حقیقی وژنری قیادت

ابھی حال ہی میں چین میں برسراقتدار جماعت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی انیسویں مرکزی کمیٹی کے چھٹے کل رکنی اجلاس میں ایک اہم تاریخی قرار داد کی منظوری دی گئی جس میں گزشتہ ایک سو برسوں میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی حاصل کردہ بڑی کامیابیوں اور تاریخی تجربات کا جائزہ لیا گیا ہے۔اس قرارداد میں چین کی سماجی، اقتصادی، سیاسی، ثقافتی، عسکری اور نظریاتی ترقی کے بارے میں بہت ساری تفصیلات موجود ہیں، جو اسے مکمل پڑھنے کے قابل بناتی ہیں۔

سی پی سی چینی عوام کی خوشحالی اور چینی قوم کی عظیم نشاتہ الثانیہ کے لیے پرعزم ہے۔یہ قرارداد اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ پارٹی آج بھی انہی تاریخی مقاصد سے جڑی ہوئی ہے اور کبھی پیچھے نہیں ہٹی ہے۔گزشتہ کئی دہائیوں کے سفر اور بدلتے ہوئے حالات کے باوجود، سی پی سی نے بصیرت مند قیادت کی بدولت اپنی پالیسیوں کے نفاذ کی صلاحیت کو مسلسل بہتر بنایا ہے۔پارٹی نے ملکی حالات میں انقلابی تبدیلیاں لانے، چین کو دنیا کے ساتھ جوڑنے اور چینی عوام کا وقار بحال کرنے میں زبردست کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

سنہ 1949 چینی عوام کی تاریخ میں ایک ایسے سنگ میل کے طور پر پہچانا جاتا ہےجب انہیں صدیوں پرانے جاگیردارانہ و اشرافیہ نظام سے نجات ملی اور عوامی جمہوریت کا ایک ایسا انقلابی سفر شروع ہوا جس نے چین کی ترقی کے لیے ایک نئے دور کے آغاز کا اعلان کیا،عوامی جمہوریہ چین کے قیام نے دنیا کے سیاسی منظر نامے کو ایک نئی شکل دی اور کرۂ ارض کے مظلوم لوگوں کو اپنی تاریخی جدوجہد سے متاثر کیا۔

یہی وجہ ہے کہ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کی تاریخی قرارداد متاثر کن اور وژنری ہے۔ یہ دنیا کو جدید انسانی تاریخ میں چین کے انقلابی کردار سے متعارف کرواتی ہے ۔ دستاویز میں چینی صدر شی جن پھنگ کے کردار کو بھی اجاگر کیا گیا ہے کہ وہ اپنے پیشروؤں کی غیر معمولی کارکردگی کی بنیاد پر بنی نوع انسان کو امن، استحکام اور ترقی کے تاریخی مشن پر مزید آگے لے جانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ قرارداد میں ان تمام کامیابیوں کا خلاصہ پیش کیا گیا ہے جو عصری چین اور 21ویں صدی کے مارکسزم کی نمائندگی کرتی ہے۔ دستاویز کے مطابق صدر شی جن پھنگ کی مرکزی حیثیت سے مرکزی کمیٹی نے عظیم تاریخی اقدام، زبردست سیاسی جرات اور مشن کے ایک طاقتور احساس کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے۔

اس تاریخی قرارداد کے کلیدی نکات میں سی پی سی کی 100 سالہ تاریخ کو چار ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے۔ان چار ادوار میں 1921تا 1949 کو نئے جمہوری انقلاب کا دور قرار دیا گیا ہے ، 1949تا1978 کو سوشلسٹ انقلاب اور تعمیر کا دور ، 1978تا2012 کو اصلاحات و کھلے پن اور سوشلسٹ جدیدیت کا ایک نیا دور جبکہ 2012 تا موجودہ دور کو چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا ایک نیا دور قرار دیا گیا ہے۔
ان چار تاریخی ادوار میں سی پی سی کی بڑی کامیابیوں کا بطور خاص تذکرہ کیا گیا ہے۔نئے جمہوری انقلاب کے دور میں سی پی سی کی کٹھن جدوجہد کی بدولت عوامی جمہوریہ چین کا قیام عمل میں لایا گیا ، اور پوری دنیا کے سامنے یہ اعلان کیا گیا کہ چینی عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور اب انہیں دھونس، دھاندلی اور غںڈا گردی سے دبانے کا دور ماضی کا قصہ بن چکا ہے۔اسی طرح سوشلسٹ انقلاب اور تعمیر کے دور میں سی پی سی نے عوام کی قیادت کرتے ہوئے خود انحصاری پر بھروسے کی بدولت چینی قوم کی تاریخ میں وسیع ترین اور گہری سماجی تبدیلیاں اور اصلاحات متعارف کروائیں، اور پوری دنیا کے سامنے اعلان کیا کہ چینی عوام میں صلاحیت موجود ہے کہ وہ ایک نئی دنیا بھی قائم کر سکتی ہے ۔صرف سوشلزم ہی چین کو بچا سکتا ہے، اور چین کو ترقی دے سکتا ہے۔

اصلاحات و کھلے پن اور سوشلسٹ جدیدیت کے نئے دور میں سی پی سی نے عوام کی قیادت کرتے ہوئے اصلاحات و کھلے پن اور سوشلسٹ جدیدیت کا راستہ اپنایا، جس کے نتیجے میں چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن چکا ہے، یوں پوری دنیا کے سامنے اعلان کیا گیا کہ اصلاحات اور کھلا پن ہی چین کے مستقبل اور تقدیر کے تعین کی کلید ہیں۔ چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا راستہ ہی صحیح راستہ ہے جو چین کی ترقی اور خوشحالی کی تکمیل کرتا ہے۔

چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے نئے دور میں سی پی سی اور چینی عوام نے نئے دور میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے تحت عظیم کارنامے انجام دینے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں اور پوری دنیا کے سامنے یہ اعلان کیا گیا کہ چینی قوم نے اپنے قدموں پر کھڑے ہو کر خوشحالی کے حصول سے ایک طاقتور ملک بننے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ چینی کمیونسٹوں نے نئے دور میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے بارے میں شی جن پھنگ کے نظریات کی روشنی میں پارٹی کی مجموعی قیادت، اقتصادی تعمیر، اصلاحات اور کھلے پن ،قانون کی حکمرانی، ثقافتی تعمیر، سماجی تعمیر، ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر، قومی دفاع اور فوج کی تعمیر، قومی سلامتی ،"ایک ملک، دو نظام" پر عمل درآمد اور مادر وطن کے دوبارہ اتحاد کو آگے بڑھانے اور سفارتی امور میں تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور تاریخی تبدیلیاں متعارف کروائی گئی ہیں۔

یہ قرارداد چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے نئے عہد میں چینی عوام کو مختلف انداز میں رہنمائی فراہم کرے گی۔جمہوریت انسانیت کی مشترکہ قدر اور سی پی سی نیز چینی عوام کا اہم نظریہ بھی ہے۔چینی قیادت کے نزدیک جمہوریت کی اصلیت یہی ہے کہ عوام ملک کے حکمران ہیں ۔ چین کی اعلیٰ قیادت واضح کر چکی ہے کہ مشترکہ خوشحالی کی تکمیل کے لیے ترقی کو اولین ترجیح دی جائے جبکہ اس دوران یہ یاد رکھا جائے کہ مشترکہ خوشحالی کے سفر میں کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے،اسے ایک ارب چالیس کروڑ چینی عوام کی مشترکہ انتھک جدوجہد کے ذریعےہی پورا کیا جائے گا۔آج چین نہ صرف اپنی ترقی کے عظیم سفر کو جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ اُس نے بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کا تصور بھی پیش کیا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ چین کے نزدیک انسانیت کی مشترکہ ترقی ہی آگے بڑھنے کا واحد ناگزیر راستہ ہے۔

 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 962 Articles with 407495 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More