موٹرسائیکل کو سستی سواری کہا جاتا ہے اور کچھ بزرگ اس کو
شیطان کا اڈن کھٹولہ بھی قرار دیتے ہیں۔ در اصل کوئی بھی چیز غلط نہیں ہوتی
اس کا استعمال اسے مفید یا غیر مفید بناتا ہے ۔ یقینا موٹرسائیکل کا سفر
پرسکون، ایڈونچر سے بھرپور اور جلدی طے ہوتا ہے لیکن یہ تھکاوٹ، ذہنی تناؤ
اور خطرات سے خالی بھی نہیں ہوتا۔ ذیل میں چند باتیں جو اپنے گزشتہ چند
سالوں کے اسفار کے دوران سیکھی ہیں وہ قارئین تک پہنچانے کی کوشش کر رہا
ہوں۔ اس میں کتنا کامیاب ہوا ہوں یہ آپ احباب کے تبصروں پر چھوڑتا ہوں۔
موٹرسائیکل پر ٹور کون کر سکتا ہے ؟
ہر کوئی کر سکتا ہے جو کم از کم ایک سو کلومیٹر ایک ہی رائیڈ میں سفر کرنے
کا عادی ہو۔ اگر آپ وقفہ قفہ سے چلاتے ہیں جیسے شہر کے اندر کہ ہر دو تین
کلومیٹر کے بعد بریک اور گپ شپ تو آپ کیلئے لمبا سفر کرنا مشکل پیدا کرے
گا۔ دوسرا جسمانی لحاظ سے صحت مند شخص اس سفر کیلئے زیادہ موزوں ہے۔ اس لیے
پہلے اپنی صحت کا خیال رکھیں پھر موٹرسائیکل پر ٹور کا خیال ذہن میں لائیں۔
کونسی موٹر سائیکل ٹور کیلئے بہترین ہے ؟
اس سوال پر میرا جواب ہے جو آپ کو چلانی آتی ہو وہی بہترین ہے ۔ لوگ تو
پہاڑوں، ریگستانوں کا سفر سائیکل پر کر جاتے ہیں ۔ اس لیے یہ بات ہمیشہ ذہن
میں رہے کہ ٹور پر موٹرسائیکل نہیں جذبہ لیکر جاتا ہے ۔ ستر سی سی ، ایک سو
، ایک سو پچیس ، ایک سو پچاس یا اس سے اوپر پاور کی ہر بائک ٹور کیلئے
کارآمد ہے بشرطیکہ اس کی دیکھ بھال اچھی ہوئی ہو، انجن، کلچ پلیٹ، چین
گراری، بریک لیدر، لائٹس، کلچ اور بریک والی تار اور سب سے بڑھ کر ٹائر و
ٹیوب اچھی حالت میں ہوں۔
موٹر سائیکل ٹور کی پلاننگ کیسے کریں؟
سب سے پہلے اپنی رائیڈنگ کیپسٹی کو بڑھائیں، ہیلمٹ اتنا ہی ضروری ہے جتنا
جسم کیلئے لباس اس لیے ہیلمٹ پہنیں اور روزانہ نا سہی لیکن ہفتہ میں سو
پچاس کلومیٹر کی ایک رائیڈ بغیر رکے کرنے کی عادت بنائیں۔
سیفٹی سب سے پہلے
سیفٹی دستانے، جوتے، یا سیفٹی سوٹ پہن کے چیک کریں، تھوڑا بہت سفر کریں
تاکہ اندازہ ہوکہ سفر میں آپ کتنی سہولت محسوس کر رہے ہیں۔ موٹر سائیکل کا
ٹینک بیگ عام مارکیٹ سے مل جاتا وہ لازمی خریدیں، سائڈ باکس لگوائیں تو اس
کی دیکھ بھال لازمی کریں۔ ورنہ عام پیرشوٹ کا بنا بیگ پیچھے کسی مضبوط رسی
کے ساتھ باندھا جا سکتاہے۔
منزل کا انتخاب
سیر کرنے کیلئے ابتدا میں کسی قریبی منزل کا تعین کریں جو ایک سو یا ایک سو
پچاس کلومیٹر کی رینج میں ہو۔ زیادہ لمبا سفر بالکل ابتدا میں پلان نا کریں
آزمائش میں آ سکتے ہیں۔ موسم کے مطابق ضروری لباس پہنچیں، مفلر، چادر،
وغیرہ ویسے ہی گلے کے گرد لپیٹنے سے گریز کریں زیادہ لازمی ہو تو اس کو گرہ
لگائیں تا کہ وہ خود بخود کھلے نہیں۔
ضروری احتیاطی تدابیر
ہیلمٹ اچھی کوالٹی کا منتخب کریں کیونکہ آپ کے سر کو محفوظ رکھنا اسی کی
ذمہ داری ہے ۔ ہیلمٹ کا بکل لازمی بند کریں کبھی بھی لوز (کھلا) ہیلمٹ
استعمال نا کریں، اس کا شیشہ صاف ہونا چاہیے، موبائل کو ہینڈز فری لگائیں
یا بلیوٹوتھ یا ہیلمٹ انٹرکام ڈیوائس سے منسلک کریں۔ گرمی ہو یا سردی بند
جوتے استعمال کریں، انڈسٹریل سیفٹی کے جوتے بہترین ہیں لیکن پہلے گھر میں
پہن کے چل پھر کے پاؤں کو اس کا عادی ضرور بنا لیں۔ غیر ضروری سامان ہمراہ
ہرگز نا لے جائیں، ایک پلاسٹک شیٹ، ایک عدد بڑے سائز کا پلاسٹک بیگ(شاپر)،
ایک عدد لچک دار مضبوط رسی، موٹرسائیکل کی ایک عدد اضافی چابی، ایک عدد
وائر لاک ہمراہ رکھنا نہ بھولیں۔ پنکچر کا سامان اگر ہمراہ رکھ رہے ہیں تو
گھر میں ٹائر کھولنے کی پریکٹس بھی کریں یا کسی پنکچر والے کے پاس کچھ وقت
لگا کے تجربہ حاصل کر لیں ۔
مضمون کی طوالت سے بچتے ہوئے اختتام میں یہی عرض کروں گا کہ زندگی بے حد
قیمتی ہے ، بلا وجہ کی ریس لگانے سے گریز کریں، بائیکر تحمل مزاج، بردبار،
خوش اخلاق اور بلند ہمت ہوتا ہے ۔ غیر ضروری لائٹس لگوا کے سامنے والے کو
پریشان نا کریں، زیادہ بلند آواز والے ہارن سے گریز کریں، راستے میں ملنے
والے دوسرے بائیکرز دوستوں، مسافروں اور راہ گیروں کو سلام کرتے جائیں
نیکیاں کماتے جائیں، اگر کبھی کسی مشکل میں ہوں موٹرسائیکل خراب ہو یا کسی
مدد کی ضرورت ہو تو اپنا ہیلمٹ سر سے اتار کر سڑک کے کنارے رکھ دیں اور خود
پاس کھڑے ہوجائیں۔ جو بھی بائیکر وہاں سے گزرے گا وہ آپ کی مدد ضرور کرے گا
کیونکہ یہ ایک اشارہ ہے کہ آپ کسی مشکل میں ہیں۔ اللہ تعالیٰ سب کو آسانیاں
عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف بخشے۔ آمینُ
|