شیشے کے موتی٬ چاند پر پائے جانے والے موتیوں میں کتنا پانی ہو سکتا ہے؟

image
 
ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چاند پر ایک اندازے کے مطابق 270 کھرب کلوگرام پانی شیشے کے چھوٹے چھوٹے موتیوں کے اندر موجود ہے۔ مستقبل کے متلاشی اس پانی کو نکال کر استعمال بھی کر سکتے ہیں۔
 
محققین نے چاند پر شیشے کے ان موتیوں کے اندر پانی دریافت کیا ہے، جو چاند کی سطح سے خلائی چٹانوں کے پرتشدد تصادم سے وجود میں آتے ہیں۔ سائنسدانوں کا مشورہ ہے کہ ''مستقبل کے متلاشی'' اس پانی کو نکال کر ممکنہ طور پر اس کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔
 
پیر کے روز سائنسی جریدے 'نیچر جیو سائنس' میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق موتیوں میں ذخیرہ شدہ پانی کی مقدار کا تخمینہ لگ بھگ 270 ٹریلین کلوگرام ہے۔
 
تازہ دریافت گزشتہ چند دہائیوں کے حالیہ مشنوں کے مطابق ہی ہے، جس میں یہ پایا گیا کہ چاند خشک نہیں ہے۔ یہ تازہ دریافت اس دیرینہ سوچ کے برعکس ہے، جس میں یہ کہا جاتا ہے رہا ہے کہ چاند خشک ہے اور وہاں پانی نہیں ہے۔
 
چاند پر شیشے کے موتی کیسے بنتے ہیں؟
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز نے سن 2020 میں چین کے روبوٹک چانگ 5 مشن کے دوران چاند کی سطح سے جمع کیے گئے شیشے کے 117 موتیوں کا مطالعہ کیا تھا۔ چاند پر ماحول کے تحفظ کا فقدان ہے، جس پر چھوٹے چھوٹے شہابیوں کی بمباری ہوتی رہتی ہے اور اسی کے نتیجے میں اس کی سطح پر شیشے کے موتی تشکیل پاتے رہتے ہیں۔
 
image
 
شہابیوں کی بمباری کے اثر سے پیدا ہونے والی گرمی آس پاس کی سطح کے مواد کو پگھلا دیتی ہے، جو ٹھنڈی ہو کر موتیوں کی شکل اختیارکر لیتا ہے۔
 
پانی کے مالیکیول کیسے بنتے ہیں؟
پانی ہائیڈروجن اور آکسیجن کے مالیکیولز یعنی سالمے پر مشتمل ہوتا ہے، جو موتیوں میں جمع ہو جاتا ہے اور مالیکیولز کے لیے اسپنج کی طرح کام کرتا ہے۔
 
شمسی ہوا نظام شمسی میں سورج کے ماحول سے خارج ہونے والے چارج شدہ ذرات کا ایک بہاؤ ہوتی ہے۔ اس تحقیق کے شریک مصنف اور برطانیہ کی اوپن یونیورسٹی کے پروفیسر مہیش آنند کے مطابق پانی کے سالمے بنانے کے لیے ضروری ہائیڈروجن شمسی ہواؤں سے ہی آتی ہے۔
 
ادھر آکسیجن چاند کا تقریباً نصف حصہ ہے، جو چاند کی چٹانوں اور معدنیات کے اندر پائی جاتی ہے۔
 
مستقبل کے لیے ایک قابل عمل متبادل؟
مہیش آنند کے مطابق تقریباً 100 ڈگری سینٹی گریڈ کی محض ہلکی گرمی ان موتیوں سے پانی نکالنے کے لیے کافی ہے۔
 
محققین کا کہنا ہے کہ چاند کی سطح کے ساتھ شمسی ہواؤں کے تعامل کی وجہ سے چاند پر پانی کی ایک پائیدار سائیکل موجود ہو سکتی ہے۔ نظام شمسی کے دیگر سیاروں اور اجسام، جیسے عطارد میں بھی، پانی کی موجودگی شمسی ہوا سے پیدا ہونے والا ہی پانی ہو سکتا ہے۔
 
اس تحقیق کے ایک اور شریک مصنف اور سیاروں کے سائنسدان سین ہو نے کہا، ''سیاروں کی سطحوں پر پائیدار زندگی تلاش کے لیے پانی سب سے زیادہ مطلوب شے رہی ہے۔''
 
سین ہو نے مزید کہا کہ ''مستقبل کے متلاشیوں کے لیے چاند کی سطح کے قریب پانی کیسے پیدا ہوتا ہے، کیسے جمع ہوتا اور پھر دوبارہ کیسے بھرتا ہے، یہ جاننا اس امر کے لیے بہت مفید ہو گا کہ اسے مستقبل میں کیسے نکال کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔''
 
Partner Content: DW Urdu
YOU MAY ALSO LIKE: