کالعدم سے این آر او تک

گزشتہ پانچ سالوں میں یہ ساتواں موقع ہے کہ تحریک لبیک پاکستان نے ریاست کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے ملک کے مختلف شہروں کو تین ہفتے تک یرغمال بنانے کے بعد بالآخر پاکستان تحریک لبیک اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئی اور جب شہر جل رہے تھے لوگ مر رہے تھے تو وزیرداخلہ کی پہلی ترجیح انڈیا اور پاکستان کا میچ تھا اور وہ پہلی فرصت سے دبئی نکل گئے اور وزیراعظم سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہو گئے لیکن واپسی پر وزیر داخلہ کے لئے یہ بیان کرنا مشکل ہو گیا کہ تحریک لبیک "کالعدم" ہے یا "بین" ہے اور وزیراعظم کی ترجیح فحش ویب سائٹ کو بند کروانا تھا اور عوام کو یہ کہہ کر بیوقوف بنایا جاتا رہا کہ فرانسیسی سفیر کا معاملہ ہے جس پر مختلف بیانات بھی سامنے آئے جس میں وزیر داخلہ کی جانب سے پہلے یہ کہا گیا کہ سفیر کو نکال کر ہم یورپی یونین سے تعلقات خراب نہیں کر سکتے پھر یوٹرن لے کر کہا گیا کہ پاکستان میں سفیر ہے ہی نہیں, سفیر کے علاوہ تمام مطالبات مان لیے گئے لیکن پھر ایک دم سے وقت بدل گیا جذبات بدل گئے اور ایک تصویر منظرعام پر آئی اور مفتی منیب الرحمن کی طرف سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ فرانسیسی سفیر کو نکالنے والی بات تو جھوٹ تھی اور آرمی چیف جن کا ان مذاکرات میں ہزار فیصد کردار تھا اب یہ نہیں پتا وہ کس کی جانب سے کردار ادا کر رہے تھے جب کہ وہ خود کہہ چکے ہیں a monopoly over violence should only be prerogative of the state

پھر وہی دہشت گرد گروہ جنہیں انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا وہی عسکریت پسند گروہ,وہی بھارت کا سپورٹر اور ایجنٹ جس کو بھارت کی فنڈنگ حاصل تھی اب ان کے نام سے کالعدم کا لفظ ہٹا کر وسیع تر قومی مفاد میں خان صاحب کی زبان میں این آر او دے دیا گیا ہے وہی وزیراعظم جو کہتے تھے کہ ریاست کی رٹ ہر صورت برقرار رہے گی, فواد چوہدری جو کہتے تھے کہ ریاست کبھی ان جتھوں سے بلیک میل نہیں ہوگی ان سے سوال ہے کہ اب ریاست کی رٹ کہاں گئی؟ اب ریاست کیوں بلیک میل کیوں ہو رہی ہے؟ جب انہیں جتھوں میں ہزار ہزار کے نوٹ بانٹ کر ان کے دھرنوں میں شرکت کرتے تھے اور ملک کو آگ لگانے کے نعرے لگاتے تھے تب ریاست کی رٹ کہاں تھی؟ اب اسی بھارت کے سپورٹر سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی باتیں ہو رہی ہیں اور اپوزیشن جس کی خود کی کوئی حکمت عملی نہیں جو دو سال سے چوہے بلی کا کھیل کھیل رہی ہے جنہوں نے دسمبر سے پہلے حکومت کو گھر بھیجنا تھا ان کے لئے بھی اب تحریک لبیک کے دروازے کھل گئے ہیں اپوزیشن کے ساتھ ساتھ حکومت کی بھی کوئی واضح پالیسی نہیں ہے نہ ان سے معیشت سنبھل رہی ہے نہ ان سے ریاست کی رٹ پر برقرار ہو رہی ہے نہ ان سے مہنگائی کنٹرول ہو رہی ہے بس بیان دے کر یو ٹرن لینا جانتے ہیں ان سے یہی کہنا چاہتی ہوں کہ

تم آسماں کی بلندی سے جلد لوٹ آنا
مجھے زمین کے مسائل پر بات کرنی ہے
 

SAMRA FATIMA
About the Author: SAMRA FATIMA Read More Articles by SAMRA FATIMA: 4 Articles with 4415 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.