دنیا بھر کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، حکومتوں اور
سربراہان مملکت نے چینی صدر شی جن پھنگ کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی
سی) کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کا جنرل سیکرٹری منتخب ہونے پر مبارکباد دی
ہے۔مختلف سیاسی رہنماوں نے چین کی تعمیر و ترقی میں صدر شی کے نمایاں کردار
کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اُن کی قیادت میں چین کے عروج کا
سفر جاری و ساری رہے گا۔وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے اپنے پیغام
میں کہا کہ جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ کی شاندار قیادت میں چین نے انسانیت کے
مقصد کے تمام شعبوں میں عالمگیر شہرت حاصل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ شی جن
پھنگ نے منصفانہ، شفاف اور ہم آہنگ عالمی حکمرانی کے نظام کے قیام اور تمام
ممالک میں مخلصانہ اور دوستانہ تعاون کے جذبے کو فروغ دینے میں فعال کردار
ادا کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ انتخاب چین کے عوام کی خدمت کے لیے شی
جن پھنگ کی دانشمندانہ قیادت اور غیر متزلزل لگن کو ایک شاندار خراج تحسین
پیش کرنے کا عکاس ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شی جن پھنگ کو ان کے انتخاب پر دلی مبارکباد
پیش کرتے ہوئے کہا کہ 20 ویں سی پی سی قومی کانگریس میں کیے گئے فیصلوں سے
چین کو اپنی معاشی اور سماجی ترقی کے اہداف کے حصول میں مدد ملے گی اور چین
کی بین الاقوامی ساکھ میں مسلسل بہتری آئے گی۔پیوٹن نے مزید کہا کہ وہ شی
جن پھنگ کے ساتھ تعمیری بات چیت اور قریبی تعاون کو جاری رکھنے اور روس اور
چین کے درمیان تعاون کی جامع تزویراتی شراکت داری کو آگے بڑھانے کے خواہاں
ہیں۔ افریقی نیشنل کانگریس (اے این سی) کے صدر اور جنوبی افریقہ کے صدر
سیرل رامافوسا نے کہا کہ 20 ویں سی پی سی قومی کانگریس نے آگے بڑھنے کی سمت
کی نشاندہی کی ہے کیونکہ چین اور سی پی سی ایک نئے سفر کا آغاز کر رہے
ہیں۔انہوں نے کہا کہ افریقی کانگریس سی پی سی کے ساتھ تعلقات کو قدر کی
نگاہ سے دیکھتی ہے اور شی جن پھنگ کی قیادت میں دونوں جماعتوں کے درمیان
تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔رامافوسا نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ دنیا کی ترقی
پسند قوتوں کے ساتھ مل کر سی پی سی دنیا میں انصاف، شفافیت اور پرامن ترقی
کے حصول کو فروغ دینا جاری رکھے گی۔ ارجنٹائن کے صدر البرٹو فرنینڈس نے کہا
کہ شی جن پھنگ کی قیادت میں چین نے غربت کے خاتمے، سائنسی اور تکنیکی جدت
طرازی اور کووڈ 19 وبا کے خلاف جنگ سمیت دیگر شعبوں میں قابل ذکر کامیابیاں
حاصل کی ہیں، جس نے چینی عوام کے معیار زندگی کو بہت بہتر بنایا ہے اور
دنیا بھر کے ممالک کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔ جنوبی سوڈان کے صدر سلوا
کیئر مایاردت نےسوڈان کے لیے سی پی سی کی طویل مدتی حمایت کی تعریف کی۔
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے
جنرل سیکرٹری کے طور پر شی جن پھنگ کا دوبارہ انتخاب اُن کے اعلیٰ وقار اور
سی پی سی کے 96 ملین سے زیادہ ارکان کی مضبوط حمایت کو مکمل طور پر ظاہر
کرتا ہے۔لوکاشینکو نے اس یقین کا اظہار کیا کہ شی جن پھنگ کی مضبوط قیادت
میں ہر لحاظ سے ایک عظیم جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کا مقصد حاصل کیا جائے
گا۔ قازقستان کے صدر قسیم جومروت توکائیف نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ 20
ویں سی پی سی قومی کانگریس کی مکمل کامیابی چینی قوم کی عظیم نشاتہ الثانیہ
کی راہ پر تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شی جن پھنگ کے انتخاب
سے ثابت ہوتا ہے کہ انہیں تمام چینی عوام کی وسیع پیمانے پر حمایت حاصل ہے۔
کرغیز صدر سدری جاپاروف نے کہا کہ 20 ویں سی پی سی قومی کانگریس کے انتخابی
نتائج شی جن پھنگ پر سی پی سی اور چینی عوام کے اعلیٰ اعتماد اور حمایت کو
ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں کرغزستان اور چین کے
تعلقات میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے اور کرغزستان دوطرفہ تعلقات کی مسلسل ترقی
کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ تعاون کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔
ترکمانستان کے صدر قربان علی بردی محمدوف نے کہا کہ 20 ویں سی پی سی قومی
کانگریس نے اس بات کا مکمل ثبوت دیا ہے کہ چینی عوام اپنے رہنما پر مکمل
اعتماد کرتے ہیں اور جامع جدیدیت کے حصول، قومی نشاتہ الثانیہ کے ادراک اور
شی جن پھنگ کی دانشمندانہ قیادت میں عوام کی فلاح و بہبود کو فروغ دینے کی
سی پی سی کی پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں۔اس کے علاوہ دیگر بے شمار ممالک کے
سیاسی رہنماوں نے بھی شی جن پھنگ کو مبارکباد دیتے ہوئے یہ اعتماد ظاہر کیا
کہ وہ آئندہ بھی دنیا کی مشترکہ ترقی کے اپنے وژن کو مزید آگے بڑھائیں گے
اور نہ صرف چین بلکہ دیگر ممالک کے عوام کی فلاح و بہبود کو بھی فروغ دینے
میں تعمیری کردار نبھائیں گے۔عالمی رہنماوں کے پیغامات سے بخوبی عیاں ہوتا
ہے کہ دنیا چینی قیادت کو کس قدر اہمیت دیتی ہے اور ہر گزرتے لمحے چین کی
عالمی ساکھ میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ |