ڈیجیٹل چین کی تعمیر میں نئی پیش رفت

چین میں قیام کے دوران اس حقیقت کو بخوبی دیکھا اور محسوس کیا جا سکتا ہے کہ یہاں کس قدر تیزی سے ایک "ڈیجیٹل چین" کی تعمیر میں تیزی آ رہی ہے۔ڈیجیٹل چائنا انیشی ایٹو کو فروغ دیتے ہوئے ڈیجیٹل ترقی کی سمت میں نمایاں کامیابیاں ، چینی شہریوں کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلیوں کا موجب ہیں ۔اس دوران ڈیجیٹل انفراسٹرکچر ، ڈیجیٹل معیشت اور ڈیجیٹل سوسائٹی جیسے شعبوں میں قابل ذکر پیش رفت دیکھی جا رہی ہے اور ملک بھر میں ڈیجیٹل پروڈکٹ ایکسپوز، ڈیجیٹل انوویشن مقابلے اور فورمز کا ایک سلسلہ بھی تواتر سے جاری ہے ۔
اسی طرح ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک اہم اور بڑے ملک کی حیثیت سے چین فائیو جی نیٹ ورک کی تعمیر کو آگے بڑھانے، مختلف شعبوں میں فائیو جی ٹیکنالوجی کے اطلاق کو وسعت دینے اور "سکس جی" کی تحقیق و ترقی کو فروغ دینے کے لیے وسائل میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ چین نے جدید ترین ٹیکنالوجی کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا فائیو جی نیٹ ورک تشکیل دیا ہے۔آج ملک میں فائیو جی ٹیکنالوجی مصنوعی ذہانت ، بگ ڈیٹا اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی ترقی میں مدد فراہم کرنے والی ایک اہم بنیاد کے طور پر کام کر رہی ہے اور اس کے اطلاق کے دائرہ کار کو مزید وسعت دینے کے لئے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔
چین میں ٹیکنالوجی کی نئی جہتوں کو ترقی دینے کی بات کی جائے تو ابھی حال ہی میں ملک نے میٹا ورس انڈسٹری کی جدید ترقی کو فروغ دینے کے لئے تین سالہ ایکشن پلان جاری کیا ، جس کا ایک مقصد مصنوعی ذہانت ، بلاک چین ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور ورچوئل رئیلٹی جیسی نئی نسل کی انفارمیشن ٹیکنالوجیز کے انضمام کو مضبوط بنانا ہے۔اس منصوبے میں 2023 سے 2025 تک پانچ اہم امور کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، جن میں ٹھوس اقدامات کے ایک سلسلے کے ساتھ جدید تکنیکی اور صنعتی نظام کی تعمیر، تھری ڈی انٹرایکٹو انڈسٹریل میٹاورس کو فروغ دینا، شاندار اور انٹرایکٹو ڈیجیٹل لائف ایپلی کیشنز تخلیق کرنا، منظم اور مکمل صنعتی معاونت کی تعمیر اور ایک محفوظ اور قابل اعتماد صنعتی گورننس سسٹم قائم کرنا شامل ہیں۔
منصوبے میں واضح کیا گیا ہے کہ میٹاورس نئی نسل کی انفارمیشن ٹیکنالوجیز کی جدت طرازی اور اطلاق کو مربوط کرنے والی مستقبل کی صنعت بھی ہے ، اور ڈیجیٹل اور حقیقی معیشت کو مربوط کرنے والی ایک اعلیٰ درجے کی شکل ہے۔ منصوبے سے یہ توقعات وابستہ کی گئی ہیں کہ یہ اگلی نسل کے انٹرنیٹ کی ترقی کی قیادت کرے گا اور مینوفیکچرنگ کی اعلیٰ درجے، ذہین اور سبز اپ گریڈنگ میں تیزی لائے گا، جس سے جدید صنعتی نظام کی تعمیر میں مدد ملے گی۔
تین سالہ عرصے کے دوران ، منصوبے میں میٹاورس انڈسٹری میں ٹیکنالوجی ، ایپلی کیشن اور گورننس میں پیش رفت کو آگے بڑھانے کی تجویز ہے ، جس سے یہ ڈیجیٹل معیشت کا ایک اہم ترقی کا قطب بن جائے گا اور اس کی جامع طاقت کو دنیا کی اعلیٰ درجے کی سطح پر لایا جائے گا۔اس کا مقصد عالمی سطح پر تین سے پانچ بااثر کاروباری اداروں کو فروغ دینا ہے ، اور کھپت اور عوامی خدمات جیسے شعبوں میں متعدد نئے کاروبار ، ماڈلز اور شکلوں کو فروغ دینا ہے۔مثال کے طور پر ، کھپت اور سیاحت کے بارے میں ، تھری ڈی پروڈکٹ ماڈل ، ڈیجیٹل ہیومن گائیڈ ، ڈیجیٹل کلیکشن ، اور توسیعی رئیلٹی ٹور جیسی خدمات فراہم کی جاسکتی ہیں۔طویل مدت میں ، منصوبے کا مقصد بنیادی ٹکنالوجیز ، جیسے ڈیٹا بہاؤ ، مواد کی پیداوار ، ڈیجیٹل ٹیونز ، ادراک اور تعامل کے ساتھ ساتھ نیٹ ورک اور کمپیوٹنگ میں بڑی کامیابیاں حاصل کرنا ہے۔ اس کا مقصد دنیا کے معروف میٹاورس صنعتی ماحولیاتی نظام کی تشکیل، ایک پختہ صنعتی میٹاورس کا قیام، اور ایک صحت مند اور پائیدار صنعتی ترقی کے ماحول کی تعمیر کرنا ہے.یوں ، کہا جا سکتا ہے کہ چین کی تکنیکی ترقی اگلی نسل کی موبائل کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ، ٹیلی کمیونیکیشن ، کمپیوٹیشن ، مصنوعی ذہانت ، بگ ڈیٹا اور سائبر سیکیورٹی کے میدان میں نت نئے رجحانات متعارف کروائے گی ، جس سے نہ صرف چینی عوام بلکہ باقی دنیا بھی مستفید ہو سکے گی ۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 615832 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More