جولائی 2018 کے بعد آئے روز ملک خدادادی پاکستان دلدل میں
پھنستا جارہا ہے آئے روز مہنگائی لاقانونیت اور ملک دشمن لوگ طاقتور ہوتے
جارہے ہیں۔
یہ واحد دور ہے جس میں امیر غریب جاگیرداری ہر ہر شخص مہنگائی اور
بیروزگاری سے متاثر ہواہے۔
جس دن تحریک انصاف کو طشتری میں رکھ رکھ یہ ملک حوالے کیا جارہا تھا ملک
خدادا میں ایک ہی جماعت تھی جس کا مؤقف تھا یہ انتخابات نہیں ہے حکومت جعلی
ہے اپوزیشن حلف برداری سے دستبردار ہو مگر قائدملت اسلامیہ کی اس بات کا
مذاق اڑایا گیا اور پھر دنیا نے دیکھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن پاکستان پیپلز
پارٹی عوامی نیشنل پارٹی وغیرہ کے ساتھ کیا سلوک ہوا۔
آج جب ملک بحران کا شکار ہے اور جمعیت علماء اسلام پاکستان آئین کے حدود
میں رہ کر عوامی طاقت کا مظاہرہ کررہی تو لوگ کہتے ہیں مدارس کے طلبہ علماء
کیوں شریک ہوتے ہیں کیوں اپنے تدریس کے فرائض میں کوتاہی کررہے ہیں جناب
والا علماء طلباء نام ہی ان کا ہے جو سیاست میں حصہ لیتے ہیں باقی وہ لوگ
جو منبر پر بیٹھ کر کمیٹی کے دین کو بیان کرے یا کلاس میں بیٹھ کر سیاست کی
مخالفت کرے تفسیر پڑھا کر سورہ البقرہ کے سیاسی مقامات کو پس پشت ڈالے فقہ
پڑھائے مگر امام ابویوسف رحمہ اللّٰہ کے السیاستہ المدنیہ پر مٹی ڈالے پیر
کے مجلس میں بیٹھ کر بدعات و خرافات کو دین کا نام دے یا سوشل میڈیا پر
تبصرے کو دین کی خدمت قرار دے یہ منافق ہیں علماء نہیں۔
|