ضلعی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن)/سابق ممبر صوبائی اسمبلی
میاں محمد منیر نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے اوکاڑہ شہر کے حلقہ 185
سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے ہیں ،جبکہ مسلم لیگ (ن) کے سابق ممبر
صوبائی اسمبلی چودھری منیب الحق اور فیاض ظفر چودھری نے بھی کاغذات نامزدگی
جمع کروا دیے ہیں ،سابق ممبر صوبائی اسمبلی میاں محمد منیر جنرل الیکشن
2013میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر تریسٹھ ہزار تین سو چھیاسٹھ ووٹ لے
ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے، جبکہ اس سے پہلے جنرل الیکشن 2008اور
2002میں بھی مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر انتخابات میں حصہ لیا لیکن چند سو
ووٹوں سے اپنے مد مقابل سے ہار گئے ، میاں محمد منیر نوے کی دہائی کے ابتدا
میں چیئرمین بلدیہ اوکاڑہ منتخب ہوئے تھے ،پاکستان میں چوتھے مارشل لاء کے
دور میں جب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ممبران کی بڑی تعداد پاکستان مسلم
لیگ(ق) میں چلی گئی تو اوکاڑہ سے میاں محمد منیر نے اپنے قائد میاں محمد
نواز شریف کا ساتھ نہ چھوڑا ، جنرل پرویز مشرف (مرحوم) کے مارشل لاء
اور2002کے جنرل الیکشن کے نتیجہ میں آنے والی حکومت میں جب ضلع اوکاڑہ سے
مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے کئی ایک سیاستدانوں نے مسلم لیگ (ق) میں
شمولیت اختیار کی تو شہر اوکاڑہ سے میاں محمد منیر اور میاں یاور زمان نے
مسلم لیگ (ن) کا ساتھ نہ چھوڑا ،یہ ہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم پاکستان میاں
شہباز شریف ، قائد پاکستان مسلم لیگ (ن) میاں نواز شریف کا اوکاڑہ کے میاں
برادران (میاں محمد منیر اور میاں یاور زمان ) پر اعتماد اور خلوص کا رشتہ
قائم ہے ، سانچ کے قارئین کرام!میاں محمد منیر پاکستان کرکٹ ٹیم کے مینجر
بھی رہ چکے ہیں اوکاڑہ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے بھی آپکی خدمات قابل ذکر
ہیں ،گزشتہ چند سالوں سے سیاسی حلیف اور حریف میاں محمد منیر کی طبیعت کی
خرابی کو لے کر سیاسی پوائنٹ سکورنگ میں مصروف ہیں ، یاد رہے کہ 2015کے
پنجاب میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے موقع پراوکاڑہ شہر کے لیے پاکستان
مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ کی تقسیم کا مرحلہ ہو یا جنرل الیکشن 2018میں شہر کی
نشست پر ٹکٹ دینے کا اختیار ہو میاں محمد منیر کو اعلی قیادت نے ہمیشہ
اہمیت دیتے ہوئے اہم ذمہ داریاں سونپی ہیں ، 2018کے جنرل الیکشن میں میاں
محمد منیر نے چودھری منیب الحق کو پاکستان مسلم لیگ (ن)اوکاڑہ شہر کی
صوبائی نشست کا ٹکٹ حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا جس کی وجہ سے
چودھری منیب الحق بھاری اکثریت سے ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے ، 30اپریل
2023کوپنجاب اسمبلی کے ہونے والے انتخابات کے لیے میاں محمد منیر نے کاغذات
نامزدگی جمع کروا دیے ہیں ، جس سے شہر میں پاکستان مسلم لیگ (ن) سے دیرینہ
وابستگی رکھنے والوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ،پنجاب اسمبلی کے انتخاب
کے لیے اوکاڑہ شہر کی نشست پی پی 185 پر دلچسپ صورتحال سامنے آرہی ہے ،
سابقہ کونسلروں کے ایک گروپ کے پرزور اصرار پر فیاض ظفرچودھری نے کاغذات
نامزدگی جمع کروا دیے ہیں ، یاد رہے کہ جنرل الیکشن 2018میں یہاں سے چودھری
منیب الحق واضح اکثریت سے مسلم لیگ (ن) کے ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے
تھے ، اُنکی الیکشن کمپین میں فیاض ظفر چودھری نے انتہائی اہم کردار ادا
کیا تھا ، آپ ممبر قومی اسمبلی چودھری ریاض الحق جج کے بڑے بھائی ہیں ، یاد
رہے کہ گزشتہ دنوں چیف آرگنائزر / سینئر نائب صدر مریم نواز شریف کے تنظیمی
دورہ ساہیوال کے موقع پر اُنہوں نے کہا تھا کہ ورکروں کو کسی قسم کے
اختلافات سے بالا تر ہو کر مسلم لیگ (ن) کو صوبائی اسمبلی کی نشستیں جیتنے
والے امیدوار وں کو سپورٹ کرنا ہو گا، لیکن اوکاڑہ شہر کی نشست پی پی 185پر
سابق ممبر صوبائی اسمبلی چودھری منیب الحق بھی میدان میں ہیں اور اُنکے
سپورٹر وں کی بڑی تعداد سوشل میڈیا کمپین چلائے ہوئے ہے ، سانچ کے قارئین
کرام ! 2018کے جنرل الیکشن میں موجودہ ضلعی صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) /سابق
ممبر صوبائی اسمبلی میاں محمد منیر نے پاکستان مسلم لیگ (ن) ٹکٹ کے لیے
چودھری منیب الحق کے حق میں فیصلہ دیا تھا،چودھری منیب الحق کے والد چودھری
اکرام الحق 1985کے انتخابات میں یہاں سے ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے
بعد ازاں 1988اور 90کے انتخابات میں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ
پر انتخابات میں حصہ لیا لیکن کامیابی حاصل نہ کر سکے تھے ، بعد ازاں آپ نے
پارٹی بدلتے ہوئے 2002میں پاکستان مسلم لیگ (ق) سے انتخابات میں حصہ لیا
لیکن کامیاب نہ ہو سکے ،کچھ ایسی صورتحال پاکستان تحریک انصاف میں دیکھنے
کو مل رہی ہے ، سابق صوبائی وزیر محمد اشرف خان سوہنا ، اور ضلعی جنرل
سیکرٹری چودھری سلیم صادق اسی نشست پراپنی پارٹی کے امیدوار بننے کے لیے پر
امید ہیں ، جبکہ سابق وزیر دفاع راؤ سکندر اقبال کے فرزندراؤ حسن سکندر بھی
اس بارصوبائی اسمبلی کے امیدوار کے طور پر سامنے آرہے ہیں ، تادم تحریر پی
پی 185 سے پی ٹی آئی کے مہرعبدالستار ،راؤ حسن سکندر ،چودھری سلیم، زعیم
الدین عابد جہاں زیب احمد سمیت 54 امیدوار وں نے کاغذات جمع کروائے ہیں
،اسی طرح پی پی 186 سے میاں یاور زمان مسلم لیگ (ن)، راؤ حسن سکندر( پی ٹی
آئی) ،مہر عبدالستار( پی ٹی آئی) ،محمد عارف(ٹی ایل پی) ،محمد عبداﷲ طاہر(
پی ٹی آئی) ، شہزاد شفیع( پی ٹی آئی) ،راؤ عبدالخالق( پی ٹی آئی) سمیت 34
امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے ہیں ، ابھی تک دونوں بڑی پارٹیوں نے ٹکٹ
جاری نہیں کیے ، اگلے چند روز میں صورتحال اس وقت واضح ہو جائے گی جب پارٹی
کی جانب سے اپنے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے جائیں گے ، اس وقت تو سوشل
میڈیا پر مختلف گروپ اپنے امیدوار کی کمپین کر رہے ہیں ، جنرل الیکشن
2018میں ضلع اوکاڑہ کی قومی اسمبلی کی چاروں نشستیں اور صوبائی اسمبلی کی
آٹھ میں سے سات نشستیں جیتنے والی جماعت مسلم لیگ (ن) کو آنے والے انتخابات
میں سخت مقابلے کا سامنا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ مہنگائی میں بے تحاشہ
اضافہ اور بے روزگار وں کی بڑھتی تعداد ہے ،عوام موجودہ مہنگائی کی ذمہ دار
پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں کو قرار دیے رہے ہیں ،روزمرہ اشیاء ضروریہ کی
قیمتوں کے ساتھ پٹرولیم مصنوعات، بجلی ، گیس کے بلوں میں اضافے نے ہر شخص
کو متاثر کر رکھا ہے ،پاکستان تحریک انصاف کا سپورٹر مسلم لیگ (ن) اور دیگر
اتحادی جماعتوں پر کڑی تنقید کرتا نظر آرہا ہے، ایسی صورتحال میں ضلع کی
تمام نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو سخت مقابلے کا سامنا ہو گا ٭
|