سوات کی برف پوش وادی کالام میں 12 جنوری 2025 کو 13ویں
سنو جیپ ریس کا انعقاد خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی، فرنٹیئر 4×4
کلب، اپر سوات ڈیویلپمنٹ اتھارٹی اور پاک آرمی کے اشتراک سے کیا گیا جس میں
ملک بھر سے جیب ریس کے ماہر مرد وخواتین نے شرکت کی ، سنو جیپ ریلی نے
کالام میں ملک بھر سے آنے والے سیاحوں اور موٹر اسپورٹس کے شائقین کو اپنی
جانب متوجہ کیا اور تقریب کے شرکاء نے بھی اس ایونٹ کو اور اس تقریب کو
منعقد کرنے والوں کو خوب داد دی۔
ریس کا آغاز پشاور سے ہوا، جہاں سے جیپوں کا قافلہ سوات موٹروے کے ذریعے
سوات کی تحصیل مٹہ اور پھر وہاں سے سیاحتی علاقوں مدین، بحرین اور پھر آخر
میں برف پوش وادی کالام کے شاہی گراﺅنڈ پہنچا۔ ریس میں 50 سے زائد ماہر جیپ
ڈرائیوروں نے شرکت کی جن میں خواتین ڈرائیورز بھی شامل تھیں۔ منتظمین نے
ریس میں شامل کھلاڑیوں کو ان مقابلوں میں شرکت کرنے کیلئے چار کیٹیگریز میں
تقسیم کردیا تھا ‘ زیرو سے 2500 سی سی، 2500 سی سی سے اوپن، ونٹیج، اور
لیڈیز کیٹیگری میں ان کی تقسیم کی گئی تھی۔
سوات میں دہشت گردی کے خاتمہ اور فوجی اپریش کے نتیجے میں امن کی بحالی کے
بعد سے وقتاً فوقتاً اس طرح کے مقابلوں کا انعقاد کیا جاتا ہے، جیپ ریلی کے
انعقاد کا بنیادی مقصد صوبے میں موسم سرما کی سیاحت اور ایڈونچر ٹورازم کو
فروغ دینا تھا۔صوبہ خیبر پختونخوا کے مشیر سیاحت و ثقافت زاہد چن زیب کے
مطابق، صوبائی حکومت سیاحت و ثقافت کی فروغ کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا
رہی ہے، جس کے نتیجے میں گزشتہ سال بھی کئی طرح کے مقابلوں اور دیگر
سرگرمیوں کے انعقاد کے بعد 2 کروڑ سے زائد سیاحوں نے خیبرپختونخوا کا رخ
کیا اور اس کے سیاحتی مقامات کی سیر کرتے ہوئے شعبہ سیاحت کے ترقی کا باعث
بنے۔
جیپ ریلی میں شرکت کرنے والے ڈرائیوروں نے ان مقابلوں میں شرکت کیلئے خاصی
تیار ی کررکھی تھی اور مقابلوں کے دوران انہوں نے اپنی مہارت کا اچھا خاصا
مظاہرہ بھی کیا جسے وہاں پر موجود سیاحوں اور مقامی لوگوں نے خوب انجوائے
کرتے ہوئے اس اقدام پر انعقاد کرنے والوں کو داد دی۔
شاہی گراﺅنڈ کالام جہاں پر حالیہ برف باری کے بعد اچھی خاصی برف پڑی ہوئی
ہے پر جیپ مقابلوں کیلئے خصوصی طورپر ٹریک تیا ر کیا گیا تھا جس پر تمام
ڈرائیوروں نے اپنی گاڑیوں کے ذریعے اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا اور برف پر
گاڑیاں دوڑا دوڑا کر وہاں موجود شائقین سے خوب داد وصول کی ۔
ریس میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں میں نتائج کے مطابق کیٹیگری اے (زیرو سے
2500 سی سی) میں پہلی پوزیشن بابر خان،دوسری پوزیشن باچا خان اور تیسری
پوزیشن ڈاکٹر طاہر نے حاصل کرلی، کیٹیگری بی (2500 سی سی سے اوپن) کے
مقابلوں میں پہلی پوزیشن یاسین،دوسری پوزیشن محمد سیداور تیسری پوزیشن وقاص
نامی جیپ ریسر نے حاصل کرلی ہے، خواتین ڈرائیور بھی کسی سے پیچھے نہیں رہیں
اور انہوں نے بھی سرمائی کھیل کے ان مقابلوں میں اپنی مہارت دکھائی،خواتین
کھلاڑیوں میں پہلی پوزیشن مشال نے اپنے نام کرلی ہے، اس موقع پر ایک
خوبصورت تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا تھا جس میں مقامی لوگوں نے کثیر تعداد
میں شرکت کی ، تقریب کے مہمان خصوصی ایم این اے ڈاکٹر امجد علی تھے، انہوں
نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سوات میں سیاحت کے شعبہ کو ترقی
دینے کیلئے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں جو بھی اقدام مناسب ہوتا ہے اور جسے
ضروری سمجھا جاتا ہے اس کیلئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جاتا ہے
،انہوں نے کہا کہ سوات کو قدرت نے بے تحاشا خوبصورتی سے نوازا ہے یہی وجہ
ہے کہ جو لوگ سیاحت کے شوقین ہوتے ہیں ان کیلئے سوات میں دل چسپی کے طرح
طرح کے مواقع موجود ہیں لیکن ایسے میں اگر کھیلوں کے مختلف مقابلوں کا
اہتمام بھی موسموں کی تناسب سے کیا جائے تو یہ سونے پر سہاگہ والی بات بن
جاتی ہے اور اس کے سیاحت کے شعبہ پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں لہذا ہماری
کوشش ہوگی کہ مستقبل میں بھی اس طرح کی اقدامات کا اہتمام کرسکیں۔
تقریب کے اختتام پرمہمان خصوصی ایم این اے ڈاکٹر امجد علی نے فاتح کھلاڑیوں
میں ٹرافیاں اور انعامات تقسیم کئے جبکہ ریلی کے آرگنائز ز بابر خان نے یاد
گار کے طورپر میزبان کو یادگاری سوینیئر بھی پیش کیا۔ جیپ ریس دیکھنے کے
لئے ملک بھر سے سیاحوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے کالام کا رخ کیا تھا۔تقریب
کے بارے میں ٹورازم ڈیپارٹمنٹ کے حکام کا کہنا تھا کہ کالام میں اس نوعیت
کے ایونٹس کے انعقاد سے نہ صرف مقامی معیشت کو تقویت ملے گی بلکہ ملکی اور
غیر ملکی سیاحوں کی دلچسپی بھی بڑھےگی اور وہ بہت بڑی تعداد میں یہاں آئیں
گے جس سے شعبہ سیاحت کو فروغ ملے گا۔ موسم گرما کے ساتھ ساتھ اب موسم سرما
میں بھی برف باری سے لطف اندوز ہونے کے لئے سیاح ان مقامات کا رخ کر رہے
ہیں، جو صوبے میں سیاحت کے فروغ کی علامت ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سوات میں صرف گرمی کے دنوں کو سیاحت کیلئے موزوں
سمجھا جاتا تھا کیونکہ ان دنوں ملک کے میدانی علاقوں میں بے تحاشا گرمی کے
مارے لوگوں کیلئے سوات کا معتدل موسم دل چسپی کا باعث ہوتا تھا اوروہ سوات
کے سیاحتی علاقوں مالم جبہ، مدین، بحرین اور کالام سمیت دیگر مقامات پر
ڈیرے ڈال کر سکون حاصل کرتے تھے لیکن اب سوات میں سال کے چاروں موسموں میں
رونق لگی رہتی ہے کیونکہ گرمی ہو یا سردی ، بہار ہو یا خزان سب موسموں کے
الگ الگ رنگ نکھر کر نظر آجاتے ہیں جسے دیکھنے کیلئے لوگ جو ق درجوق سوات
کا رُخ کرتے ہیں اور سوات کی خوبصورتی سے حظ اُٹھاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ
صوبائی حکومت ٹورازم ڈیپارٹمنٹ اور پاک فوج کی تعاون سے گاہے بگاہے اس طرح
کی پروگراموں کا انعقاد کرتے ہوئے شعبہ سیاحت کو فروغ دینے کی کوشش کی جاتی
ہے۔
صوبائی حکومت کی کوششوں سے خیبرپختونخوا میں سیاحت کا شعبہ اب تیزی سے ترقی
کر رہا ہے۔ اس طرح کے ایونٹس کے تسلسل سے نہ صرف مقامی ثقافت اور روایات کو
فروغ ملے گا بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر
ہوگا۔ 13ویں کالام سنو جیپ ریس کا کامیاب انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ
خیبرپختونخوا میں سیاحت اور موٹر اسپورٹس کے مواقع وسیع پیمانے پر موجود
ہیں۔ حکومت خیبر پختونخوا‘ اور متعلقہ اداروں کی مشترکہ کاوشوں سے مستقبل
میں بھی اس طرح کے مزید ایونٹس کی توقع کی جا سکتی ہے، جو نہ صرف سیاحوں کے
لئے دلچسپی کا باعث بنیں گے بلکہ مقامی معیشت اور ثقافت کے فروغ میں بھی
معاون ثابت ہوں گے۔دوسری جانب مقامی لوگوں نے جیپ ریلی کے انعقاد کو ایک
احسن اقدام قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے آئندہ کیلئے بھی اس طرح کی
ایونٹس کے انعقاد اور دیگر سرگرمیوں کیلئے اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
|