ہم سب کی زندگی میں کبھی نہ کبھی ایسے لمحات ضرور آتے ہیں جب ہمیں اللہ
تعالی ٰ کے ہونے کا احساس ہوتا ہے اور ایک خالص اللہ ، مکمل اللہ بغیر کسی
زریعہ کے شہ رگ کے قریب نہ صرف محسوس ہوتا ہے بلکہ نظر آتا ہے۔ اب یہ ہم پر
ہے کہ ہم جان کر بھی انجان بن جائیں یا پہچان کر اپنی زندگی میں وہ تبدیلی
لائیں جو وہ مالکِ کُل کائنات چاہتا ہے۔ میرے مشاہدے کے مطابق اللہ پاک جب
کسی پر مہربان ہونے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کی پرسکون زندگی میں کچھ
تکالیف، جسمانی بیماری یا مالی پریشانیوں کی صورت سے اپنی جانب متوجہ کرتا
ہے کہ اے انسان تو جو مجھے بھول گیا تھا اور اپنی آخرت برباد کرنے پر تُلا
تھا واپس میری طرف آجا اور اپنی اس تکلیف کو راحت میں بدلنے کے لیے مجھ سے
رابطہ بحال کر ،تاکہ میں تیری ہمیشہ کی زندگی کو بچا لوں۔ اب یہ ہم پر ہے
کہ ہم اس اشارے کو کس طرح سمجھتے ہیں اس طرح کی صورتحال میں عام طور پر دو
طرح کے نتائج سامنے آتے ہیں یا تو انسان اللہ تعالیٰ کے قریب ہو جاتا ہے یا
اپنی تکلیف کا شکوہ شکایت کرکے مزید خود کو اندھیروں میں دھکیل دیتا ہے۔
یہ آج سے چند ماہ قبل کی بات ہے میری پرسکون اور بھاگتی دوڑتی زندگی میں
ایسا ہی ایک کنکر بھونچال لے آیا۔ اچانک ہی مجھے ایک بیماری فسٹولا تشخیص
ہوئی۔ پہلے میں آپ کو اس بیماری کے بارے میں بتادوں یہ انسانی جسم میں پیدا
ہوجانے والا ایک ایسا راستہ ہے جو بہت اندر(deep)کہیں پس پیدا کردیتا ہے
اور اندر ہی اندر یہ پھیلتا چلا جاتا ہے اور اگر وقت پر اس کا آپریشن نہ
کرایا جائے تو یہ کینسر میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ میری تو جیسے دنیا ہی اندھیر
ہو گئی ۔ آپریشن کا نام سنتے ہی ایسا لگا جیسے پھانسی کا حکم نامہ جاری کر
دیا گیا ہو اچھا یہاں ایک مزے کی بات بتاتا چلوں مرد خواتین کے مقابلے میں
اس معاملے میں بہت ڈرپوک واقع ہوئے ہیں۔ خواتین باآسانی اس مرحلے سے گزر
جاتی ہیں لیکن مرد خوف کا شکار رہتے ہیں۔ خیر قصہ مختصر میں نے شہر کی
بہترین سرجنز اور ڈاکٹر سے رابطہ کیا ۔ ایس آئی یو ٹی ((SIUT کے ایک بہترین
سرجن نے تو مجھے آپریشن سے منع کر دیا جو تفصیلات اس نے دیں وہ کافی خوفناک
تھیں اس کے بقول ایک تو یہ آپریشن کافی پیچیدہ ہے کیوں کے مجھے کمپلیکس
فسٹولا(complex fistula) تھا دوسرا ڈاکٹر صاحب کے مطابق اس آپریشن کے سب سے
بڑا مسئلہ یہ تھا کہ زخم سیے نہیں جائیں گے یعنی ٹانکے نہیں لگائیں جائیں
گے اور اس کی ریکوری پانچ سے چھ ماہ میں ہوتی ہے۔ یہ چھ ماہ مریض اپنے
زخموں کو لے کر نہایے تکلیف میں رہتا ہے ان زخموں کی ڈریسنگ بذاتِ خود بہت
تکلیف دہ ہے۔ ان سب کے ساتھ ساتھ جو سب سے خطرناک بات تھی وہ یہ تھی کہ
فسٹولا کا یہ ٹریک میرے ان غدودGlands) (سے ہو کر گزر رہا تھا جو اسٹول
یعنی پاخانہ کو کنٹرول کرتے ہیں تو بہت حد تک یہ خوف بھی تھا کہ یہ غدود
ضائع ہو سکتے ہیں جس کے نتیجے میں ساری زندگی کی معذوری کا سامنا بھی کرنا
پڑسکتا تھا اس وجہ سے ڈاکٹر نے میرا آپریشن یہ کہہ کر منع کر دیا کہ آپ
جوان آدمی ہیں اگر ایسا کچھ ہو گیا تو آپکی ساری زندگی خراب ہو سکتی ہے۔اب
آپ خود اندازہ لگائیں میری اس وقت کیا صورتحا ل ہوگی۔ میں شدید ڈپریشن میں
چلا گیا ۔ ایک ہفتہ کے اندر میرا دس کلو وزن گر گیا اور مزے دار بات یہ کہ
میں گھر کا واحد کفیل ۔ میرے آگے کھائی اور پیچھے کنواں تھا ۔ میں نے ڈاکٹر
تبدیل کیا اور ایک اور ہسپتال کے ایک بڑے سرجن سے ملا انہوں نے بھی کم و
بیش یہ باتیں کیں۔ میں وہاں سے بھی مایوس ہو گیا ۔ دن گزر رہے تھے میری
پریشانی بڑھتی جا رہی تھی اسی اثناء میں مجھے ٹراما سینٹر کراچی کے ایک
ڈاکٹر منیر میمن کا پتہ چلا میں ان سے ملا انہوں بہت محبت سے مجھے دیکھا
مجھے دلاسا دیا اور بتایا کہ صورتحال وہی ہے جو آپ کو گزشتہ ڈاکٹر نے بتائی
ہے لیکن آپ فوراَ َ آپریشن کرائیں کیونکہ اس میں آپ جتنی دیر کریں گے یہ
آپریشن اور مشکل ہوتا جائے گا۔ میرے پاس سوائے آپریشن کے اور کوئی راستہ
نہیں بچا تھا مرتا کیا نہ کرتا کے مصداق میں نے حامی بھرلی اور آپریشن کی
تاریخ لے لی۔
یہاں سے میری زندگی نے ایک نیا موڑ لیا۔میرے ایک دوست کے توسط سے مجھے سورہ
رحمان کے بارے میں پتہ چلا کہ اگر سورہ رحمان سات دن سنی تو جائے تو بڑی سے
بڑی بیماری میں معجزانہ شفا ملتی ہے۔ میں نے فوراَ َ سورہ رحمان پر ریسرچ
شروع کی کہ یہ سلسلہ کیا ہے؟ مجھے معلوم ہوا کہ ایک مردِ قلندر پیر صفدر
شاہ بخاری (المعروف کاکیاں والی سرکار) اور ان کے روحانی وار ث سید
شاکرعزیر (المعروف سید بابا) ان کی یہ محنت ہے انہوں نے پورے پاکستان
بالخصوص لاہور میں اس پر بہت کام کیا لوگوں کو اس طریقہ علاج کی جانب متوجہ
کیا اور مزے دار بات یہ کہ لوگوں نہ صرف بڑی بڑی خطرناک بیماریوں میں شفا ء
ملی بلکہ ان کی زندگیوں میں بڑی مثبت تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔
چونکہ میں بھی ایک صورتحال میں پھنسا ہوا تھا لہذا فوراَ َ میں نے سورہ
رحمان سننا شروع کر دی ۔ ڈاکٹر صاحب سے میں نے سات دن بعد کی آپریشن کی
تاریخ لے لی۔ میں نے دن میں 3 مرتبہ سورہ رحمان سننا شروع کی ۔ مکمل طریقہ
میں آخر میں بیان کر دوں گا۔ خیر میں نے سات دن سورہ رحمان سنی اور اللہ
پاک سے میں نے بس ایک ہی دعاکی کہ اگر آپریشن سے ہی میری شفاء تونے لکھ دی
ہے تو مجھے بس معذوری سے بچا لے۔ آپریشن ہوا اور 3 گھنٹے آپریشن چلا اور
یقین جانیے کہ جب ڈاکٹر ملنے آیا تو میری آنکھوں کا سوال اس نے پڑھ لیا
کیونکہ وہ میری پریشانی اچھے سے جانتا تھا۔ ڈاکٹر صاحب نے جو جواب دیا وہ
میری آنکھوں میں آنسو لانے کے لیے کافی تھا انہوں نے کہا ایک تو آپکا
آپریشن کامیاب رہا دوسرا وہ غدود جن سے وہ فسٹولا کا ٹریک گزر رہا تھا جن
کے ضائع ہونے معذوری کا بھی خوف تھا جب ہم نے آپ کو کھولا تو ٹریک اپنا
راستہ بدل چکا تھا یعنی کہ فسٹولا کا وہ ٹریک ان غدود سے نہیں گزر رہاتھا
لہذا کسی قسم کی کوئی معذوری نہیں ہوئی۔ آپ میری کیفیت کا اندازہ لگا سکتے
ہیں بہت سے احساسات کے ساتھ ساتھ سب سے بڑا احساس یہ تھا کہ مجھ جیسے گناہ
گار بھی اس قابل ہیں کہ ہماری سنی جائے اور یہ احساس بہت شدت سے پیدا ہوا
کہ ہاں میں اکیلا نہیں ہے کوئی میرا بھی ہے ایک ذات جو ستر ماوؤں سے زیادہ
پیار کرتا ہے میرا پیارا بلکہ ہم سب کا پیارا خوبصورت ، رحمان و رحیم اللہ
پاک۔ لیکن یہ کہانی یہاں ختم نہیں ہوتی ہے ۔ پکچر ابھی باقی ہے ۔ آپریشن کے
ایک ہفتے کے بعد جب میں چیک اپ کے لیے ڈاکٹر کے پاس گیا تو انہوں پھر ایک
خوفناک بات کر دی۔ جیسا کے شروع میں ، میں نے آپ کو بتایا تھاکہ اس آپریشن
کے نتیجے میں ہونے والے زخموں کو ٹانکے نہیں لگائے جاتے تو ان میں دوبارہ
پس پیدا ہونے کا خوف رہتا ہے اور اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوتا ہے کہ پس
پیدا نہ ہو لیکن یہ انسان کے بس میں کہاں ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے مجھے بتایا کہ
پس پیدا ہونا شروع ہو گئی ہے لہذا آپ ذہنی طور پر تیا ر رہیں کہ ایک چھوٹا
سے آپریشن کر کے اسٹول بیگ لگانا پڑے گا۔ ڈاکٹر صاحب نے مجھے 3دن بعد آنے
کا کہا لیکن میں سات دن بعد گیا ۔ جی ہاں ! میں نے دوبارہ سات دن سورہ
رحمان سنی اور دعا یہ ہی کی کہ اللہ پاک مجھے مزید کسی تکلیف سے بچا لیں
اور اس پریشانی سے نجات عطا فرمائیں ۔ 7 دن بعد جب ڈاکٹر صاحب نے میرا
معائنہ کیا تو وہ حیران رہ گئے کہنے لگے پس غائب ہو چکی ہے ۔ کیا کیا ہے آپ
نے؟ وہ اچھے خاصے حیرت زدہ تھے اور میں اپنے رب سے سامنے دل ہی دل میں سجدہ
شکر میں تھا۔ انہوں نے بعد میں میری والدہ سے بالخصوص کہا کہ آپ کے بیٹے کا
آپریشن نہایت پیچدہ تھا لیکن جس طرح سے چیزیں پلٹی ہیں اور جتنی جلدی ان کے
زخم ٹھیک ہوئے ہیں میں یہ کہنے پر مجبور ہوں کہ آپ کے بیٹے پر اللہ تعالی
کا کوئی خاص کرم ہے۔
یہ تو ہوا جسمانی فائدہ اب میں آپ کو بتاتا ہوں کہ مجھ پر اس کے دیگر فوائد
کیا ہوئے۔ اللہ تعالی پر ایک الگ قسم کا یقین پیدا ہواہے اب چھوٹی سے چھوٹی
یا بڑی سے بڑی ہر قسم کی پریشانی میں آنکھیں بند کی دل میں 3 بار اللہ بولا
اور اللہ پاک کو سب کہہ دیا آپ یقین جانیے معجزانہ میرے کام ہوتے ہیں۔
انسانوں کی محتاجی ختم ہوگئی ہے اور جیسا کہ میں نے اوپر ذکر کیا کہ بیماری
اللہ کی رحمت ہوتی ہے تو دیکھیں کیسے مجھ پر رحمت بن کر برسی ہے یہ
بیماری۔اب میں آپکو سورۃالرحمان سننے کا طریقہ بتا دیتا ہوں۔ جو لوگ زیادہ
بیمار ہیں وہ دن میں 3 مرتبہ 7 دن سنیں گے یعنی کہ 21 مرتبہ ، جو کم بیمار
ہیں وہ دن میں 2 مرتبہ سنیں گے یعنی کہ 14 مرتبہ اور جو لوگ تندرست ہیں وہ
دن میں 1 مرتبہ یعنی کہ 7 مرتبہ سنیں گے۔ قاری عبدالباسط کی آواز میں بغیر
ترجمہ کے آپ نے سننی ہے۔ باآسانی انٹرنیٹ پر دستیاب ہے اور قلندر پاک صفدر
شاہ بخاریؒ کے روحانی وارث سید شاکر عزیر ؒ نے عوام الناس کی آسانی کے لیے
ایک ویب سائٹ بنائی جس پر نہ صرف سورۃالرحمان کی آیڈیو موجود ہے بلکہ قلندر
پاک کا پورا تعارف موجود ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سید بابا کی لکھی کتاب "قربِ
حق " بھی اسی ویب سائٹ پر دستیاب ہے جس میں قلند رپاک ؒ کی زندگی کے تمام
واقعات اور سید بابا کے ساتھ روحانی سفر کی روداد تحریر ہے۔ ایک بیش قیمت
کتاب ہے ۔
جو بھی اس تحریر کو پالے وہ نہ صرف کہ خود مستفید ہو بلکہ آگے لوگوں تک بھی
اس پیغام کو پہنچائیں کیونکہ قلند پاک ؒ کا یہ ہی حکم تھا کہ پہلے خود سنو
اور اگر فائدہ ہو تو آگے دکھی انسانیت تک اس پیغام کو پہنچا ؤ ۔ وہ کہا
کرتے تھے کہ میری ہر اک سانس دکھی انسانیت کے کام آجائے بس اور اللہ تعالیٰ
کے دوستوں کا یہ ہی تو کمال ہوتا ہے کہ ان سے صرف خیر ہی ملتا ہے۔ میری آپ
سب سے یہ ہی گزارش ہے کہ زندگی میں ایک بار توجہ کے ساتھ سنیں ضرور کیونکہ
اگر ہم جسمانی طور پر ٹھیک ہیں بھی تو ذہنی اور روحانی بیماری جس کا عام
طور پر ہمیں احساس ہی نہیں ہوتا اس کا شکار ہوتے ہیں تو سورہ الرحمان کی
سماعت آپ کی ان چھپی بیماریوں سے بھی آپ کو شفاء دے گی۔ اللہ تعالیٰ ہم سب
کا حامی و ناصر ہو آمین۔ |