سوچا کبھی مسلمان کتنا غیرت مند
ہوتا ہے ؟ ایک مظلوم مسلمان لڑکی نے حجاج کو پکارا تو اس نے اپنے بھتیجے کو
بصرہ سے دور دراز کفرستان بھیج دیا اور اس نے اللہ کی نصرت سے سوا دو سال
کی قلیل مدت میں ملتان تک کا علاقہ فتح کر کے برصغیر میں اسلام کا جھنڈا
گاڑ دیا بلکہ درحقیقت پاکستان کی بنیاد رکھ دی ۔ غور کریں پاکستان کی بنیاد
غیرت کے نتیجہ میں رکھی گئی ہے۔
اندلس یعنی موجودہ سپین کی فتح کا محرک بھی تو مسلمانوں کا جذبہ غیرت ہی
تھا۔ شمالی افریقہ کے مسلمان سپہ سالار مو سیٰ بن نصیر کے پاس ایک عیسائی
باپ فریادی بن کر آیا تھا ۔ کہ اس کے ملک اندلس کے ظالم بادشاہ راڈرک نے اس
کی بیٹی کی عزت پامال کر دی ہے اور وہ بے بس ہے مدد کی جائے ۔اور موسیٰ بن
نصیر نے طارق بن زیاد کو مختصر سی فوج دے کر اندلس بھیج دیا ۔ اور اس نے
ظالم راڈرک کو کیفر کردار تک پہنچا کر وہاں اسلامی حکومت قائم کر دی ۔ جو
800سال تک رہی ۔
یہ دو واقعات قرون اولیٰ کے مسلمانوں کی غیرت وحمیت کی تصویر کشی کرتے ہیں
اور آج 21ویں صدی میں ہمارے اکثر حکمران محض نام کے مسلمان ہیں بلکہ انہیں
مسلمان کہتے ہوئے بھی شرم آتی ہے۔ ان کی بے غیرتی اور بزدلی نے یہود و
نصاریٰ کو شہ دے کر گیدڑ سے شیر بنا رکھا ہے ۔ ان بے غیرت زر خرید غلاموں
نے امریکہ کو اپنا مولا ان داتا اور آقا و مالک بنا رکھا ہے۔ امریکہ انہیں
اس پالتو کتے کی طرح استعمال کرتا ہے جو اس کے ایک اشارے پر کسی بھی مسلمان
کو دبوچ کر اس کے حوالے کر دیتا ہے۔
بے غیرت کمانڈو مشرف نے تو خود اپنی کتاب میں اعتراف کیا ہے کہ اس نے 650سے
اوپر مسلمانوں کو ڈالروں کے عوض امریکہ کے حوالے کیا ہے۔ جن میں قوم کی
بیٹی عافیہ صدیقی بھی شامل ہے ۔ اورعافیہ پر جان حفاظت کے لیے بندوق اٹھانے
کا الزام لگا کر امریکی عدالت نے اس کو 86سال قید کی سزا سنا دی ہے اور اب
تک اس مسلمان بیٹی پر جو کچھ گزر چکی ہے ۔ اسے بیان کرنے کا کسی میں حوصلہ
ہے نہ ہمت ۔اور اب ایک امریکی نے بھرے بازار میں فائرنگ کر کے دو
پاکستانیوں کو اور تیسرے کو گاڑی سے کچل کر مار ڈالاہے ۔ اور امریکہ کا
مطالبہ ہے کہ اسے با حفاظت چھوڑ دیا جائے ۔
مختلف درجہ کے ذمہ دار امریکی آ رہے ہیں جا رہے ہیں ۔ دباؤ ڈالا جا رہا ہے
لالچ دیا جا رہا ہے ۔ دھمکایا جا رہا ہے ۔ خوشامد کی جا رہی ہے۔سینٹر جان
کیری کہتا ہے ہمارے اورآپ کے مقاصد ایک ہیں ۔ نہیں بلکہ یہود ،ہنود اور
نصاریٰ ملت واحد ہیں جو ملت اسلامیہ کے دشمن ہیں یہ کبھی ایک نہیں ہو سکتے
ان کے مقاصد بھی ایک نہیں ہو سکتے جو منافق ملت کفر کا ساتھ دے رہے ہیں وہ
انہی میں سے ہیں ۔ ”یہودی اور عیسائی اور مشرک کبھی مسلمانوں کے دوست نہیں
ہو سکتے “۔یہ اللہ کا فیصلہ ہے ۔
کفر عالم اسلام کی تباہی کے در پے ہے ۔اسے مٹانے پر تلا ہوا ہے ۔پاکستان
اسلام کے نظریے کی بنیاد پر بنا ہے اس کے اور کفر کے مقاصد ایک کیسے ہو
سکتے ہیں؟ پاکستان امریکی آکٹوپس سے جتنی جلدی جان چھڑا لے اس کے حق میں
اتنا ہی بہتر رہے گا۔ اس وقت مسلمان ملکوں کی اکثریت پر امریکہ کے زر خرید
غلام مسلط ہیں ۔ اور ان بے غیرت حکمرانوں کو مسلمان کہنا بھی مسلمان کی
توہین ہے ۔ دیکھئے کشمیر میں مسلمانوں پر کیا بیت رہی ہے۔ انہیں نظر نہیں
آتا ؟ یہ اندھے ہیں؟ بے بس خواتین کو کیسے ذلیل کیا جا رہاہے۔ ان کی چیخیں
عافیہ صدیقی کی چیخیں انہیں سنائی نہیں دیتیں ۔ یہ بہرے ہیں۔ وہ بزدل اپنے
آقا کے سامنے بول بھی نہیں سکتے ۔ وہ گونگے ہیں۔
پاکستان کے عوام میں ابھی وہ غیرت کی چنگاری موجود ہے ۔ جو بھڑک کر سارے خس
وخاشاک کو بھسم کر سکتی ہے ۔ مصر کے حسنی مبارک کا انجام دیکھ لیں۔ تیونس
،الجزائر ، یمن ، شام ہر جگہ اور اب لیبیاءاور بحرین میں بھی غیرت مند
مسلمان جاگ اٹھا ہے ۔عالم اسلام خواب گراں سے بیدار ہو رہا ہے۔ حسنی بھاگنے
کی سوچ رہا ہے ۔مسلمانو! خبردار ۔۔۔ اب کوئی بے غیرت حکمران بھاگنے نہ
پائے۔
اب عالم اسلام راکھ کا ڈھیر نہیں بارود کا ڈمپ ہے ۔اک ذرا تیلی دکھانے کی
دیر ہے ۔ |