عمران خان کی سیاست اور نوجوان

دیکھنا تو اب یہ کہ کیا عمران خان سیاست میں کامیاب ہوتا ہے کہ نہیں؟عمران خا ن جن نوجوانوں کے سر پر سیاست کر نے جا رہا ہے کیا یہ نوجوان سیاست میں کامیاب ہو کر عمران خان کو اپنا لیڈر کہنے پر فخر محسوس کریں گے کہ نہیں۔جتنی مہنگائی ہے جتنی انسان کی ضروریات ہیں آج کل کے دور میں باپ گھر میں بیٹھا ہے اور اس کا بیٹا نوجوان کمائی کر کے لاتا ہے وہ جس طرح کی مرضی کمائی کرے حلال کمائے یا حرام!بس گھر والوں کو کھانے سے غرض ہے کہ گھر کے افراد کچھ کھا کر سوئیں اگر کو ئی پڑھا لکھا کمائی کرتا ہے تو وہ پڑھا لکھا نوجوان عمران خان کی پارٹی میں چلا گیا ہے۔وہ کیوں؟وہ اس لیے کہ اس نوجوان کے ذہن میں یہ خیال ہوتا ہے کہ جیسے ہمارے بڑے لیڈروں نے ہمارے ملک کو لوٹا ہے اسی طرح ہم بھی کچھ سال لوٹ کر اپنا گھر بار بنا کر پارٹی کو چھوڑ دیں گے اس دور کے نوجوان کو جتنی پیسوں کی ضرورت ہو تی ہے۔کہ ماں باپ کو ایک گھر دے او ر اپنی بہنوں کی شادی کر ے اپنی اور اپنے گھر والوں کی ضروریات کو پورا کرے ۔سیاست میں تو 1990سے لے کر 2011تک بڑے بڑے لیڈر ناکام ہو چکے ہیں یہ تو آج کل کے نوجوانوں سے کیا امید لگائیں۔عمران خان جس چیز کو ختم کرنے نکلے ہیں یعنی کہ کرپشن وہ تو ہر دور حکومت میں رہے ہے۔اگر عمران خان کامیاب ہو جاتا ہے تو جب نوجوانوں کو کرسیاں ،ایلیٹ فور س کے جوان ہر قسم کی پاور تو کیا نوجوان حیران اور پریشان نہ ہو گا کہ پہلے میں کیا تھا اور اب کیا ہوں؟ جس کو وہ ایک ماہ تک تو دیکھے گا پھر اپنا اصل روپ سامنے لائے گا اس ملک کا تو یہ حال ہے کہ جس کو ضرورت سے زیادہ پاور جس کو ہم سیاسی طاقت کہتے ہیں مل جائے تو وہ پاگل ہو جاتا ہے تو پھر وہ اپنا کام شر وع کر دیتا ہے ۔اس دور میں غریب طبقے والا گھر جس میں ایک یا دو نوجوان بس پڑھے لکھے ہوں گے ا ور ان کے گھر ایک وقت کی روٹی نہ ہو تو کیا وہ الیکشن جیت کر پہلے اپنے گھر کی حالت کو بہتر نہیں کرے گا ؟کیا وہ اپنے باقی بھائیوں کو چھوٹی چھوٹی نوکریوں پر بھرتی نہیں کروائے گااس دور کے نوجوان کی بہت زیادہ خواہشات ہیں اور ضرورتیں بھی ۔سیاست نوجوانوں کے سر پر نہیں کی جاتی ۔سیاست میں ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوتا ہے سیاست میں ملکی مسائل کو عوام تک لانا ہوتا ہے۔آج کل کا نوجوان اپنے مسئلے گھر والوں سے بیان نہیں کرتا کیا وہ نوجوان ملکی مسائل عوام کو بتائے گا؟نوجوان کو حقیقت سے روشناس کروانا ہو گا ۔ان کو خوابوں کی دنیا سے باہر لانا ہو گا۔ان کو سیاست کے لفظ سے واقف کروانا ہو گا۔یہ سب کچھ بتانا ہو گا ۔نہیں تو پھر اگر عمران خان نوجوانوں کے ساتھ سیاست میں آتا ہے تو پھر ہمیں بڑے لیڈروں کی حرکات کی وجہ سے شرمندہ ہونا پڑے گا۔۔
Schehryar Ahmed
About the Author: Schehryar Ahmed Read More Articles by Schehryar Ahmed: 16 Articles with 63490 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.