للن شرما نے کلن ورما سے کہا یاریہ بتاو کہ تمہارے ادھیر
رنجن نے صدر مملکت کی توہین کیوں کی؟
کلن نے پوچھا کیوں ؟ انہوں نے ایسا کیا کہہ دیا کہ اہانت ہوگئی؟
ارے بھیا ادھیر رنجن نے راشٹر پتی کو راشٹر پتنی کہہ دیا ۔ اس سے بڑھ کر تو
ہین کیا ہوسکتی ہے؟
کیوں کیا کسی کا پتنی ہونا اس کی توہین ہے؟
ارے نہیں بھیا لیکن آپ راشٹر پتی کو راشٹر پتنی کیسے کہہ سکتے ہیں ؟
بھائی ایسا ہے پتی تو مذکر ہے اور پتنی اس کی مونث ہے۔ اب تمہیں بتاو کہ
ہماری صدر کی جنس کیا ہے؟
سوال جنس کا نہیں ہے ۔ کروڈ پتی کا مطلب کروڈ کا مالک ہوتا ہے اور لاکھ
روپئے والا لکھ پتی کہلاتا ہے ۔ اسی طرح راشٹر پتی ، کیا سمجھے ؟
اچھا تو کیا وہ پورے قوم کی مالکن ہیں اور سارے شہری ان کے نوکر چاکر ہیں ؟
ارے بھائی آپ بات سمجھتے کیوں نہیں ؟ تمہارا ادھیر رنجن خود اپنی غلطی مان
کر معافی مانگ رہا ہے لیکن تم بلاوجہ کی حجت کررہے ہو ۔
اچھا اگر وہ معافی مانگ رہا تب تو مسئلہ حل ہوگیا ۔ اس کے باوجود کمل والے
کیوں ہنگامہ برپا کیے ہوئے ہیں؟ کہیں تھوڑی سی پی تو نہیں لی ہے؟
ارے بھیا یہی بات تو میری سمجھ میں نہیں آتی کہ اپنی تلسی بہو کے سنسکار
کہاں چلے گئے ؟
کلن بولا وہ ایسا ہے کہ تلسی بہو کے سنسکار کا کریلا سنگھ کے نیم پر چڑھ
گیا ۔
للن نے پوچھا یار تمہاری یہ بات سمجھ میں نہیں آئی ۔ صاف صاف بتاو کہ کہنا
کیا چاہتا ہو؟
تمہیں تو پتہ ہے کہ کریلا ایک کڑوی سبزی ہے۔
ارے ہاں بھیا یہ تو اپنا جمن بھی جانتا ہے جس نے کبھی کریلے کو چکھا تک
نہیں ۔
جی ہاں اور کیا تمہیں یہ نہیں معلوم کہ کریلے کا درخت نہیں ہوتا یہ سبزی
بیل پر لگتی ہے ۔
یہ تو نہیں معلوم لیکن اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟
بہت فرق پڑتا ہے۔ یہ بیل اگر آم کے درخت پر پروان چڑھے تو اس پر لگنے والے
کریلے کی کڑواہٹ میں قدرے کمی آئے گی کہ نہیں؟
کیوں نہیں ضرور آئے گی ؟ ایک تو غذا پر انحصار اور دوسرے صحبت کا کچھ تو
اثر ضرور پڑے گا ۔
کلن نے کہا لیکن اگر وہ کریلے کی بیل کسی نیم کے پیڑ سے لپٹ کر جائے تو کیا
ہوگا ؟
ارے تم نے بیچارے زوبین ایرانی کو نیم کا پیڑ بنادیا ۔ یہ بہت بری بات ہے ۔
ارےنہیں بھیا میں تو سنگھ پریوار کی بات کررہا ہے جس کے سنسکار سے متاثر
ہوکر تمہاری تلسی بہو کی کڑوا ہٹ دو آتشہ ہو گئی ہے۔
للن بولا یار تم کہیں بھی ہمارے سنگھ کو گھسیٹ کر لے آتے ہو ۔ کیا شراب
خانہ چلانا ہمارے سنگھ کا سنسکار ہے؟
جی نہیں میخانہ تو اطالوی سنسکار ہے لیکن تمہاری تلسی اب سنگھ سے آگے نکل
چکی ہے لیکن تم یہ کیوں پوچھ رہے ہو؟
اس لیے کہ انہوں نے اپنی ساس کی عمر والی سونیا گاندھی کے ساتھ ایونِ
پارلیمان میں بدتمیزی کردی ۔
اچھا تو اس میں کون سی بڑی بات ہے ۔ وہ بھول گئی ہوگی کہ وہ فلمی سیٹ پر
نہیں بلکہ پارلیمنٹ کے اندر ہیں۔
ارے بھیا فلموں کا سیٹ چھوڑے ہوئے انہیں برسوں بیت گئے آج کل تو وہ حقیقی
ڈرامہ کرتی ہیں ۔
ہاں ہاں لیکن بندر بوڑھا ہوجائے تب بھی قلابازی مارنا نہیں چھوڑتا ۔
دیکھو یار تم ہماری تلسی بہو کو بوڑھی کہتے ہو تو میرے جذبات کو ٹھیس
پہنچتی ہے ۔
ارے بھیا اس سے حقیقت تھوڑی نہ بدلتی ہے ۔ ایک جوان بیٹی کی ماں بوڑھی نہیں
تو کیا جوان ہوگی ؟
اچھا تو کانگریسیوں کی مانند تم بھی زویش ایرانی کو جوان کہہ کر اس کی
توہین کروگے جبکہ وہ تو ابھی بچی ہے۔
بچی! اٹھارہ سال کا بالغ فرد ووٹ دیتا ہے اور تم اس کو بچی کہہ رہے ہو ؟
تمہارا دماغ تو درست ہے؟
اچھا مان لیا کہ وہ بالغ ہے تو کاروبار کیوں نہیں کرسکتی ؟
بالکل کرسکتی ہے۔ کس نے اسے کاروبار کرنے سے منع کیا ؟ لیکن یہ بتاو کہ کیا
شراب کے ساتھ بیف بیچنا تمہارے سنگھ کا سنسکار ہے؟
للن بولا ارے بھیا مان لیا کہ نہیں ہے لیکن اس نئی نسل کے بچے والدین کی
بات مانتے کب ہیں ؟
دیکھو للن ماں باپ بھی اپنی بات منواتے کب ہیں؟ زویش نے جب انٹرویو میں
اپنے ہوٹل کا تعارف کرایا تو سمرتی نےاس پر فخر کیوں جتایا ؟
اچھا اتنی کم عمر میں بیٹی نے اتنا زبردست کارنامہ کردیا تو کیا اس کی
حوصلہ افزائی بھی نہ کی جائے؟
ضرور کی جائے مگر جب یہ پتہ چلے کہ بار کا لائسنس مرے ہوئے فرد کے نام پر
حاصل کیا گیاتھا تو پھر اس سے دامن کیوں چھڑایا جائے؟
ہاں لیکن اگر وہ شراب خانہ زویش کے نام پر نہیں ہے تو یہ کہنا ہی پڑے گا ۔
ارے بھیا سنسکار کا تعلق نام سے نہیں کام سے ہے۔ کسی اور کے نام سے کوئی
چوری کرے تو سزا نام والے کو نہیں کام کرنے والے کو ملے گی ؟
چلو مان لیا لیکن یہ بتاو کہ آخر کانگریسیوں نے زویش کے قصور کا الزام اس
کی ماں سمرتی پر کیوں ڈال دیا ؟ اس کی کیا تُک ہے؟؟
ارے بھائی زویش تو سمرتی کی بیٹی ہے لیکن خود سمرتی نے ادھیر رنجن کی غلطی
کے لیے سونیا کو موردِ الزام ٹھہرا دیا ۔ اس کا کیا؟
ہاں ہاں ادھیر رنجن کو سونیا نے ہی کانگریس کا لیڈر بنایا۔ ان کی اجازت کے
بغیر رنجن صدر کی توہین کیسے کرسکتے ہیں ؟
اسی منطق کے لحاظ سے زویش کو سمرتی نے جنم دیا ۔ وہ اپنی ماں کی مرضی کے
خلاف اتنا بڑا ہوٹل کیسے کھول سکتی ہے ؟
کیسے کھول سکتی ہے کیا مطلب ؟ جیسے کوئی اور کھول سکتا ہے ویسے وہ بھی کھول
سکتی ہے؟ کسی وزیر کی بیٹی ہونا کوئی گناہ ہے کیا؟؟
اچھا تو تم بھی کھول لو ۔ ہوٹل کا لائسنس حاصل کیے بغیر شراب کے دو دو
لائسنس نکال کر دکھاو ۔
للن لاجواب ہوگیا ۔ وہ بولا بھیا وہ سب تو ٹھیک ہے لیکن اس کے لیے میں
سرمایہ کہاں سے لاوں گا ؟
وہی تو میں کہہ رہا ہوں کہ تم کو پچاس سال کی عمر میں سرمایہ نہیں ملے گا
زویش کو پندرہ سال کی عمر میں مل گیا؟ آسمان سے گرا یا پیڑ سے توڑا؟
اوہو کلن زویش پندرہ نہیں اٹھارہ سال کی ہے ؟
مجھے معلوم ہے لیکن اس طرح کا ہوٹل کھولنے کے لیے دو تین سال کی تیاری
درکار ہوتی ہے ۔ یہ کام راتوں رات نہیں ہوجاتا۔
لیکن میں یہ پوچھ رہا تھا کہ بہو کو ساس پر میرا مطلب ہے سمرتی کو سونیا پر
غصہ کیوں آیا اور تم زیوش کا رونا لے کر بیٹھ گئے۔
وہی تو ۔ زویش کے ہوٹل کا راز اگر پون کھیڑا فاش نہ کرتے تو سمرتی کو غصہ
نہیں آتا ۔
اس میں غصے کی کیا بات ہے ؟ سچ تو کریلے کی طرح کڑوا ہوتا ہی ہے۔
ارے ہاں لیکن اگر کوئی بھری بزم میں وستر ہرن کردے تو غصے کے آنا فطری ہے
لیکن اس کی ایک اور وجہ بھی ہے ۔
للن نے پوچھا اچھا وہ کیا ؟
وہ دراصل ایسا ہے کہ اس آزمائش کی گھڑی میں پارٹی نے سمرتی کو بیچ منجدھار
میں چھوڑ دیا ۔ کوئی اس کی مدد کے لیے آگے نہیں آیا ۔
ارے بھیا اس کیچڑ میں پتھر مار اپنے اوپر کیچڑ کون اچھالے گا ۔ اس لیے کوئی
نہیں آیا ۔ ہر کسی کو اپنا دامن پیارا ہے۔
ہاں ہاں لیکن تم نے نہیں سنا سچا دوست وہی ہوتا ہے جو مشکل میں کام آئے ۔
بی جے پی کو اس آزمائش میں سمرتی کی مدد کرنی چاہیے تھی ۔
ہاں ہاں اندر اندر سے کی مدد کی جائے گی۔
اندر سے مدد میں نہیں سمجھا ؟
مطلب یہ کہ ہتک عزت کے مقدمہ میں اچھا وکیل اور کمزور جج وغیرہ جو سمرتی کے
حق میں فیصلہ کردے ۔
اچھا تب تو ٹھیک ہے مگر پارٹی کا غصہ سمرتی نے سونیا پر کیوں اتار دیا ؟
کرے تو کرے کیا۔ پارٹی پر اتارے گی تو وہ اسے نکال باہر کردیا جائے گا اس
لیے بیچاری سونیا ہتھے چڑھ گئی۔
سونیا ہتھے نہیں چڑھی ۔ وہ تو رما دیوی سے بات کرنے جارہی تھیں ۔سمرتی خود
جاکر اس سے الجھ گئیں ۔
جی ہاں رما دیوی چونکہ پینل کی صدارت کررہی تھیں اس لیے سونیا گاندھی کا ان
سے بات کرنا فطری تھا۔
لیکن سونیا نے انگلی دکھا کر کہا کہ وہ سمرتی سے بات کرنا نہیں چاہتیں ۔ یہ
تو ٹھیک نہیں ہے نا؟
تو اس میں کیا غلط ہے کوئی درمیان میں دخل اندازی کرے تو اس کا کیا کیا
جائے؟
لیکن سمرتی کے غصے اور ناراضی کا کچھ تو لحاظ کرنا چاہیے تھا۔
ای ڈی کے ذریعہ سونیا گاندھی کو سمرتی سے کہیں زیادہ پریشان کیا جارہا ہے۔
ان کو بھی تو غصہ آسکتا ہے؟
ہاں یار یہ بھی صحیح ہے ۔ غصہ تو کسی کو بھی آسکتا ہے لیکن سونیا کے
معاملے میں پارٹی نے سمرتی کا خوب ساتھ دیا ۔
کیوں نہیں دیتی ۔ کانگریس فی الحال مہنگائی پر بحث کرنا چاہتی ہے ۔ اس سے
بچنے کے لیے پارٹی نے پہلے وزیر خزانہ کی بیماری کا بہانہ بنادیا ۔
اچھا لیکن صدر مملکت کی توہین کا مسئلہ تو ایوانِ بالا میں خودنرملا نے
اٹھایا ۔ اب وہ کیسے بھلی چنگی ہو گئیں ۔
یہی تو گڑ بڑ ہوگئی ۔ اب مہنگائی پر بحث کو ٹال نہیں سکتے اس لیے سونیا
گاندھی اور صدر مملکت پر ہنگامہ کرکے ٹائم پاس کیا جائے ۔
یہ اچھی حکمتِ عملی ہے لیکن کیا اس مہنگائی کم ہوجائے گی؟
جی نہیں لیکن اس پر خبر نہیں بنے گی ۔
ویسے بھی گودی میڈیا حزب اختلاف کی اور بنیادی مسائل پر خبر نشر ہی کہاں
کرتا ہے؟ اس کو فرقہ وارانہ مسائل سے فرصت ہی نہیں ہے۔
لیکن ایک بات ہے سونیا اور راہل پر حملہ کرکے بی جے پی نے کانگریس کو میدان
عمل میں اتار دیا ہے وہ آج کل سڑکوں پر نظر آنے لگی ہے۔
ہاں یار یہ مسئلہ تو ہے کہ ان خبروں کو دکھانے کے لیے گودی میڈیا بھی مجبور
ہوجاتا ہے ۔
یار کلن سچ بتاوں مجھے تو اب بھی تلسی کے غصے کی اصل وجہ سمجھ میں نہیں
آئی؟
اوہو للن اتنا کیوں سوچتے ہو ۔ ان کی بیٹی نے اپنی ماں کا غم غلط کرنے کے
لیے اطالوی شراب کی بوتل بھجوا دی ہوگی اور اس کا اثر رہ گیا ہوگا ۔
ہاں یار کلن اب سمجھ میں آیا تم پہلے ہی سبب بتا دیتے تو اتنی طویل بحث
نہیں ہوتی۔ چلو کافی وقت ہوگیا ہے ۔ اب میں چلتا ہوں ۔
|