پاکستان کی حالیہ سیاسی صورتحال کافی پیچیدہ اور غیر یقینی ہے۔ ملک میں
مختلف سیاسی جماعتیں اقتدار کے لیے کشمکش میں ہیں، اور سیاسی عدم استحکام
نے معاشی بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ ایسے میں پاکستان کا سب سے قریبی
دوست اور اہم معاشی شراکت دار چین بھی ان حالات کو گہری نظر سے دیکھ رہا ہے۔
پاکستان میں جاری سیاسی عدم استحکام نے نہ صرف پاکستان کے اندرونی معاملات
کو متاثر کیا ہے بلکہ اس کے بین الاقوامی تعلقات پر بھی اثر ڈالا ہے۔ چین
کا پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلق ہے، اور اس سیاسی عدم استحکام کے دوران چین
کے ردعمل میں محتاط پالیسی اور تعلقات کو برقرار رکھنے کی حکمت عملی نمایاں
ہے۔
پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) ایک بڑا
اقتصادی منصوبہ ہے جو چین کے لیے خطے میں معاشی اثر و رسوخ بڑھانے کا ایک
اہم ذریعہ ہے۔ چین نے پاکستان کے انفراسٹرکچر میں اربوں ڈالر کی سرمایہ
کاری کی ہے، جس کا مقصد چین کو بحیرہ عرب کے قریب ایک مضبوط اقتصادی مرکز
فراہم کرنا ہے۔ موجودہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے سی پیک کے منصوبے متاثر
ہو رہے ہیں، اور یہ چین کے لیے باعثِ تشویش ہے۔ چینی قیادت اس بات کو یقینی
بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ پاکستان کے سیاسی حالات سی پیک کی پیشرفت کو
نقصان نہ پہنچائیں۔
چین نے ہمیشہ پاکستان کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی اپنائی
ہے۔ چاہے پاکستان میں کوئی بھی حکومت برسر اقتدار ہو، چین نے اپنی پالیسی
میں تسلسل کو برقرار رکھا ہے۔ چین کا یہی موقف ہے کہ وہ کسی بھی سیاسی
جماعت یا حکومت کے ساتھ مخصوص وابستگی کے بجائے پاکستان کے عوام کے منتخب
نمائندوں کے ساتھ تعاون کرے گا۔ چین سمجھتا ہے کہ پاکستان میں سیاسی
استحکام ہی اقتصادی ترقی اور سی پیک کے منصوبوں کی کامیابی کے لیے ضروری
ہے۔
حالیہ سیاسی حالات کے دوران چین نے محتاط ردعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ وہ نہ تو
کسی مخصوص جماعت کی حمایت کرتا ہے اور نہ ہی کسی قسم کی سیاسی مداخلت کی
کوشش کر رہا ہے۔ چین کا موقف ہے کہ پاکستان کو اپنے داخلی مسائل خود حل
کرنے چاہییں، اور چین اس میں ایک دوست کی حیثیت سے مدد دینے کو تیار ہے۔
چین نے پاکستان کی موجودہ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں سے بات چیت کر کے
سیاسی استحکام پر زور دیا ہے، تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوطی مل سکے
اور مشترکہ مفادات کا تحفظ ہو سکے۔
پاکستان کی سیاسی صورتحال نہ صرف داخلی طور پر بلکہ علاقائی سطح پر بھی چین
کے لیے اہمیت رکھتی ہے۔ چین بھارت کے ساتھ سرحدی مسائل اور امریکہ کے ساتھ
تجارتی تنازعات میں الجھا ہوا ہے۔ ایسے میں چین کو پاکستان کی جانب سے مکمل
حمایت اور استحکام کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں اس کا اثر و رسوخ برقرار رہے۔
سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے چین کو خدشہ ہے کہ کہیں اس کا قابل اعتماد
شراکت دار کسی مشکل میں نہ پڑ جائے جو خطے میں چین کے مفادات کو نقصان
پہنچا سکتا ہے۔
چین کے لیے پاکستان کا استحکام اور ترقی انتہائی اہم ہیں، اس لیے چین نے
موجودہ سیاسی حالات میں بھی پاکستان کو سفارتی اور مالی معاونت فراہم کی
ہے۔ حالیہ برسوں میں چین نے پاکستان کو قرضے، انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری
اور سی پیک کے ذریعے مدد دی ہے۔ چین کی حکمت عملی یہی ہے کہ پاکستان میں
سیاسی استحکام کو ممکن بنایا جائے تاکہ دونوں ممالک کے مشترکہ منصوبے
کامیابی سے آگے بڑھ سکیں۔
موجودہ پاکستان کے سیاسی حالات میں چین کا ردعمل محتاط اور مستحکم ہے۔ چین
پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا بلکہ وہ پاکستان کو
اس مشکل وقت میں اپنی حمایت فراہم کر رہا ہے۔ چین کی کوشش یہی ہے کہ
پاکستان میں سیاسی استحکام جلد بحال ہو تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات پر کوئی
منفی اثر نہ پڑے۔ چین کے لیے پاکستان کی اہمیت نہ صرف معاشی بلکہ تزویراتی
لحاظ سے بھی ہے، اور اسی وجہ سے چین موجودہ حالات میں بھی پاکستان کے ساتھ
کھڑا ہے۔ چین کی یہ حکمت عملی دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے
میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
|