چینی حکام کی جانب سے یہ بتایا گیا ہے کہ ایک "ڈیجیٹل چین" کی تعمیر کو آگے
بڑھانے کے وسیع تر اقدامات کے طور پر ڈیٹا عناصر کی مارکیٹ پر مبنی تقسیم
سے متعلق اصلاحات کو تقویت دینے اور صنعتی انٹرنیٹ اور کمپیوٹنگ پاور نیٹ
ورکس سمیت ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر کو تیز کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات
کیے جا رہے ہیں۔اس ضمن میں متعلقہ اداروں کی جانب سے ڈیٹا پراپرٹی رائٹس
سسٹم کے قیام اور اسے بہتر بنانے، ڈیٹا کی موثر گردش اور ٹریڈنگ کو فروغ
دینے کے لیے پالیسیاں مرتب کرنے اور ڈیٹا کے لیے ریونیو ڈسٹری بیوشن سسٹم
اور سیکیورٹی گورننس سسٹم قائم کرنے کے لیے مزید کوششیں لازم ہیں۔
چین کی کوشش ہے کہ بدلتے وقت کے تقاضوں کی روشنی میں ملک میں ڈیٹا سیکیورٹی
ٹیکنالوجیز کی تحقیق میں تیزی لائی جائے، صنعتوں کی ڈیجیٹل، ذہین اور سبز
تبدیلی کو فروغ دیا جائے، ڈیجیٹل اکانومی ڈومین میں بین الاقوامی تعاون کو
مضبوط کیا جائے اور ساتھ ہی سرحد پار ڈیٹا کے بہاؤ سے متعلق قواعد و ضوابط
کو مسلسل بہتر بنایا جائے۔چین کی قومی ڈیٹا ایڈمنسٹریشن نے اس حوالے سے
مزید شعبوں میں ڈیٹا عناصر کے اطلاق کے منظرنامے کو وسعت دینے ، ترقی کے
نئے ڈرائیوز کو فروغ دینے اور نئی صنعتوں اور نئے کاروباری ماڈلز کو تشکیل
دینے کے لئے ایک رہنما اصول جاری کیا ہے جس کی روشنی میں ڈیٹا عناصر کے
استعمال اور ترقی کے ساتھ آگے بڑھنے کے لئے کوششوں کو مزید تیز کیا جائے
گا۔اس دوران ڈیٹا عناصر کی قدر کو اجاگر کرنے اور نئی معیار کی پیداواری
قوتوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ڈیٹا کے کثیر الجہتی اثرات کو مکمل بروئے
کار لانا اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور ڈیٹا ریسورس سسٹم کی تعمیر پر توجہ
مرکوز کرنا بھی ایک اہم ترجیح ہے۔چین کی جانب سے قومی ڈیٹا ایڈمنسٹریشن کا
افتتاح اکتوبر 2023 میں کیا گیا تھا ، یہ ادارہ ڈیٹا سے متعلق بنیادی
اداروں کی ترقی کو آگے بڑھانے ، ڈیٹا وسائل کے انضمام ، اشتراک ، ترقی اور
اطلاق کو مربوط کرنے اور ڈیجیٹل چین کی منصوبہ بندی اور تعمیر کو آگے
بڑھانے کے لئے ذمہ دار ہے ، جس میں ڈیجیٹل معیشت اور معاشرہ شامل ہے۔
اس سے قبل چین نے گزشتہ سال ملک کی ڈیجیٹل ترقی کی مجموعی ترتیب کے لئے ایک
منصوبہ پیش کیا تھا ، جس میں 2025 تک ڈیجیٹل چین کی تعمیر میں اہم پیش رفت
کا عہد کیا گیا ہے۔ منصوبے کے مطابق ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں موثر
انٹرکنکٹیویٹی، نمایاں طور پر بہتر ڈیجیٹل معیشت اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جدت
طرازی میں حاصل ہونے والی بڑی کامیابیوں کے ساتھ 2025 تک ڈیجیٹل چین کی
تعمیر میں اہم پیش رفت کی جائے گی۔2035 ء تک چین ڈیجیٹل ترقی کے لحاظ سے
عالمی سطح پر نمایاں ہوگا اور معاشی، سیاسی، ثقافتی، سماجی اور ماحولیاتی
شعبوں میں ملک کی ڈیجیٹل پیش رفت زیادہ مربوط اور نمایاں ہوگی۔اس منصوبے
میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور حقیقی معیشت کے گہرائی سے انضمام اور زراعت،
مینوفیکچرنگ، فنانس، تعلیم، طبی خدمات، نقل و حمل اور توانائی کے شعبوں میں
ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے اطلاق کے لئے حمایت شامل ہے.اسی طرح قومی کمپیوٹنگ نیٹ
ورک اور ڈیٹا گردش کے بنیادی ڈھانچے کے قیام میں تیزی لانے کی کوششوں پر
بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ اس منصوبے میں ایک ایسے ڈیجیٹل ملک کا تصور وضع
کیا گیا ہے جس میں موثر ڈیجیٹل سرکاری خدمات، ایک پھلتی پھولتی سائبر اسپیس
ثقافت، وسیع پیمانے پر قابل رسائی ڈیجیٹل عوامی خدمات، اور ڈیجیٹل
ٹیکنالوجی کے ذریعہ بااختیار ماحولیاتی گورننس شامل ہے۔منصوبے کے مطابق،
آزاد ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جدت طرازی کے لئے ایک نظام تعمیر کیا جائے گا، اور
کاروباری اداروں کو تکنیکی جدت طرازی میں قائدانہ کردار ادا کرنے کی ترغیب
دی جائے گی، جس میں دانشورانہ ملکیت کے بہتر تحفظ کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے.
|