مسلم کی روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
طاقتور مسلمان زیادہ بہتر اور اللہ کے نزدیک زیادہ محبوب ہے کمزور مسلمان
سے اور ہر ایک میں بھلائی ہے ۔ اس چیز کی حرص کرو جو تمھیں (دینی) نفع
پہنچائے اور اللہ تعالٰی سے مدد مانگو اور کم ہمتی نہ دکھاؤ۔
(مسلم ۔ ابن ماجہ ۔ مسند احمد)
غزوۂ بدر میں حضرت ابو عبیدہ بن جرح بے خوف و خطر دشمنوں کی صفوں کو چیرتے
ہوئے آگے بڑھ رہے تھے۔ آپ کے اس جرأت مندانہ اقدام سے دشمنوں میں بھگدڑ مچ
گئی۔ آپ میدانِ جنگ میں اس طرح بپھرے ہوئی چکر لگا رہے تھے جیسے موت کا
کوئی ڈر ہی نہ ہو۔
آپ کا یہ انداز دیکھ کر قریش کے شہسوار گھبرا گئے۔ جونہی آپ ان کے سامنے
آتے تو وہ خوفزدہ ہو جاتے، لیکن ان میں صرف ایک شخص ایسا تھا، جو آپ کے
سامنے اکڑ کر کھڑا ہوتا تھا۔ لیکن آپ اس سے پہلو تہی اختیار کرتے اور اس کے
ساتھ مقابلہ کرنے سے اجتناب کرتے وہ شخص بھی آپ سے مقابلہ کرنے کے لیے بار
بار آتا رہا، لیکن آپ نے پہلو تہی اختیار کرنے میں کوئی کسر باقی نہ رکھی۔
بالاخر اس شخص نے حضرت ابوعبیدہؓ کے تمام راستے بند کر دیئے حتیٰ کہ وہ آپ
کے اور دشمنان اسلام کے مابین حائل ہو گیا۔
لیکن آپ نے دیکھا کہ اب اس سے مقابلے کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں رہا تو اس
کے سر پر تلوار کا ایسا زور دار وار کیا جس سے اس کی کھوپڑی کے دو ٹکڑے ہو
گئے اور وہ وہیں ڈھیر ہو گیا۔ بلا شبہ میدان میں حضرت ابو عبیدہؓ کو پیش
آنے والی یہ آزمائس حساب دانوں کے حساب بھی ماوراء تھی اور ایسی نازک کہ
انسانی قوت ادراک میں بھی نہ اتر آ سکے۔
جب آپ کو یہ معلوم ہو گا کہ یہ لاش تو حضرت ابوعبیدہ کے والد کی تھی تو آپ
نگشت بدنداں رہ جائیں گے۔ دراصل حضرت ابو عبیدہؓ نے اپنے باپ کو قتل نہیں
کیا بلکہ انہوں نے میدانِ بدر میں اپنے باپ کے ہیولے کی شکل میں شرک کو
نیست و نابود کر دیا۔ آپ کا یہ اقدام اللہ تعالی کو اتنا پسند آیا کہ آپ کی
شان میں مندرجہ ذیل آیات نازل ہوئی۔
ارشاد باری تعالی ہے جس کا ترجمہ ہے کہ:
جو لوگ اللّٰہ پر اور قیامت پر ایمان رکھتے ہیں تم ان کو اللّٰہ اور اس کے
رسول کے دشمنوں سے دوستی کرتے ہوئے نہ دیکھو گے۔ خواہ وہ ان کے باپ یا بیٹے
یا بھائی یا خاندان ہی کے لوگ ہیں۔ جن کے دلوں میں اللّٰہ نے ایمان پتھر پر
لکیر کی طرح تحریر کر دیا ہے اور فیض غیبی سے ان کی مدد کی ہے۔ اور وہ ان
کو بہشتوں میں جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہیں ان میں داخل کرے گا اور وہ
ہمیشہ اس میں رہیں گے۔ اللّٰہ ان سے خوش وہ اللّٰہ سے خوش یہی گروہ اللّٰہ
کا لشکر ہے۔
(سورۃ المجادلہ : ٢٢)
|