|
|
اپنے خوابوں کا پیچھا کرتے وقت ہم سب کو رکاوٹوں کا
سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن جیکی چن نے غربت کا سامنا کیا مگر اس پر قابو
پالیا، وہ اپنے والدین کے بغیر ہانگ کانگ میں تنہا زندگی گزارتے رہے، جیکی
چن نے کامیابیوں کے حصول کے لیے سخت تربیتی نظام پر عمل کیا۔ انہوں نے اپنی
سخت تربیت کے ذریعے طاقت اور نظم و ضبط سیکھا جس نے انہیں اپنے کیریئر میں
عروج پر پہنچا دیا۔ آج ہم آپ کو اس فلم آئیکن اور لیجنڈ کے سفر کی کہانی
سناتے ہیں جو ناقابل یقین حد تک متاثر کن ہے۔ |
|
مارشل آرٹ |
مارشل آرٹ کا جیکی چن کا اس وقت سے ہی اہم کردار چلا
آرہا ہے جب وہ نوجوان تھے- جیکی چن 1954 میں پیدا ہوئے اور وہ اپنے والد کے
ساتھ کنگ فو کی مشق کے لیے صبح سویرے بیدار ہوتے- جیکی چن کے والد نے
آسٹریلیا میں ملازمت اختیار کرلی جبکہ خود جیکی چن ہانگ کانگ میں چین کی
ڈرامہ اکیڈمی میں ہی رہے- |
|
|
سارا دن مشق جاری رہتی |
ایک انٹرویو کے دوران جیکی چن نے اپنے اسکول کا تجربہ
بیان کیا- ان کا کہنا تھا کہ جب میرا اسکول میں داخلہ ہوا اس وقت میری عمر
صرف 6 سال تھی- میں روزانہ صبح 5 بجے اٹھتا اور دو کپ پانی پکڑ کر دوڑنا
شروع کرتا جس میں یہ شرط ہوتی کہ پانی کپ سے باہر چھلکنا نہیں چاہیے- اگر
پانی باہر گرتا تو مجھے سزا ملتی- اس کے بعد 1 گھنٹے تک ہاتھوں کے بل کھڑا
ہونا ہوتا اور یہ سب مارشل آرٹ کا حصہ ہے- |
|
|
وہ اسٹنٹ کے کام میں چلے
گئے |
17 سال کی عمر میں، چن نے گریجویشن کیا اور اسے کام تلاش
کرنا پڑا، جو مشکل ثابت ہوا۔ ایسے وقت میں ان کے پاس صرف مزدوری یا اسٹنٹ
کا کام موجود تھا- جیکی چن بہت ایتھلیٹک، اختراعی اور نڈر تھے۔ انہوں نے ہر
چیز کی کوشش کی اور بہت زیادہ مانگ بن گئی۔ لیکن ہانگ کانگ کا فلمی منظر
زوال کا شکار ہونا شروع ہو گیا اور وہ اپنے والدین کے پاس رہنے کے لیے
آسٹریلیا چلے گئے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے اس وقت کے بارے میں بتایا جب
انہوں نے بروس لی کے ساتھ کام کیا تھا اور اداکار نے غلطی سے انہیں ٹکر مار
دی تھی۔ انہوں نے کہا، "بروس لی کا نشانہ بن کر بہت اچھا لگا۔" |
|
|
ٹیلی گرام نے
زندگی بدل دی |
جیکی چن نے تعمیرات کے شعبے اور
ریستوران میں بھی کام کیا لیکن خوش نہیں تھے۔ 1976 میں انہیں ولی چین کا
ایک ٹیلی گرام ملا جس نے ان کی زندگی بدل دی۔ وہ چاہتے تھے کہ وہ فلم نیو
فِسٹ آف فیوری میں کام کریں۔ وہ اپنے ہی موت کو روکنے والے اسٹنٹ کرتا رہا۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے فلم میں اپنے مشکل ترین اسٹنٹ کے بارے میں بات کی،
پروجیکٹ اے میں جیکی چن کو ایک کلاک ٹاور سے گرنا تھا۔ اداکار نے کہا کہ
سٹنٹ کو کرنے میں 7 دن لگے لیکن وہ اپنے سر پر گر گئے اور اس کی وجہ سے
انہیں 2 سال تک تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ |
|
|
فلمیں اور
ایوارڈ |
جیکی چن نے دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا
منوایا اور انہیں بڑے بڑے اعزازات سے نوازا گیا- جیکی چن نے 56 سال فلم
انڈسٹری میں گزارے اور اس دوران 200 سے زائد فلمیں کیں لیکن اس دوران ان کی
متعدد ہڈیاں ٹوٹیں- جیکی چن کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ وہ اپنے ساتھی
اداکاروں سے خوب پیار کرتے ہیں اور انہیں عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اس کے
علاوہ جیکی چن خیراتی اداروں کے ساتھ کام کرنے میں بہت زیادہ وقت صرف کرتے
ہیں۔ وہ یونیسیف کے سفیر کے طور پر اپنے کردار کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں
اور اپنے فارغ وقت میں بچوں، ضرورت مندوں اور بوڑھوں کے لیے انتھک محنت
کرتے ہیں۔ |
|