پاکستان میں کٹھل کا 100 سال پرانا درخت٬ کھٹے میٹھے پھل کے قیمتی فوائد اور خطرناک نقصانات
|
|
کٹھل جسے انگریزی زبان میں جیک فروٹ کہا جاتا ہے شہتوت کے خاندان کا ایک
پھل ہے جس کا اصل وطن جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا ہے۔ یہ بنگلہ دیش کا قومی
پھل ہے۔ اس علاقے کے علاوہ یہ مشرقی افریقہ کے ممالک یوگنڈا اور ماریشس اور
برازیل میں بھی پیدا ہوتا ہے۔
یہ کسی درخت پر لگنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا پھل ہے۔ عمومی طور پر
ایک پھل 36 کلوگرام تک وزنی ہوتا ہے جس کی لمبائی 36 انچ اور قطر 20 انچ تک
ہوتا ہے۔ جنوبی بھارت یعنی دکن کے علاقے کے اردو طبقے میں اِسے پَھنَس کے
نام سے جانا جاتا ہے۔ کچا (unripe) کٹھل سبزی کے طور پر پکایا جاتا ہے۔
بھارت، بنگلہ دیش، نیپال، سری لنکا، انڈونیشیا، کمبوڈیا اور ویتنام کے
کھانوں میں کچا کٹھل کافی استعمال ہوتا ہے۔ پکے (ripe) ہوئے کٹھل میں سے
میٹھے پیلے رنگ کے کوئے نکلتے ہیں جنھیں دوسرے پھلوں کی طرح کھایا جاتا ہے۔
اسے ڈبوں میں محفوظ کرکے برآمد بھی کیا جاتا ہے۔
|
|
|
پاکستان میں کٹھل کا ایک درخت ایسا ہے جو کہ کوہاٹ کے
کسٹم ہاؤس میں لگا ہوا ہے- یہ درخت برطانوی افسر گڈ وِن نے بنگلہ دیش سے
منگوا کر یہاں لگایا تھا- یہ درخت تقریباً ایک صدی پہلے لگایا گیا تھا- اس
درخت سے ملنے والے پھل کا وزن 10 سے 15 کلو گرام تک ہوتا ہے- اس درخت پر
سالانہ 40 سے 42 پھل لگتے ہیں- اس کے علاوہ جناح باغ لاہور ميں اس منفرد
پھل کے چند درخت موجود ہيں۔-
کٹھل ایک صحت بخش پھل ہے اور اس کے متعدد فوائد ہیں- ماہرين کے مطابق کٹھل
سے کئي بيماريوں کا علاج بھی ہوتا ہے جن میں آنتوں کی بیماریوں سے شفاء
قابل ذکر ہے۔
کٹھل کے فوائد:
جیک فروٹ قبض کو کم کرنے میں مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ اس میں فائبر ہوتا ہے جو
آنتوں کی حرکت میں مدد کرتا ہے۔
کٹھل یا جیک فروٹ وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس کا ایک اچھا ذریعہ ہے، یہ
مدافعتی نظام کو بڑھانے اور مختلف بیماریوں و روکنے میں مل کر کام کرتے ہیں۔
جیک فروٹ دل کی بیماریوں کے لیے محافظ کا کام کرتا ہے۔ جیک فروٹ میں موجود
وٹامن بی 6 خون میں ہومو سسٹین کی سطح کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے جس کے
نتیجے میں دل کی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
|
|
جیک فروٹ ہائی بلڈ پریشر، فالج اور ہڈیوں کے گرنے جیسی بیماریوں سے لڑتا ہے۔
جیک فروٹ پوٹاشیم سے بھرپور ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو کم کرنے میں معاون ہے۔
جیک فروٹ ان چند پھلوں میں سے ایک ہے جس میں معتدل مقدار میں بی وٹامنز
جیسے نیاسین، بی 6 اور فولیٹ ہوتے ہیں۔ یہ بی وٹامنز جسم کے بہت سے افعال
بشمول صحت مند اعصابی نظام کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔ ایک کپ (165
گرام) میں 1.5 ملی گرام نیاسین اور 40 گرام فولیٹ ہوتا ہے، جو ہر غذائی
اجزاء کی روزانہ کی طلب کا 10 فیصد ہے۔
منفی اثرات:
جن لوگوں کو لیٹیکس یا پولن الرجی ہے انہیں یہ پھل کھانے سے گریز کرنا
چاہیے۔ جیک فروٹ پوٹاشیم کا بھی بھرپور ذریعہ ہے جو گردوں کے امراض میں
مبتلا افراد پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔
جیک فروٹ میں موجود اجزاء اگر بہت زیادہ استعمال کیے جائیں تو اسہال کا سبب
بن سکتے ہیں۔ پکا ہوا پھل کسی حد تک جلاب کا سبب بن سکتا ہے۔
برچ پولن الرجی والے افراد کو بھی جیک فروٹ سے الرجی ہو سکتی ہے اور اگر
اسے کھانے پر غور کرنا ہو تو احتیاط برتیں۔ |
|
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.