالج سے 8.16 فیصد اموات کا ذمہ دار ہے۔

تو پہلا عذر کے عادت نھیں جاتی تو یہ ایک حقیقت ہے کہ سگریٹ تمباکو ایک ایسا نشہ ہے جسکو چھوڑنا ناممکن نا سہی مگر مشکل ضرور ہے میں نے کئی لوگ دیکھے وہ کسی ایک بات پر مصمم ارادہ کرلیتے اور پھر پورا کرتے یہ کوئی ہیروئین چرس جیسا نشہ تو ہے نہیں کہ اسکو چھوڑنے پر سائیڈ ایفکٹ میں بندا بیمار پڑجائے یا حالت غیر ہوجائے میرے پاس ایک مریض دانت صاف کرانے آیا میں نے پوچھا سگریٹ پیتے تو کہتا پیتا تھا روز دو ڈبیاں خالی کردیتا تھا مگر جب ایکبار بیٹے نے کہا پاپا مت پیئں مجھے اچھا نہیں لگتا تب سے چھوڑ دیا دس سال ہوگئے اس بات کو تو یہ مثال میں یہاں ان لوگوں کو دے رہا جو ارادہ کرنے کی نیت تو کرتے مگر حوصلہ نہیں کرپاتے اسی طرح ایک مریض میرے پاس آیا میں نے کہا سگریٹ چھوڑ دو آج اکیلے علاج کرانے آئے ہو کل یہ نا ہو کسی سہارے سے علاج کرانے جاؤ تین سال بعد میرے پاس آیا کہتا ڈاکٹر صاحب آپکی اس بات نے دل میں چوٹ دی قسم کھائی کہ سگریٹ نہیں پیؤنگا۔
تمباکو اصل میں جسم کے ٹیشوز کی لائٹنگ کی ساخت تبدیل کردیتا جس پر یہ کینسر با آسانی حملہ آور ہوجاتے تو یہ وہ دوسری وجہ کہ مجھے کیوں ہوگیا کا جواب ہے کہ ہر انسان کا دفاعی نظام کینسرز سیل کے مقابلے میں مختلف ہوتا کسی کو ایک سگریٹ ہی موت کے دھانے لے جاسکتا تو کسی کئی ہزار ڈبیاں بھی کچھ نھیں کہتی کسی کو چند ہفتوں بعد مسئلہ بن جاتا تو خودکشی کرنے کی اس کوشش کو جاری رکھنا حماقت ہے تیسرا عذر کہ گورنمٹ کچھ کیوں نھیں کرتی تو یہ ایک واقعتا قابل فکر امر ہے کہ گورنمنٹ ہر سال سگریٹ پر ٹیکس تو بڑھاتی جارہی مگر اس پر پابندی نہیں لگاری ھونا تو یہ چاہئے ھر قسم کے تمباکو پر مکمل پابندی لگائے جائے مگر بہرکیف ایسا پوری دنیا میں کہیں نہیں ہورا تو اسکا مطلب ہے کہ مشتری ہوشیار باش جو شخص احتیاط خود کرے دوسرا ہر شخص کو سوچنا چاہئے کہ کوئی اگر زہر بیچ رہا ہو تو کیا آپ وہ خریدلوگے آپ مفت بھی نہیں خریدو گے تو پھر سگریٹ پان گٹکا چھالیہ کو چھوڑنے کا ارادہ کریں اور جان چھڑائیں اس عادت سے یہاں پر شاباش دیتا ہوں ایسی تمام این جی اوز فلاحی اداروں کا جو سگریٹ تمباکو کیخلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں لوگوں میں شعور پیدا کر رہے ہیں۔

 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Saba Arshad
About the Author: Saba Arshad Read More Articles by Saba Arshad: 2 Articles with 877 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.