سوشل میڈیا کی اہمیت

سوشل میڈیا موجودہ صدی کا سب سے بڑا انقلاب ہے جس نے پوری دنیا کو اپنے حصار میں لے لیا ہے، انسان نے کبھی سوچا بھی نہیںں تھا کہ پوری کی پوری دنیا سمٹے کر اسکے ہاتھوں کی انگلیوں میں ایک موبائل ڈیوائس کے ذریعے سما جاے گی۔ سوشل میڈیا اس وقت دنیا کا سب سے برق رفتارہتھیار ہے جس کے ذریعے سے آپ پوری دنیا میں رہنے والے انسانوں کو اپنا پیغام تحریر،تصویر اور تقریر یعنی کہ وڈیو پیغامات کے ذریعے پہنچا سکتے ہیں،مختلف سوشل میڈیا ایپلیکیشنز نے پوری دنیا میں رہنے والے سات ارب سے زائد لوگوں کو اپنے سحر مبتلا کر دیا ہے، کاروبار،انٹرٹینمنٹ، تعلیم، سماجی رابطے،سیاست، مذہب اور معیشت سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں سوشل میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہی نہیں بلکہ اسکے بغیر امور کو سر انجام دینا تقریبا نا ممکن ہو چکا ہے۔ترقی یافتہ ممالک کیساتھ ساتھ اب ترقی پذیرممالک میں بھی سیاست میں سوشل میڈیا مرکزی کردار ادا کر رہا ہے، سیاسی پارٹیاں عوام تک اپنا منشور دور پیغام پہنچانے کیلئے سوشل میڈیا کو استعمال کرتی ہیں، یہ عوام میں ایک مؤثر بیانیہ بنانےکا کیلئے اہم ہتھیارہے۔ پاکستان میں بھی سوشل میڈیا کے استعمال نے سیاست پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ 90 کی دہائی کے بعد پاکستان میں دو بڑی سیاسی پارٹیاں اقتدار میں آتی رہیں جن میں مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی تہیں، ملکی سیاست پر ان پارٹیوں کی اجارہ داری تھی ایک پارٹی حکومت میں تو دوسری پارٹی اپوزیشن میں ہوتی، یہ پارٹیاں متعدد بار اقتدار میں آئیں پھر پرویز مشرف کے مارشل لاءکے بعد پاکستان میں الیکٹرونک میڈیا کا دور شروع ہوا اور پرائیویٹ ٹی وی چینلز کو لائسنس کا اجرا شروع ھوا اور پھر پوری دنیا میں سوشل میڈیا کے دور کا آغازہوا اور پاکستان کے سیاسی افق پر ایک نئی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف ابھر کر سامنے آئی۔2011میں اسٹیبلشمنٹ نے پاکستان میں دو سیاسی پارٹیوں کی اجارہ داری ختم کرنے کیلئے تحریک انصاف اور اسکے چیئرمین عمران خان کے سر پر دست شفقت رکھا اور پھر 2011 سے لیکر 2018 تک سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے مؤثر استعال کے ذریعے ایک مؤثر بیانیہ بنایا گیا کہ مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی پاکستان کی کرپٹ ترین سیاسی جماعتیں اور انکی قیادت کرپشن کے بڑے بڑے سیکنڈلز میں ملوث ہیں، عمران خان کو قومی ہیرو اور پاکستانی عوام کے مسائل کے حل کیلئے نجات دہندہ کے طور پر پیش کیا گیا۔ 2018 کے الیکشن کے بعد عمران خان پاکستان کے وزیر بنے اور سیاسی تجزیہ کاروں نے عمران خان کو سوشل میڈیا کا اور وزیر اعظم قرار دیا ، اس میں کوئی شک نہیں کہ تحریک انصاف نے پاکستان کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کو شکست دے کر ملکی منظر نامے پر سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری اور اس کامیابی میں تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ونگز کا انتہائی اہم کردار تھا۔ عمران خان کی حکومت دوران مسلم لیگ نواز نے ووٹ کو عزت دو تحریک چلائی اور پھر پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کے اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک مومنٹ نے عمران خان کی حکومت کیخلاف ایک مؤثر تحریک چلائی اور تحریک عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کی حکومت کا خاتمہ کیا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ عمران خان حکومت کے خاتمے میں بھی سوشل میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ھے۔ عمران خان نے کئی بار اپنی حکومت کے خاتمہ کو بیرونی سازش قرار دیا ھے انہوں نے ایک امریکی خط کو بنیاد بناکر امریکہ اور پاکستان میں موجود انکے ہینڈلرز یعنی کہ اسٹیبلشمنٹ کو ذمہ دار قرار دیا۔ تحریک انصاف کے سوشل میڈیا نے کہرام برپا کیا اور عمران خان نے 50 سے زائد جلسوں میں اسٹیبلشمنٹ اور امریکہ مخالف بیانیہ بناکر اتحادی جماعتوں کی حکومت جس کے وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو بیک فٹ پر ڈال دیا اور پاکستان کے مقبول ترین لیڈر ہونے کا دعویٰ کردیا۔ تحریک انصاف نے اقتدار سے علیحدگی کے بعد تقریبا تمام ضمنی الیکشنز میں کامیابی حاصل کی اور عمران خان بیک وقت چھ سے زائد سیٹوں پر ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوے۔ یہ سارا کمال تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ونگز کا تھا جس نے عمران خان حکومت کی بدترین کارکردگی سے توجہ ہٹاکر انکی حکومت کے خاتمہ کو امریکی سازش قرار دے کر اسٹیبلشمنٹ کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ دفاعی اداروں کیخلاف بدترین مہم چلائی گئی اور ادراے اور عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ سیاسی تجزیہ کار عمران خان کے سوشل میڈیا کو تحریک انصاف کا سب سے بڑا اثاثہ اور مسلم لیگ نواز سمیت دوسری بڑی سیاسی جماعتوں کے سوشل میڈیا کو دوسرے درجے پر قرار دیتے ہیں۔ تمام تر کوششوں کے باوجود بھی مسلم لیگ نواز اپنے سوشل میڈیا کو اس انداز سے منظم نہیں کر سکی جس انداز سے تحریک انصاف کر چکی ہے۔کروڑوں پاکستانیوں کے سوشل میڈیا کے استعمال نے اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے کردار کو بری طرح سے بے نقاب کر دیا ہے۔ اس وقت سوشل میڈیا پاکستان کے ریاستی اداروں جس میں اسٹیبلشمنٹ ، پارلیمان، عدلیہ اور انتظامیہ کے مﺅثر اعتصاب کا ذریعہ ہے۔ پاکستان کی موجودہ سیاسی اور معاشی صورتحال میں سوشل میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان سیاسی عدم استحکام کا شکارہے ،جسکی وجہ سے معیشت بحرانوں کی زد میں ہے، سوشل میڈیا کے منفی استعمال نے معاشرے میں نفرت ، بد تہذیبی اور عدم برداشت کے کلچر کو فروغ دیا ہے، ضرورت اس چیز کی ہے کہ ہم اس کا مثبت انداز میں استعمال کریں تاکہ ملک میں جاری سیاسی کشیدگی، ڈوبتی معیشت اور تقسیم در تقسیم ہوتے معاشرے کو سوشل میڈیا کے منفی اثرات سے بچایا جاسکے۔
 

Mian Khalid Jamil {Official}
About the Author: Mian Khalid Jamil {Official} Read More Articles by Mian Khalid Jamil {Official}: 361 Articles with 334600 views Professional columnist/ Political & Defence analyst / Researcher/ Script writer/ Economy expert/ Pak Army & ISI defender/ Electronic, Print, Social me.. View More