زندگی کتنی خوبصورت ہے اس بات کو بیان کرنے کی ضرورت نہیں
ہے۔ یہ وہ چیز ہے جس کو ہر کوئی اپنے نظریے سے دیکھتا ہے۔ لیکن کیا کبھی
سوچا ہے کہ اس دنیا میں کتنے لوگ مطمئن زندگی جی رہے ہیں ؟
اس بات کا جواب آپ کو غور کرنے پر ہی مل سکتا ہے۔ وہ کہتے ہیں نہ کہ آپ کے
پاس جو کچھ بھی ہے وہ شاید آپ کے حساب سے کم ہے لیکن کسی دوسرے کے حساب سے
بہت زیادہ ہے۔ لیکن ہمارے ارد گرد چیزیں کس قدر گہری ہیں اس سمندر جیسی
گیراہی کو ناپنے کے لیے وقت اور سوچ درکار ہوتی ہے۔
دیرے دیرے اپنی نعمتوں کا شکر ادا کرنا ہوتا ہے۔
تمام تر زندگی کی نا امید اور ناکام ارادوں کو ایک طرف رکھ کر جب ہم اپنی
نعمتیں گنتی کرتے ہیں تو ایک لمحے کے لیے سہی پر سکون تو ملتا ہے۔
مطمئن زندگی جینے کے لیے ہمیں اپنی حدوں کو ناپنے کی ضرورت ہے کہیں ہم لالچ
کی طرف تو نہیں جا رہے۔
مطمئن ہونے کے لیے اپنے آپ کو وقت دینا لازم شے ہے۔ خود سے سوال کرنی چاہیے
کہ ہماری بھوک اور طلب کی کیا حد ہے؟ کیا اس کی شدید ضرورت ہے یا پھر ہم
جدید دور کے ٹرینڑ کی طرف بھاگ رہے ہیں۔
کہی راستے ہم کو ڈھونڈنے کی ضرورت ہے جو اس سوال کا جواب دے کہ ہمیں کب اور
کہاں رکنا چاہیے؟ کہ اب بس! بہت ہوا تھوڈی دیر تھم جانے دو، دور پہاڑی کی
چوٹی پر تازا ہوا اور خوبصورت منظر جو سورج ڑوب رہا ہے دیکھنے دو۔ پھر کبھی
دیکھ لینگے ۔ کسی اور کے لیے بھی سوچنے دو ۔ کب تک اپنی زات سے لڑنا ہے۔ ؟
|