معیشت بہتری کا اعتراف کرتے ہوئے موڈیز نے قرضوں سے
متعلق پاکستان کی ریٹنگ بہتر کر دی، موڈیز کی رپورٹ میں ریٹنگ مستحکم سے
مثبت کی گئی ہے۔موڈیز رپورٹ کے مطابق پاکستان کی ڈیٹ ریٹنگ CAA3 سے CAA2 کر
دی گئی ہے، رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری کے آثار
ہیں۔رپورٹ کے مطابق غیرملکی ادائیگیوں کیلئے پاکستان کی صلاحیتیں بہتر ہو
رہی ہیں، آئی ایم ایف سے حالیہ قرض پروگرام ریٹنگ بہتر کرانے کا سبب ہے،
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں پاکستان کیلئے منظوری کا امکان
ہے۔موڈیز رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہو رہے ہیں،
پاکستان نے آئی ایم ایف قرض پروگرام کیلئے بروقت اقدامات کیے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی جانب سے
پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا ۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی معیشت کی ترقی اور سرمایہ کاری کے
حوالے سے اقدامات پر جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیرِ
اعظم کو عالمی ریٹنگ کے ادارے موڈیز کی پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری، مختلف
شعبوں میں دوست ممالک سے سرمایہ کاری کے معاہدوں پر پیش رفت اور جاری
منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔وزیراعظم نے موڈیز کی جانب سے پاکستان کی
پوزیشن بہتر کرنے پر وزیرخزانہ اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے
کہا کہ ریٹنگ میں بہتری حکومت کی معاشی پالیسیوں کے درست ہونے کا بین
الاقوامی سطح پر اعتراف ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور حکومت میں ملک کی
خاطر اپنی سیاست کی قربانی دی، پاکستانی معیشت کو ڈیفالٹ سے بچایا اور اب
معیشت استحکام کے بعد ترقی کی جانب گامزن ہے، حکومت کی جانب سے قومی مفادات
کو سیاسی مصلحتوں پر ترجیح دینے کی پالیسی کے مثبت اثرات اب معیشت پر نظر
آنے لگے ہیں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دوست ممالک سے سرمایہ کاری کے
منصوبوں پر عمل درآمد میں کسی قسم کیسست روی قبول نہیں ہوگی، تمام وزرا اور
متعلقہ ادارے مجوزہ منصوبوں پر پیش رفت تیز بنانے کے لیے اقدامات
کریں۔اجلاس کو پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کے دوسرے مرحلے کے تحت
منصوبوں پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا، وزیر اعظم نے تمام منصوبوں میں
شفافیت کے عنصر کو کلیدی اہمیت دینے کے ساتھ ساتھ ان کے نفاذ کو ترجیحی
بنیادوں پر یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے
قومی مفادات کو سیاسی مصلحتوں پر ترجیح دینے کی پالیسی کے مثبت اثرات اب
معیشت پر نظر آنے لگے ہیں اور موڈیز کی جانب سے پاکستان کو سی اے اے ٹو
ریٹنگ دیاجانا حکومت کی معاشی پالیسیوں کے درست ہونے کا بین الاقوامی سطح
پر اعتراف ہے۔انہوں نے کہا کہ دوست ممالک سے ملک کے مختلف شعبوں میں اربوں
روپے کی سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار حکومت کی کاروبار اور سرمایہ کاری
دوست پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دوست ممالک سے
سرمایہ کاری کے منصوبوں پر عمل درآمد میں کسی قسم کی سست روی قبول نہیں
ہوگی، تمام وزرا اور متعلقہ ادارے مجوزہ منصوبوں پر پیش رفت تیز بنانے کے
لیے اقدامات کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت،
معدنیات اور قیمتی پتھروں اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی وسیع
استعداد موجود ہے، ان شعبوں میں بیرونی سرمایہ کاری سے نہ صرف ملکی برآمدات
میں اضافہ ہوگا بلکہ لاکھوں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اس سے پہلے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ
ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا اور اب عوام کو ڈیفالٹ سے بچانا بھی ہمارا بڑا
امتحان ہے۔صدر ن لیگ نواز شریف کی زیر صدارت ماڈل ٹاؤن لاہور میں پارٹی کا
مشاورتی اجلاس ہوا۔ جس میں وزیراعظم شہباز شریف بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں
عوام کو مہنگائی خاص طور پر بجلی کے مہنگے بلوں میں ریلیف دینے پر غور کیا
گیا۔ اپنے خطاب میں صدر ن لیگ نواز شریف نے کہا کہ مہنگے بجلی کے بل عوام
کیلیے ناقابل برداشت ہیں، پی ٹی آئی کی لائی تباہی مہنگائی اور مہنگے بل
لائی، عوام ہم سے ریلیف کی توقع کرتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ یہ ہماری
صلاحیتوں کا امتحان ہے، مشکل ترین حالات میں عوام کو ریلیف کیسے دینا
ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا، معاشی استحکام واپس
لانے کیلیے سیاسی قربانی آپ کی حب الوطنی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا
کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ مشکلات سے راستہ نکالا ہے، اب عوام کو ڈیفالٹ سے
بچانا بھی ہمارا بڑا امتحان ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی صدر کو قومی
معاشی ایجنڈے کے خدوخال سے آگاہ کیا۔ قومی معاشی پلان کو حتمی شکل دینے کے
بعد وزیراعظم پارٹی صدر کو بریف کریں گے۔اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام مسائل کے حل کیلیے ایک
جامع معاشی ایجنڈا تیار کرلیا ہے۔
ایک ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ہم معاشی گروتھ کی
طرف جا رہے ہیں، آج عالمی ادارے پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کر رہے
ہیں، اچھی خبر یہ ہے کہ موڈیز نے پاکستان کا گریڈ بہتر کر دیا ہے۔
یہ بات خوش آئند ہے کہ معیشت بہتری کا اعتراف کرتے ہوئے موڈیز نے قرضوں سے
متعلق پاکستان کی ریٹنگ بہتر کر دی ہے۔عالمی ادارے نے یہ خوش خبری بھی
سنائی ہے کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری کے آثارہیں۔ زرمبادلہ کے
ذخائربہترہورہے ہیں۔ یہ وزیراعظم شہبازشریف کی سربراہی میں قائم حکومت
پاکستان کی ملک کومعاشی طورپرمضبوط اورترقی یافتہ بنانے کی کوششوں کانتیجہ
ہے۔ وزیراعظم اوران کی معاشی ٹیم ملک کی معیشت کوبہترسے بہترکرنے کے لیے دن
رات ایک کئے ہوئے ہے۔ملک کی معیشت کوترقی کی راہ پرگامزن کرنے کے لیے
وزیراعظم شہبازشریف اوران کی معاشی ٹیم کی کارکردگی یقینا قابل تحسین ہے
اورموڈیز کاپاکستان کی ڈیٹ ریٹنگ کوبہترکرنا اورمعیشت میں بہتری کے
آثارکااعتراف کرنااس بات کاعالمی سطح پرثبوت بھی ہے۔ لیکن پاکستان کی معیشت
کواس وقت تک ترقی کی راہ پرگامزن نہیں کیاجاسکتا جب تک اس کی راہ میں حائل
رکاوٹوں کودورنہیں کردیاجاتا۔ معیشت میں بہتری کے لیے کوششیں بھی جاری ہیں
اوراس کی راہ میں حائل رکاوٹیں بھی اسی طرح موجود ہیں۔یہ توایسے ہے کہ مال
بردارریڑھی کے ٹائروں کے آگے بڑے پتھررکھے ہوئے ہوں اوران پتھروں کوہٹائے
بغیرریڑھی کوآگے کرنے کی کوشش کی جارہی ہو یاسڑک کے درمیان درخت گراہواہو
اوراس کوہٹائے بغیرگاڑی کودھکالگایاجارہاہو کہ گاڑی آگے روانہ ہوجائے۔ جب
تک ریڑھی کے ٹائروں کے آگے سے پتھراورسڑک پرگرے ہوئے درخت کونہیں ہٹایا
جائے گا اس وقت تک نہ ریڑھی آگے جاسکتی ہے اورنہ ہی گاڑی۔اسی طرح معیشت کے
پہیوں کے آگے جوبڑے بڑے پتھرپڑے ہوئے ہیں ان کوہٹائے بغیرمعیشت کی گاڑی
کوچلاناناممکن نہیں تومشکل ترین ضرورہے۔ایک اورعالمی ادارے کی رپورٹ کے
مطابق پاکستان میں لوگوں کے بجلی کے کرایوں سے زیادہ آرہے ہیں ۔ جب ایسی
صورت حال ہوگی توکون کاروبارکرناچاہے گا۔ جب لوگوں کے لیے یہ فیصلہ
کرنامشکل ہوجائے کہ وہ بجلی کابل اداکریں یا گھر ،دکان کاکرایہ دیں۔ بجلی
کے مہنگے بلوں کی وجہ سے گھروں میں لڑائیوں اورخودکشیوں کی خبریں بھی
اخبارات میں شائع ہوچکی ہیں۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جنوبی ایشیامیں سب
سے زیادہ مہنگی بجلی پاکستان میں ہے۔ معیشت کے پہیوں کے آگے ایک رکاوٹ
مہنگی بجلی کاپتھربھی ہے۔ معیشت کی گاڑی کوترقی کی سڑک پر چلانے کے لیے
مہنگی بجلی کے پتھرکوہٹانابہت ضروری ہے۔ جب لوگوں کے بجلی کے بل ان کی
آمدنی سے زیادہ آنے لگیں توکس کادل چاہے گا کہ وہ اپنے بزنس کوجاری رکھے
۔جب ان کی آمدنی سے بجلی کے بل زیادہ آئیں گے تووہ بل اداکریں گے
یادیگراخراجات پورے کریں گے۔ اس طرح معیشت کی گاڑی کس طرح چلائی جاسکتی ہے۔
بجلی سستی ہوگی تولوگوں کے بجلی کے بل کم آئیں گے بل کم آئیں گے توان کے
اخراجات میں کمی اوربچت میں اضافہ ہوگا ۔پھرباہرکے لوگ بھی پاکستان میں
کاروبارکرنے کوترجیح دیں گے۔معیشت کی راہ میں دوسرابڑاپتھر اس وقت انٹرنیٹ
کی سست روی ہے۔ پہلے یہ کہاگیا کہ 27اگست تک یہ پتھرہٹادیاجائے گا اب
کہاجارہاہے کہ اکتوبرمیں ہٹادیاجائے گا۔یہ بھی نہیں بتایا کہ اکتوبرکے شروع
میں ہٹایاجائے گا یاآخری دنوں میں یادرمیان کے دنوں میں ۔ پاکستان کی معیشت
کی گاڑی کے پہیوں کے آگے دواورپتھربھی ہیں جوپٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں
اوربھاری بھرکم ٹیکسز ہیں۔ مہنگی بجلی، پٹرولیم کی مہنگی مصنوعات، بھاری
بھرکم ٹیکسز اور انٹرنیٹ کی سست روی کے پتھروں کے ہوتے ہوئے معیشت کی گاڑی
کوکیسے چلایاجاسکتا ہے۔ پیداواراورنقل وحرکت میں استعمال ہونے والی بجلی
اورپٹرول وڈیزل مہنگے ہوں گے توپیداواری اورآمدورفت کے اخراجات بھی بڑھ
جائیں گے ۔ایسی صورت حال میں معیشت کیسے ترقی کرسکتی ہے۔ جب بجلی
اورپٹرولیم مصنوعات سستی ہوں گی اورٹیکسزکی شرح بھی کم ہوگی توکاروباری
لوگوں کے پیداواری اخراجات کم ہوجائیں گے ۔ ان کی بچت میں اضافہ ہوگا
توہرکوئی کاروبارکوترجیح دے گا۔ جب اخراجات کم اوربچت زیادہ دکھائی دے گی
توباہرسے سرمایہ داربھی آئیں گے۔ اس طرح معیشت کی گاڑی کے پہیوں کے آگے پڑے
ہوئے چاروں پتھرہٹادیے جائیں تومعیشت کی گاڑی ترقی کی موٹروے پر دوڑنے لگ
جائے گی۔ معیشت کے روڈ پرسب سے بڑاپتھرسیاسی عدم استحکام بھی ہے اس
پتھرکوہٹایاجانابھی بہت ضروری ہے۔
موڈیزنے پاکستان کی معیشت میں بہتری کے آثارکی خوش خبری سنائی ہے یہ خوش
آئند بات ہے مگرمعیشت میں بہتری کے اصل آثاراس وقت دکھائی دیں گے جب عوام
خوش حال ہوگی۔ جب عوام کویہ فیصلہ کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی کہ
وہ بجلی کے بل اداکریں یاگھر ،دکان کاکرایہ دیں۔ جب عوام کویہ فیصلہ کرنے
میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی کہ وہ بجلی کابل اداکریں یاگھرکے لیے ضرورت
کاسامان راشن وغیرہ خریدیں۔
|