پاکستان میں اکثر سیاسی جماعتیں اپنے ہی عہدیداران یا مرکزی ممبرز کی سازیشوں کا شکار رہی ہیں. اور اسطرح کی یہ کاروائی ہر سیاسی جماعت و مذہبی جماعتوں آئے دن اس طرح کی واردات ڈالی جاتیں . مگر ہر سیاسی جماعتیں جب اپنے مخلص وورکرز و عہدیداروں کو ہمیشہ سختی سے پیش آنا اور خوشامدی اور مُشیروں کو آگے لانا اور مخلص اور کم گو کارکنان اور عہدیدارن کو کھڈے لائین لگانا وہیں سے جماعت یا تنظیم ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتی ہے . مثلا کچھ عرصہ ہی ہوا تھا پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہوئے کہ جمائمہ کے سابق شوہر اور پی ٹی آئی کے پرانے ساتھی اور کپتان کے وکیل ( حامد خان ) نے کپتان کو پہلے ہی بتایا تھا کہ جہانگیر ترین اور علیم خان پارٹی ہائی جیک کرنے کے چکر میں ہیں، مگر کپتان نے حامد خان کی اس بات کو ان سنی کردیا اس ہی طرح بقول ( حامد خان ) کہ دوسری سازش پی ٹی آئی کہ خاص بندہ فواد چوہدری نے اندرونی سازش کی شروعات اندرونی خانہ بنیاد رکھ دی تھی فواد چوہدری اور ان کے رفقاء کا مقصد یہ تھا کہ کپتان پر فردِ جرم لگ جائے، یہ کن کے مقاصد پورے کررہے تھے انکا مقصد صرف اور صرف کپتان کو نقصان پہنچانا تھا، پی ٹی آئی کے سابق عہدیدار اور نامور قانون دان حامد خان کا شروع ہی سے جہانگیر کرامت اور علیم خان سے اختلاف رہا یہ دونوں اپنے پیسوں کی بدولت پی ٹی آئی میں اپنا حلقہ وسیع بنالیا تھا. ان دونوں کی وجہ سے پی ٹی آئی کے مخلص لوگ جن میں جسٹس وجیہ الدین صدیقی اور حامد خان ان دونوں اراکین نے پی ٹی آئی کے کچھ سابق ارکان کی وجہ سے پارٹی سے علیحدگی ہوئی۔ کپتان نے معاملات پرانے طریقے سے طے کرنے کیلئے پیغام بھجوایا جبکہ چیئرمین تحریک انصاف نے شاہ محمود قریشی کے ذریعے پیغام بھجوایا۔ فواد چوہدری نے توہین عدالت کیس میں عدالت پر جارحانہ حملہ کیا،فواد چوہدری کا مقصد تھا کہ ان پر فردِ جرم لگ جائے۔ چوہدری جیسے لوگوں کو تکلیف ہے،آقاؤں کے نمائندوں کا مقصد پی ٹی آئی کو نقصان پہنچانا ہے جانتے ہیں پرانے لوگ بہترین مشورہ دیں گے، جبکہ کپتان کو منع کیا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف ریفرنس نہ بھیجیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے پی ٹی آئی کے چئیرمین چیرت کے وکیل حامد خان کا کہنا ہے کہ وہ فواد چوہدری کا نام سننا پسند نہیں کرتے۔ کپتان نے توہین عدالت کیس میں غیر مشروط معافی نہیں مانگی۔ کپتان نے جو معذرت کی اسے غیر مشروط معافی نہیں کہتے،حامد خان نے کہا کہ کپتان کی پوزیشن یہ تھی کہ میں نے توہین عدالت نہیں کی۔ ہم نے کہا کہ اگر عدالت کو یہ تاثر ملا ہے تو ہم اس کی معذرت کرتے ہیں۔حلف نامے میں بھی یہی لکھیں گے کہ کوئی توہین عدالت نہیں کی۔وکیل کپتان نے کہا کہ غیر مشروط معافی کا مطلب توہین عدالت کا اقرار کرنا ہے۔کہیں بھی یہ نہیں کہا کہ ہم اقرار کرتے ہیں کہ توہین عدالت کی ۔ حامد خان کہتے ہیں اختلافات ہوتے ہیں مگر مجھے کوئی تحریک انصاف سے الگ نہیں کر سکتا جبکہ فواد چوہدری اپنے پارٹی چیئرمین کپتان کے وکیل حامد خان پر برس پڑے تھے۔ اپنے ایک ویڈیو بیان میں فواد چوہدری نے حامد خان کو ڈمی قرار دیا،فواد چوہدری نے حامد خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عدالت اور کپتان کے درمیان کا معاملہ ہے وکیل ایسے ہی منہ اٹھا کر کھڑا ہو جاتا ہے۔ ہماری سیاسی جماعت میں اکثر اس طرح کے لوگ جو بھیجے جاتے ہیں اور انکو باقاعدہ سیاسی جماعتوں میں عہدیداران ،وزیر، مشیر، ممبرز، وغیرہ کی پوزیشن دلوائی جاتیں اور کچھ ATM کی مشین کی صورت میں جماعتوں کی مدد کرتے ہیں اور بھیجنے والوں کی طرف سے اشارہ ملنے پر جماعتوں کے بخیہ اُدھیڑ کر رکھ دیتے ہیں یہ ہر سیاسی مذہبی جماعتوں میں اچھے خاصے پارٹی لیڈران کے قریب بھی ہوتے ہیں جس طرح کبھی پیپلز پارٹی میں ، مصطفے کھر ، مرحوم جام صادق، مصطفی جتوئی مرحوم بعد میں مرحوم فارق لغاری اور مرحوم رحمن ملک وغیرہ انہوں نے پیپلزپارٹی کو بہت نقصان بھی دئیے اور آمریت سے مزاکرات کرنے میں بھی مدد دی. اس ہی طرح مسلم لیگ میں ، مجید ملک مرحوم، وفاقی وزیر مصدق، خواجہ آصف، اعجاز الحق، شیخ رشید، حسین حقانی ، مُشاہد حسین ( پیپلزپارٹی ، ن لیگ، مشرف) یہ تینوں کے ساتھ رہا اور تینوں پارٹیوں کو فائدے بھی دیے اور نقصان بھی، ماروی میمن، مشاہد حسن( صحافی) و وزیر اس ہی طرح مہاجر قومی موومنٹ میں اُس وقت آفاق، عامر، بدر اقبال مرحوم یہ پارٹی میں ہوتے ہوئے فائدے بھی لیے اور پارٹی میں توڑ پھوڑ بھی بعد میں مٹحدہ بنے کے بعد تو نصف جماعت کے عہدیداران ایک دوسرے کے خلاف ہی استعمال ہوتے رہے کچھ عہدیدار نے تو جماعت کے بجائے اپنے فائدے کے لیے بھیجنے والوں کو بھی اندھیرے میں رکھتے جن میں عشرت العباد ، اسرار العباد، ڈاکٹر نصرت ، واسع جلیل، بابر غوری، خالد مقبول، عامر خان، عامر لیاقت مرحوم، وغیرہ متحدہ کو جو سب سے زیادہ جماعت میں رہے کر جو نقصان پہنچایا وہ سابق وزیر نے ؟؟؟؟ نے انصاف تحریک کو تو عدلیہ کے روبرو لاکھڑا کیا اور متحدہ کے فاروق ستار کو سائیڈ لائین کرنے ؟؟؟؟ نے خالد مقبول، عامر خان، فیصل سبزواری، وسیم اختر ، اظہار الحق ، کو استعمال کروایا متحدہ میں توڑ پھوڑ کی نا رکنے والی شروعات ہوگیں جو عامر خان گروپ کے نکلنے کے بعد بھی خالد مقبول و وسیم اختر کے جانے کے بعد بھی یہ سلسہ نہ تھمے گا
|