ملائشیاکے وزیراعظم انورابراہیم کے پاکستان کے دورہ پرلکھی گئی ہماری اس
تحریر کی پہلی قسط کوقارئین نے بہت پسندکیا ہے۔ قارئین کواس تحریر کی دوسری
قسط کاانتظارتھا۔ جس کااظہارراقم الحروف سے ملاقات میں بھی کیاگیا۔راقم
الحروف کے قارئین جانتے ہیں کہ وہ اس طرح کے قومی بلکہ بین الاقوامی
موضوعات پرلکھتے رہے ہیں۔ ایک طویل تعطل کے بعدلکھناشروع کیا ہے تواس طرح
کے موضوع پرلکھنے کاموقع ملاہے۔ قارئین کی اس تحریرمیں دلچسپی سے ظاہرہوتا
ہے کہ راقم الحروف کے قلم سے اس طرح کی تحریرکے انتظارمیں تھے۔آج اس تحریر
کی دوسری قسط قارئین کے سامنے ہے۔ چندناگزیروجوہات کی وجہ سے اس
تحریرکواشاعت کے لیے بھیجنے میں تاخیرہوگئی۔ جس کی وجہ سے قارئین
کوانتظارکرناپڑا۔
وزیر اعظم انور ابراہیم نے کہا کہ دونوں فریقوں نے متعدد امور پر اتفاق کیا
ہے اور فیصلوں پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے اس ماہ
کوالالمپور میں ہونے والے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں اس پر تبادلہ خیال کیا
جائے گا۔انہوں نے یقین دلایا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو
مضبوط بنانے کے لئے جلد ہی کراچی میں ملائیشین ٹریڈ آفس کھولا جائے
گا۔انہوں نے کہا کہ ملائیشیا آئی ٹی، مصنوعی ذہانت اور سیمی کنڈکٹر سمیت
مختلف شعبوں میں مزید ہنر مند افرادی قوت کی تلاش میں ہے اور پاکستان بھی
اس طرح کی ہنرمند افرادی قوت کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ملائیشیا کے وزیر اعظم نے
کہا کہ ملائیشیا نے پاکستان سے ایک لاکھ ٹن باسمتی چاول درآمد کرنے پر
رضامندی ظاہر کی ہے۔انور ابراہیم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں
وزیراعظم شہباز شریف کے خطاب کو سراہا جس میں انہوں نے غزہ کا مقدمہ موثر
انداز میں لڑا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی اور
اسرائیل کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے کے خلاف پاکستان کے
سخت موقف کو بھی سراہا۔انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں جاری جارحیت
دونوں ممالک کے درمیان جنگ نہیں ہے بلکہ یہ بین الاقوامی نظام کی خلاف ورزی
ہے۔ انہوں نے عالمی برادری کی غیر فعالیت پر بھی سوال اٹھایا۔وزیر اعظم
انور ابراہیم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ملائیشیا کشمیر پر اقوام متحدہ کی
سلامتی کونسل کی قراردادوں پر کاربند ہے اور تنازعہ کے دوستانہ حل پر یقین
رکھتا ہے۔ انور ابراہیم نے معروف شاعر علامہ محمد اقبال کی تصانیف بھی پیش
کیں جن کا بہاسا میلیو میں ترجمہ کیا گیا۔ انہوں نے اپنی کتاب ''ایشیائی
نشاۃ ثانیہ'' کی اردو کاپی بھی پیش کی۔ ادھر پاکستان اور ملائیشیا کے وزرا
ئیاعظم نیتاریخی اور برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دونوں
ممالک کے درمیان عوامی رابطوں کو فروغ دینے، پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی
اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں سیاحت کی صنعت اور نوجوانوں کے
تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ ہوا بازی اور پروازوں کے تعاون کو
وسیع کرنے کا فیصلہ اور حلال مصنوعات کی پروسیسنگ میں تعاون بڑھانے پر
اتفاق کیا ہے۔ وزیر اعظم آفس سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پاکستان اور
ملائیشیا کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ملائیشیا کے وزیراعظم انور
ابراہیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وفود
کی سطح پر بات چیت ہوئی۔ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور ملائیشیا
کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔دونوں وزرائے
اعظم نے پاکستان اور ملائیشیاء کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات پر
اطمینان کا اظہار کیا اور باقاعدہ اعلیٰ سطح کے تبادلوں ،سٹریٹجک ڈائیلاگ
اور دوطرفہ ادارہ جاتی لائحہ عمل کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔8 نومبر 2007
کو کوالالمپور میں دستخط کئے گئے ملائیشیا- پاکستان جامع اقتصادی شراکت
داری کے معاہدے کی توثیق کرتے ہوئے دونوں فریقین نے دوطرفہ اقتصادی تعاون
کو مضبوط بنانے، تجارت بڑھانے، اہم شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور تجارتی
عدم توازن کو دور کرنے پر اتفاق کیا۔ اس تناظر میں دونوں فریقین نے دو طرفہ
اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور جائزہ کے لئے جلد جامع اقتصادی
شراکت داری کے معاہدے کی مشترکہ جائزہ کمیٹی کے اجلاس جلد بلانے پر اتفاق
کیا۔دونوں اطراف نے حلال مصنوعات کی پروسیسنگ میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
کیا۔دونوں فریقوں نے اپنی سٹریٹجک شراکت داری اور یکم اگست 1997 کو دستخط
کئے گئے دفاعی تعاون کے مفاہمت نامہ کے حوالے سے دوطرفہ دفاعی تبادلوں کی
اہمیت کا اعادہ کیا اور نومبر 2023 میں اسلام آباد میں ہونے والی 14ویں
مشترکہ کمیٹی برائے دفاعی تعاون (جے سی ڈی سی) میں کئے گئے فیصلوں کو سراہا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آئیڈیاز 2024 میں شرکت کے لئے ملائیشیاء کے اعلیٰ
سطح کا وفد بھیجنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔دونوں فریقوں نے اعلیٰ تعلیم
اور فنی اور پیشہ وارانہ تربیت کے اداروں کے درمیان تعلیمی روابط اور تعاون
کو بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ انہوں نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان
عوامی رابطوں کو فروغ دینے، پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی اور باہمی افہام
و تفہیم کو فروغ دینے میں سیاحت کی صنعت اور نوجوانوں کے تبادلوں کی ضرورت
پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سیاحت میں اضافے کا خیرمقدم
کیا۔ اس کے علاوہ ہوا بازی اور پروازوں کے تعاون کو وسیع کرنے کا بھی فیصلہ
کیا گیا۔ فریقین نے دو طرفہ کاروبار کو بڑھانے کا فیصلہ کیا۔فریقین نے
فلسطین اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور عالمی پیشرفت پر
بھی تبادلہ خیال کیا۔بعد ازاں دونوں وزرائے اعظم نے مفاہمت کی یادداشتوں (ایم
او یوز) اور تعاون کی ایک دستاویز کے تبادلہ کی تقریب میں شرکت کی۔ٹریڈ
ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈی اے پی) اور ملائیشیا ایکسٹرنل ٹریڈ
ڈویلپمنٹ کوآپریشن کے درمیان تجارتی تعاون پر مفاہمت کی یادداشت اور
پاکستان-ملائیشیا بزنس کونسل (پی ایم بی سی) اور ملائیشیا-پاکستان بزنس
کونسل (ایم پی بی سی) کے درمیان حلال تجارت میں تعاون کے لئے ایم او یو کا
تبادلہ کیا گیا۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور ملائیشین
کمیونیکیشن اینڈ ملٹی میڈیا کمیشن (ایم سی ایم سی) کے درمیان تعاون کی ایک
دستاویز پر بھی دستخط کئے گئے۔تحریر ابھی جاری ہے ۔
حماس اسرائیل جنگ کوایک سال مکمل ہوگیا ہے ۔ حکومت پاکستان نے اس جنگ کے
ایک سال مکمل ہونے پر7اکتوبر کویوم یکجہتی فلسطین منانے اورفلسطینیوں سے
اظہاریکجہتی کے لیے آل پارٹیرکانفرنس بلانے کااعلان کیا۔ یہ آل پارٹیز
کانفرنس اس تحریر کواشاعت کے لیے بھیجنے کے وقت شروع ہوچکی ہے۔ اسرائیل اس
جنگ میں تباہی ، ہزاروں فلسطینیوں کوشہیداورایک لاکھ کے قریب زخمی کرنے
اورہزاروں من بارودبرسانے اورغزہ کوکھنڈرات میں تبدیل کرنے کے علاوہ کوئی
بھی ٹارگٹ حاصل نہیں کرسکا۔ یوں ابھی تک اسرائیل اس جنگ میں اورحماس
کوجھکانے میں اوراپنے مغوی چھڑانے میں ناکام رہاہے۔ اورانشاء اﷲ آئندہ بھی
ناکام ہی رہے گا۔
|