چین کی قومی مقننہ 14 ویں نیشنل پیپلز کانگریس (این پی
سی) نے 5 مارچ کو بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں اپنا پہلا اجلاس منعقد
کیا۔چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے اسٹیٹ کونسل کی جانب سے اجلاس میں
حکومتی ورک رپورٹ پیش کی، جس میں 2022 اور گزشتہ پانچ سالوں میں حکومتی
کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور 2023 میں ترقی کے اہم اہداف پیش کیے
گئے۔حقائق کے تناظر میں این پی سی نظام نے ملک میں استحکام کو یقینی بناتے
ہوئے ہمیشہ ترقی کو آگے بڑھانے کے عمومی اصول پر عمل کیا ہے ، اور ترقی کے
معیار اور تاثیر کو بہتر بنایا ہے۔یہی وجہ ہے کہ نئے ترقیاتی فلسفے کو عوام
نے قبول کیا ہے اور حکومت کی جانب سے اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے
لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں ، جس سے چینی جدیدیت کا راستہ مزید کھل
رہا ہے۔
بیجنگ میں جاری "دو اجلاسوں"کے دوران چین کی قومی عوامی کانگریس (این پی
سی) کو پیش کردہ ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں پیپلز کانگریس کے
نظام کو پوری طرح سے عملی جامہ پہنایا گیا ہے اور اس نے عملی طور پر زبردست
قوت اور طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔این پی سی نظام چین کے بنیادی سیاسی نظام کے
طور پر کام کرتا ہے جو حکمرانی کے نظام اور صلاحیت کو تقویت دیتا ہے۔قومی
مقننہ کے کام کی ایک خاص بات 2018 میں 13 ویں این پی سی کے پہلے اجلاس میں
آئین میں ترمیم کی منظوری بھی شامل ہے۔گزشتہ پانچ سالوں میں قائمہ کمیٹی نے
آئین کے نفاذ اور اس کے اختیار اور تقدس کو برقرار رکھنے کو یقینی بنایا
ہے۔ان کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، قائمہ کمیٹی نے انتخابی قانون پر نظر
ثانی کی اور این پی سی نامیاتی قانون کے مسودے میں ترمیم کا مسودہ غور و
خوض کے لئے این پی سی کو پیش کیا، تاکہ عوامی کانگریسوں اور ان کے آپریٹنگ
میکانزم کے تنظیمی اور انتخابی نظام کو بہتر بنایا جاسکے۔قانون سازی میں
ترمیم کا مسودہ موجودہ سالانہ اجلاس میں غور و خوض کے لئے پیش کیا گیا ہے
جس سے قانون سازی کے نظام اور میکانزم میں بہتری اور قانون سازی کے معیار
اور کارکردگی میں اضافہ متوقع ہے۔
اس کے علاوہ، اعلیٰ مقننہ نے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے میں قومی
سلامتی کے تحفظ سے متعلق قانون کے نفاذ اور ہانگ کانگ کے انتخابی نظام کو
بہتر بناتے ہوئے وہاں آئینی نظم و ضبط کو برقرار رکھا ، جس سے ہانگ کانگ کو
ایک نئے مرحلے میں داخلے کے لئے ایک مضبوط قانونی بنیاد فراہم کی گئی
ہے.اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے قائمہ کمیٹی نے متعدد قوانین
بھی وضع کیے جن میں سنگ میل "سول کوڈ" بھی شامل ہے۔اسی طرح غیر ملکی سرمایہ
کاری قانون اور ہینان فری ٹریڈ پورٹ قانون کو اعلیٰ معیار کے کھلے پن کے
ایک نئے دور کی حمایت کے لئے عمل میں لایا گیا۔ماحولیاتی ترقی کو فروغ دینے
کے لئے ماحولیاتی تحفظ میں قانون سازی کے کام کو تیز کیا گیا ، جس میں مٹی
کی آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق قانون ، صوتی آلودگی کی روک
تھام اور کنٹرول سے متعلق قانون اور ویٹ لینڈ کنزرویشن قانون ، گزشتہ پانچ
سالوں میں تشکیل دیے گئے ہیں ۔ قانون سازی کی کوششوں کے ساتھ ساتھ ، قائمہ
کمیٹی نے چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ قانونی نظام کو بہتر بنایا اور ترقی
کو فروغ دینے اور بہتر گورننس کو یقینی بنانے کے لئے موئثر قوانین بنائے۔اس
مدت کے دوران، قومی عوامی کانگریس نے 47 قوانین نافذ کیے، 111 پر نظر ثانی
کی، اور قانونی سوالات اور دیگر اہم امور پر 53 فیصلے منظور کیے.
نگرانی سے وابستہ فرائض کی انجام دہی کے حوالے سے گزشتہ پانچ سال کے دوران
قائمہ کمیٹی نے سرکاری اثاثوں کے انتظام سے متعلق پہلی جامع رپورٹ، مالی
کاموں پر پہلی رپورٹ اور نیشنل سپروائزری کمیشن کی پہلی ورک رپورٹ سنی اور
اس پر غور کیا۔ اس نے سپریم پیپلز کورٹ اور سپریم پیپلز پروکیوریٹر کی ورک
رپورٹس کی پہلی خصوصی انکوائری بھی کی۔نگرانی کے دوران قائمہ کمیٹی نے اس
بات کو یقینی بنایا کہ تمام ریاستی اداروں اور ان کے ملازمین کے اختیارات ،
نگرانی اور جانچ پڑتال کے تابع ہوں۔قوانین پر عمل درآمد کا جائزہ لیتے ہوئے
، قائمہ کمیٹی نے تھرڈ پارٹی تشخیص متعارف کروائی اور بے ترتیب معائنے، غیر
اعلانیہ دورے، بگ ڈیٹا تجزیہ، اور سوالنامہ سروے جیسے مختلف اقدامات
اپنائے۔ اس نے مقامی عوامی کانگریسوں کو ملک بھر میں معائنہ کرنے کی ذمہ
داری بھی سونپی اور صرف ماحولیاتی تحفظ سے متعلق قوانین کے نفاذ کے معائنے
کے دوران تقریباً 9 لاکھ سوالنامے جمع کیے گئے تھے۔
قائمہ کمیٹی نے سال 2023 میں بھی قانون سازی سے وابستہ امور کے لئے ایک
منصوبہ مرتب کیا ہے اور اگلے پانچ سالوں کے لئے بھی ایک خاکہ وضع کیا گیا
ہے۔اس دوران سرکاری ملکیتی اثاثوں کے انتظام اور نگرانی کو بہتر بنایا جائے
گا اور این پی سی کے نمائندوں کی تربیت میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔این پی
سی کے نمائندے پُراعتماد ہیں کہ تمام چیلنجز اور مسائل سے حوصلے سے نمٹتے
ہوئے آگے بڑھا جائے گا اور ملک کو ایک روشن مستقبل کی جانب گامزن رکھا جائے
گا۔چین کے اس نئے ترقیاتی سفر میں سی پی سی کی مضبوط قیادت ملک کی پائیدار
اور صحت مند معاشی اور سماجی ترقی کی بنیادی ضامن ہے ،جو اندرونی اور
بیرونی دونوں چیلنجوں کا جواب دینے کی صلاحیت اور اعتماد رکھتی ہے۔
|