چین کا کھلا دوستانہ رویہ

یہ ایک حقیقت ہے کہ انصاف اور شفافیت کو برقرار رکھنا چینی سفارت کاری کی ایک عمدہ روایت اور غیر متزلزل عزم رہا ہے۔ 70 سال قبل پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کو سامنے لانے سے لے کر نئے دور میں ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب سماج کی تعمیر کو فعال طور پر آگے بڑھانے تک ، چین نے عالمی امن کے تحفظ اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے میں اپنی طاقت کا کردار ادا کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔

بین الاقوامی تعلقات کو فروغ دینے میں، چین تمام بڑے یا چھوٹے ممالک کے درمیان مساوات کے لئے پرعزم ہے، اور انصاف کو ترجیح دیتے ہوئے باہمی مفادات کے حامل تعلقات کو جوڑنے کے اصول پر عمل پیرا ہے. چین بڑی طاقتوں کے مسابقت یا جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ کا خواہاں نہیں ہے۔ یہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا ہے یا انہیں فریق لینے پر مجبور نہیں کرتا ہے۔

بڑھتی ہوئی بالادستی اور اقتدار کی سیاست کا سامنا کرتے ہوئے چین ہمیشہ انصاف کا دفاع کرتا رہا ہے۔ اس نے بین الاقوامی معاملات پر غلبہ حاصل کرنے کی مٹھی بھر ممالک کی کوششوں کو سختی سے پس پشت ڈال دیا ہے، عالمی حکمرانی کے نظام میں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی اور آواز میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے، افریقی ممالک کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافیوں کو ترجیح کے طور پر حل کرنے کی حمایت کی ہے، اور تمام غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کو ہٹانے پر زور دیا ہے۔ ان کوششوں سے چین نے ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ اور جائز حقوق اور مفادات کو مضبوطی سے برقرار رکھا ہے اور بین الاقوامی نظام کو زیادہ منصفانہ اور شفاف بنایا ہے۔

تسلط پسند طاقتوں کی مخالفت میں انصاف کا دفاع یقینی طور پر چین کی خودمختاری، قومی وقار اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے بارے میں بھی ہے۔ بیرونی مداخلت اور اشتعال انگیزی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے ثابت قدمی اور طاقت کے ساتھ جواب دیا، غیر منصفانہ جبر کی مختلف کارروائیوں کے جواب میں ، چین نے جائز اور معقول جوابی اقدامات اٹھائے۔بین الاقوامی امور میں چین مسلسل عدل و انصاف کو برقرار رکھے ہوئے ہے جبکہ اہم مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ کوشاں ہے۔اسی طرح چین نے مساوات اور انصاف کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے اور دیرپا امن و استحکام میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔

چین گلوبل ساؤتھ کے ساتھ برابری، کھلے پن، شفافیت اور شمولیت کی بنیاد پر جڑا ہوا ہے، جس سے بین الاقوامی برادری میں انصاف اور شفافیت کی طاقت کو تقویت ملتی ہے۔ گلوبل ساؤتھ کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے چین بین الاقوامی معاملات کو سنبھالتے وقت ہر مسئلے سے جڑے حقائق کی بنیاد پر اپنا موقف تشکیل دیتا ہے، بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کرتا ہے، اور تمام ممالک، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔اسی طرح چین نے توسیع شدہ برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت تعاون کو گہرا کرنے کی حمایت کی ہے اور برازیل اور پیرو کو بالترتیب جی 20 رہنماؤں کے سربراہ اجلاس اور ایشیا پیسفک اکنامک کوآپریشن (اے پی ای سی) اقتصادی رہنماؤں کے اجلاس کے انعقاد میں مدد فراہم کی ہے تاکہ عالمی حکمرانی میں مشترکہ طور پر ایک روشن "جنوبی لمحہ" تشکیل دیا جاسکے۔

چین گلوبل ساؤتھ تعاون کی بہتر حمایت کے لئے آٹھ اقدامات پر عمل درآمد کو تیز کر رہا ہے، چین افریقہ تعاون فورم کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے کام کر رہا ہے، عرب ریاستوں کے ساتھ "پانچ تعاون فریم ورک" تیار کر رہا ہے، لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنا رہا ہے، اور بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے ساتھ تعاون کو گہرا کر رہا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین گلوبل ساؤتھ کی ترقی اور بحالی کے لئے پرعزم رہے گا۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 615998 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More