صحت ،سب سے پہلے

اس وقت چین کی 20 فیصد سے زیادہ آبادی 60 سال سے زائد عمر کی ہے اور صحت پر بڑھتی ہوئی عوامی توجہ کے ساتھ ، ملک نے "ہیلتھ فرسٹ اسٹریٹجی " کا عہد کیا ہے جو بیماریوں کی روک تھام اور صحت کے انتظام پر روشنی ڈالتی ہے۔اس حکمت عملی کا خاکہ حال ہی میں 20 ویں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا سینٹرل کمیٹی کے تیسرے کل رکنی اجلاس میں منظور کردہ ایک اہم اصلاحاتی قرارداد میں پیش کیا گیا تھا۔
اس وقت صحت کی دیکھ بھال میں ٹھوس پیش رفت کے ساتھ، ملک بنیادی طور پر امراض کے علاج سے مجموعی صحت کو برقرار رکھنے کی جانب منتقل ہو رہا ہے.یہ منتقلی بہت سے ممالک میں طبی اصلاحات اور اپ گریڈ کی ایک عام خصوصیت ہے۔اسی طرح عمر رسیدہ کمیونٹی میں ، طبی خدمات کے مطالبات کو اعلیٰ معیار کی صحت کے انتظام ، دائمی امراض کے انتظام اور طویل مدتی دیکھ بھال کی جانب بڑھایا جارہا ہے۔تاہم، چینی
حکام کے نزدیک صحت کے انتظام کے لئے طبی خدمات میں اب بھی ملک میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔

مذکورہ قرارداد کے مطابق، اپنی بڑی آبادی کی مجموعی صحت کو یقینی بنانے کے لئے، ملک کو "امراض کی نگرانی اور قبل از وقت انتباہ، خطرے کی تشخیص، وبائی امراض کی تحقیقات، جانچ اور معائنہ، ہنگامی ردعمل اور طبی علاج کی صلاحیتوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے"۔حالیہ برسوں میں، حکومت اور طبی اداروں نے ان شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی ہے، خاص طور پر دائمی امراض کا مقابلہ کرنے اور وبائی امراض کو روکنے میں ، نمایاں کامیابیوں کو عالمی سطح پر بھی سراہا گیا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ چار بڑے دائمی امراض کی روک تھام اور ان پر قابو پانے کے لئے ایکشن پلان جاری کیا گیا ہے جو ملک میں ہونے والی اموات کا 80 فیصد سے زیادہ ہیں۔ ان منصوبوں میں ذیابیطس کے مریضوں میں مرض کی بڑھوتری کو روکنے کے لئے ابتدائی آگاہی بڑھانے اور سانس کی دائمی بیماریوں کے لئے اسکریننگ کی صلاحیت کو بڑھانے جیسے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔چین متعدد عام کینسر اقسام کے لئے ابتدائی اسکریننگ کی خدمات بھی پیش کر رہا ہے ، جس میں کینسر کی ٹاپ 10 اقسام میں سے زیادہ تر کا احاطہ کیا گیا ہے۔ تقریباً 200 ملین خواتین نے سروائیکل اور چھاتی کے سرطان کی اسکریننگ سے فائدہ اٹھایا ہے۔

وبائی امراض کے حوالے سے چین نے تقریباً 84 ہزار طبی اداروں کا احاطہ کرتے ہوئے براہ راست رپورٹنگ کا نظام قائم کیا ہے۔ صحت کے حکام نے اس نظام کو اپ گریڈ کرنے کی کوششوں کا عہد کیا ہے تاکہ اس کی خطرے کی نگرانی کی صلاحیتوں کو مضبوط بنایا جاسکے۔اسی طرح چینی حکام اپنے لوگوں کو گھر پر مبنی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لئے خاندانی ڈاکٹر کی خدمات اور طویل مدتی دیکھ بھال انشورنس اسکیموں کی کوریج کو بڑھانے کے لئے بھی کام کر رہے ہیں۔چینی قیادت کی جانب سے اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ صحت عامہ کو فروغ دینے کے لیے مختلف محکموں کی مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں "طبی خدمات، میڈیکل انشورنس اور فارماسیوٹیکل کی مربوط ترقی اور نظم و نسق" کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔یہ تعاون صحت مند زندگی کے لئے عوام کی طلب کو بہتر طریقے سے پورا کرنے کے لئے طبی طریقوں کی رہنمائی کرنے میں مدد کرتا ہے۔چینی حکام سمجھتے ہیں کہ میڈیکل انشورنس کے نظام میں اصلاحات کو طبی خدمات کے ساتھ مل کر آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اس تناظر میں پیمنٹ یا ادائیگی سے جڑے نئے طریقوں کو تلاش کرنے کی کوشش بھی کی جا رہی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ ڈاکٹروں کو اسپتالوں میں رہنے کے بجائے کمیونٹیز اور گھروں میں طب اور صحت کے انتظام کی مشق کرنے کی ترغیب دی جاسکے۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1259 Articles with 559266 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More