عوام کو اندھیرے میں رکھنے کی روایتی حکمت عملی

ملک میں 6 ستمبر کو یوم دفاع منایا گیا۔ یہ دن 1965 ءکے اس واقعہ کی یاد دلاتا ہے جب بھارت نے اپنی فوجی طاقت کے بھرپور استعمال سے پاکستان کو فتح کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پاکستانی عوام نے اپنی بہادر افواج کی پشت بانی کرتے ہوئے دشمن کے عزائم کو ناکام بنا دیا ۔ بلا شبہ ہماری تمام تر خرابیوں اور خامیوں کے باوجود یہ بھارت کی روایتی تنگ نظری اور فاتحانہ پوزیشن حاصل کئے رکھنے کی کوششیں ہیں جس کی وجہ سے تمام جنوبی ایشیاءکے عوام خوشحالی اور ترقی کو ترس رہے ہیں۔

”یوم دفاع “ کے حوالے سے ہم نے نصاب کی کتابوں میں ہمیشہ یہ الفاظ پڑھے کہ ”بزدل دشمن نے رات کے اندھیرے میں پاکستان پر حملہ کر دیا“۔ عام شہری آج بھی اس سرکاری بیان کو حقیقت سمجھتے ہیں جبکہ اصل حقائق یہ ہیں کہ ستمبر 1965 ءسے کئی ماہ پہلے ہی جنرل ایوب حکومت مقبوضہ کشمیر میں ”آپریشن“ جبرالٹر شروع کرچکی تھی اور پاکستان کے فوجی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج سے نبرد آزما تھے۔ یہ واقعہ دہرانے کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے ملک میں حقائق کو عوام سے چھپایا، عوام کو اندھیرے میں رکھا جاتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں فوجی آپریشن پاکستان کا ایک بہت بڑا کارنامہ تھا۔ یہ الگ بات ہے کہ آپریشن جبرالٹر ایسے نقائص لئے ہوئے تھا جس سے اس کی کامیابی ممکن نہ ہو سکتی ۔ اگر اس طرح کا آپریشن چین بھارت جنگ (1962) میں کیا جاتا تو اس کے نتائج یکسر مختلف ہوتے ۔ وزیراعظم لیاقت علی خان کا قتل ٬ مشرقی پاکستان کا سانحہ ٬ ایسے کئی اہم قومی امور سے متعلق عوام کو بے خبر رکھنا ہی صاحب اقتدار و اختیار کا منشاءچلا آرہا ہے۔

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون طیاروں کے حملوں میں بھی اسی طرح کی حکمت عملی کار فرما نظر آتی ہے۔ حکومت ڈرون حملوں پر احتجاج کرتی نظر آتی ہے۔ مختلف حلقے اسے خود مختاری پر حملہ٬ کھلی مداخلت قرار دیتے ہیں۔ جبکہ حقیقت میں ان ڈرون حملوں سے متعلق امریکہ اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم آہنگی ہے۔ قبائلی علاقوں میں ہونے والے ان ڈرون حملوں میں بڑی تعداد میں ملکی وغیر ملکی عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جو افغانستان اور پاکستان میں مختلف حملوں میں ملوث تھے۔ قبائلی علاقوں میں ان عسکریت پسندوں کی اتنی بڑی تعداد میں موجودگی سے قبائلی علاقوں میں ملک کی کمزور رٹ ظاہر ہوتی ہے۔ یہ تو امریکی کی طرف سے رعایت ہے کہ وہ ان علاقوں پر بھرپور حملوں کے بجائے ٹارگٹ ڈرون حملے کر رہا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے عناصر کون ہیں؟ ان کو کون اسلحہ و مالی امداد وغیرہ فراہم کررہا ہے ؟ دنیا کی بڑی طاقتوں کا اتحاد پاکستان سمیت ایسے اتحادی ملکوں کی بھرپور تعاون سے ان کے خلا ف مصروف جنگ ہے۔ آخر ان عسکریت پسندوں کے پیچھے کون ہے جس کی مدد سے یہ عسکریت پسند دنیا بھر کی طاقتوں سے لڑائی میں مصروف ہیں؟ کسی مضبوط ملک کی بھرپور مدد کے بغیر ان کے لئے ایسا کرنا ممکن نہیں ہے۔

اسی طرح جب کشمیریوں کی جدوجہد آزادی دنیا بھر میں قبولیت اور توجہ حاصل کررہی تھی عین اسی وقت بھارتی پارلیمنٹ اور لال قلعہ پر حملے سے کشمیری حریت پسند دنیا کی نظروں میں دہشت گرد بن گئے۔ اسی طرح بمبئی حملہ سے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد آزادی کو شدید نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔ آخر یہ عناصر کون ہیں جو ہمدردی کے نام پر بدنام کر دینے والی کارروائیاں کرتے ہیں۔

یہ بات ثابت ہے کہ کسی بھی ملک کے اصل محافظ اس کے عوام ہوتے ہیں۔ اس لئے حکومت کو عوام کو اہمیت دیتے ہوئے ان کا معیار زندگی بدتر کے بجائے بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہئے۔ عوام ملک میں باعزت اور باوقار ہوں گے تو دنیا پاکستان کی عزت کرے گی۔ یہی طرز عمل اپناتے ہوئے عوام کو اہم قومی امور قومی مقاصد کے حوالے سے اندھیرے میں رکھنے اور عوام کو بے خبر رکھنے کے لئے جھوٹ پر مبنی رویئے کا خاتمہ ضروری ہے۔ لیکن اس سے پہلے عوامی مفاد کو عملی طور پر اولیت دینا ناگزیر ہے۔
Athar Massood Wani
About the Author: Athar Massood Wani Read More Articles by Athar Massood Wani: 777 Articles with 698959 views ATHAR MASSOOD WANI ,
S/o KH. ABDUL SAMAD WANI

Journalist, Editor, Columnist,writer,Researcher , Programmer, human/public rights & environmental
.. View More