ابھی حال ہی میں چینی حکومت کی جانب سے ایک قومی وائٹ
پیپر "نئے دور میں چینی نوجوان " جاری کیا گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ چین
نے نوجوان طبقے کے حوالے سے وائٹ پیپر کی صورت میں ایک مفصل اور جامع
دستاویز جاری کی ہے جو امور نوجواناں کے تمام پہلووں کا جامع احاطہ کرتی ہے۔
وائٹ پیپر میں نئے دور میں نوجوانوں کی ترقی کے لیے پارٹی اور حکومت کی
جانب سے پیدا کیے گئے سازگار حالات اور اس شعبے میں عظیم کامیابیوں سے جامع
طور پر متعارف کروایا گیا ہے، جس سے نئے دور میں چینی نوجوانوں کی ذمہ
داریوں کا مکمل اظہار ہوتا ہے۔یہ دستاویز کہتی ہے کہ ملک میں بہتر جسمانی
اور اخلاقی خوبیوں اور ہمہ گیر صلاحیتوں کے ساتھ ایک ایسی نئی نوجوان نسل
پروان چڑھ رہی ہے جو قومی نشاتہ الثانیہ کے عظیم نصب العین کے حصول اور ملک
کو ترقی کی جانب گامزن رکھنے کی ذمہ داری نبھانے کی اہلیت رکھتی ہے۔یہ
دستاویز نئے دور میں جہاں مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نوجوانوں کی ترقی اور
کامیابیوں کو تسلیم کرتی ہے وہاں عہد حاضر اور آئندہ چیلنجز کے تناظر میں
نوجوانوں کو اُن کی اہم ذمہ داریوں سے بھی روشناس کرواتی ہے اور نوجوانوں
کے حقیقی جذبے کی عکاس ہے۔
وائٹ پیپر میں بتائے جانے والے اعداد وشمار پاکستان سمیت دیگر ترقی پزیر
ممالک کے لیے کافی اہمیت کے حامل ہیں اور یوتھ سے متعلق پالیسی سازی میں
بہترین حوالہ فراہم کرتے ہیں۔دستاویز کے مطابق، لازمی تعلیم حاصل کرنے والے
37 ملین سے زیادہ دیہی طلباء ، غذائیت میں بہتری کے پروگرام سے مستفید ہوئے
ہیں، اور ان کی جسمانی صحت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔2018 میں، 14تا 19 سال
کی عمر کے 92 فیصد طلبا نے جسمانی فٹنس ٹیسٹ پاس کیا، اور اچھی یا بہترین
درجہ بندی پانے والوں کے تناسب میں کافی اضافہ ہوا۔بیجنگ اولمپک سرمائی
کھیلوں نے چین میں سرمائی کھیلوں کے لیے نوجوانوں کے جوش و جذبے کو مزید
بڑھایا اور آج 18تا 30 سال کی عمر کے نوجوان سرمائی کھیلوں کی ایک اہم قوت
میں ڈھل چکے ہیں۔سرمائی کھیلوں میں نوجوانوں کی شرکت کی شرح 37.3 فیصد تک
پہنچ چکی ہے، جو تمام عمر کے گروپس میں سب سے زیادہ ہے۔اسی طرح چین بھر میں
انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بھی بھرپور طریقے سے فروغ مل رہا ہے۔تیزی سے بڑھتی
ہوئی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کے دور میں پیدا ہونے والی نسل کے طور پر، زیادہ سے
زیادہ چینی نوجوان معلومات تک رسائی، خیالات کے تبادلے، دوست بنانے اور
خریداری کے لیے انٹرنیٹ کا استعمال کر رہے ہیں۔
وائٹ پیپر کے مطابق 2020 کے آخر میں، چین میں 6تا 18 سال کی عمر کے نیٹیزنز
کی تعداد 180 ملین تک پہنچ چکی ہے، جس میں 94.9 فیصد نابالغوں کے لیے
انٹرنیٹ دستیاب ہے، اور شہری اور دیہی علاقوں کے درمیان انٹرنیٹ کی رسائی
میں فرق 2018 میں 5.4 سے کم ہو کر 0.3 فیصد پوائنٹس تک پہنچ گیا۔ وائٹ پیپر
میں زور دیا گیا کہ چین میں نوجوان زیادہ مساوی اور اعلیٰ معیار کے تعلیمی
مواقع سے لطف اندوز ہو رہے ہیں کیونکہ ملک تعلیم کو اعلیٰ ترجیح دے رہا
ہے۔2021 میں، چین میں لازمی تعلیم کی تکمیل کی شرح 95.4 فیصد، سینئر
سیکنڈری تعلیم میں مجموعی اندراج کی شرح 91.4 فیصد، اور اعلیٰ تعلیم میں
داخلے کی مجموعی شرح 57.8 فیصد ہو چکی ہے،اسی طرح کیمپس میں زیرتعلیم طلباء
کی تعداد 44.3 ملین ہے جو دنیا میں سرفہرست ہے.
وائٹ پیپر کے مطابق نئے دور میں چینی نوجوان چینی قوم کی ترقی کے لیے
بہترین قوت ہیں۔ مادی ترقی کے لیے ماحول سازگار ہے، روحانی نشوونما کے لیے
گنجائش وسیع ہے، اور نوجوانوں کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے وسائل دستیاب
ہیں۔نوجوانوں کے لیے تعلیم کے مواقع زیادہ مساوی ہیں، کیریئر کے انتخاب میں
متنوع ترجیحات موجود ہیں، اور اُن کی ایک شاندار زندگی کے احساس کا مرحلہ
وسیع سے وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔نوجوانوں کو مزید جامع سیکورٹی حمایت کے
ساتھ ساتھ، ترقی کا بہتر قانونی ماحول، مضبوط پالیسی حمایت، زیادہ قابل
اعتماد سماجی تحفظ، اور تنظیمی دیکھ بھال حاصل ہوگی۔وائٹ پیپر میں نشاندہی
کی گئی ہے کہ نئے دور میں چینی نوجوان دنیا میں ضم ہونے کے لیے مزید
پراعتماد ہیں، "باہر جانے" کا راستہ وسیع سے وسیع تر ہوتا جا رہا ہے اور
رابطے اور تعاون کے لیے "دوستوں کا حلقہ" انتہائی وسیع ہوتا جا رہا ہے۔
تمام بنی نوع انسان کے لیے ترقی، انصاف، جمہوریت اور آزادی کی مشترکہ اقدار
بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر میں نوجوانوں کی ذمہ داری کو ظاہر
کرتی ہیں۔
|