سیاست میں سلگتے انگارے
(M. Furqan Hanif, Karachi)
دیواروں میں چھپے رازوں کی زبان ہے سیاست، پھیلی ہوئی ہے نفرت، بھری ہوئی کدورت نہ ہے صداقت۔
آوازیں ہیں سسکتی سی جو بولتی نہیں، ظلمات میں چھپے انصاف کا قصیدہ ہے
بڑے پردے کے پیچھے چھپی ہوئی باتیں ہیں، جو اہم نہیں لگتیں، مگر درد بھری ہوتی ہیں۔
عدالتوں میں کیوں کر ہوتی ہے جانبداری کچھ زخم ہوتے ہیں ہمیشہ رسنے کے لئے ؟
نہیں ملتی سیاست کی راہوں میں راحتیں، جو بھٹکتے ہیں انسان، وہ ہیں جو جلتے ہیں۔
آہنگِ سیاست میں چھپے تنازعات، ہر قدم پر رکاوٹ ہیں، چھبتے ہوئے سوالات
چلتے ہیں سیاہ چھاؤں میں ہم، جب تک آواز نہ ہو، قصہ بھی رہے گا چھپا ہوا
چلتے ہیں سیاہ چھاہوں میں ہم کیوں کر جب تک آواز نہ آتھے گی، رسوائی ختم کیوں کر
|