غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنے کے طریقے

چین کی سیاحت دوست پالیسیوں کی وجہ سے اس وقت غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں ریکارڈ اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔چینی حکام نے غیر ملکی سیاحوں کی سہولت کے لیے نت نئے اقدامات متعارف کروائے ہیں جس کی وجہ سے غیر ملکی سیاحوں کی ایک کثیر تعداد چینی شہروں کا رخ کر رہی ہے۔بیجنگ فارن اسٹڈیز یونیورسٹی کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ سروے کے مطابق 103 ممالک کے 714 غیر ملکی سیاحوں میں سے چین کا دورہ کرنے والے 86 فیصد افراد کا خیال ہے کہ انہوں نے انتہائی آسانی سے چین میں ادائیگی کی ہے۔ ان سیاحوں کی اکثریت موبائل ادائیگی کے طریقوں کا استعمال کرتی ہے۔

2023 کے اختتام تک چین میں موبائل ادائیگیوں کی شرح 86 فیصد تک پہنچ چکی تھی جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔ غیر ملکی افراد اب آسانی سے اپنے غیر ملکی بینک کارڈز کو علی پے یا ٹین پے کے ساتھ منسلک کرسکتے ہیں ، جو چین کی دو بڑی ادائیگی ایپس ہیں ۔

چین کے آن لائن پیمنٹ کلیئرنگ ہاؤس نیٹ یونین کلیئرنگ کارپوریشن کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی میں موبائل پیمنٹ پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے غیر ملکی کارڈ ٹرانزیکشنز گزشتہ سال کے مقابلے میں 6.65 گنا بڑھ کر تقریباً 37.4 ملین تک پہنچ چکی ہیں۔

یہ ایپس غیر ملکی سیاحوں کے لئے آسان نقل و حمل کو ممکن بناتی ہیں جبکہ چین نئی ویزا پالیسیوں کے ساتھ بھی مزید سیاحوں کو خوش آمدید کہہ رہا ہے۔حال ہی میں چین نے اپنی 144 گھنٹے کی ویزا فری ٹرانزٹ پالیسی کو 37 انٹری پورٹس تک بڑھا دیا ہے۔یوں ، امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ سمیت 54 ممالک کے غیر ملکی شہری قلیل مدتی سفر اور کاروباری دوروں کی پالیسی کے اہل ہیں۔ساتھ ساتھ چین ، فرانس، اسپین، آسٹریلیا اور پولینڈ سمیت ایک درجن سے زائد ممالک کے عام پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا فری سفر کا آغاز کر رہا ہے، جس سے وہ کاروبار، سیاحت، رشتہ داروں اور دوستوں سے ملنے اور ٹرانزٹ کے لیے 15 دن تک بغیر ویزا کے چین میں داخل ہو سکتے ہیں۔

چین کی نیشنل امیگریشن ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کا دورہ کرنے والے غیر ملکیوں کی تعداد ایک کروڑ 46 لاکھ سے تجاوز کر گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 152.7 فیصد زیادہ ہے۔ ان میں سے 8.5 ملین سے زیادہ یا 52 فیصد ویزا کے بغیر داخل ہوئے، جو سال بہ سال 190 فیصد اضافہ ہے۔

متعدد یورپی ٹریول ایجنسیوں کے مطابق ، جب سے ویزا فری پالیسی شروع ہوئی ہے، انہیں چین کے دورے کے بارے میں بہت ساری فون کالز موصول ہوئی ہیں۔انہوں نے نئی پالیسی کو "طویل عرصے سے انتظار" کے بعد ایک خوش آئند اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ایک سیاح چین کے ویزے کے لیے عام طور پر 100 امریکی ڈالر خرچ کرتا تھا اور اسے سات دن تک انتظار کرنا پڑتا تھا۔آج ٹریول کمپنیاں اپنے صارفین کو چین کے سفر کے لئے زیادہ انتخاب پیش کرتے ہوئے نئے راستے ڈیزائن کر رہی ہیں۔بہت سے سیاحوں نے چین کے دورے کے بعد اپنا نقطہ نظر کو تبدیل کیا ہے۔اکثر سیاحوں نے چین کی پبلک ٹرانسپورٹ ، لوگوں کے اچھے اخلاق اور صاف ستھرے شہروں کی بھرپور تعریف کی۔

دوسری جانب سیاحتی شہروں میں بین الاقوامی مسافروں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے لئے چین بھر میں نئے اقدامات نافذ کیے جا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر، ہوائی اڈے پر سیلف سروس کرنسی ایکسچینج مشینوں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ یہ مشینیں اب 20 سے زیادہ کرنسیوں کو قبول کرتی ہیں ۔چینی کسٹم حکام نے موبائل فون ایپس کا استعمال کرتے ہوئے غیر ملکی مسافروں کے لیے اعلانات کو آسان بنا دیا ہے۔غیر ملکی سیاح اب اپنی آمد اور داخلے کا عمل بہت جلدمکمل کر سکتے ہیں اور صرف 30 منٹ میں کسٹم سے گزر سکتے ہیں۔چینی حکام کے مطابق ستمبر کے آخر تک چین آنے والے مسافروں کے لئے اوسط کلیئرنس کا وقت مزید کم ہوکر 10 منٹ سے بھی کم ہونے کی توقع ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1324 Articles with 614914 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More