چین کا سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کا رہنما اصول

اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ آج کے دور کو سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی کا دور کہا جاتا ہے اور دنیا کے وہ چیدہ چیدہ ممالک جو سائنس و ٹیکنالوجی میں آگے ہیں ،وہ ہمیں معاشی سماجی ترقی کے میدان میں بھی نمایاں مقام پر نظر آتے ہیں۔ اس کی بہترین مثال چین کی ہے جس نے ملک میں "سائنس دوست رویوں" کو پروان چڑھاتے ہوئے سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں غیر معمولی کامیابیاں سمیٹی ہیں ۔

چین میں سائنس و ٹیکنالوجی کو ترقی دینے اور اس سے حاصل شدہ ثمرات کی بات کی جائے تو آج ملک نے دانشورانہ املاک کی ترقی میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، گلوبل انوویشن انڈیکس میں 11 ویں نمبر پر فائز ہے اور پیٹنٹ کے اجراء، ٹریڈ مارک کی رجسٹریشن اور کاپی رائٹ کے اندراج میں بھی قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں، چین صف اول میں شامل پندرہ ممالک میں متوسط آمدنی کا حامل واحد ملک ہے ، باقی فہرست میں دنیا کے بلند آمدنی والے ترقی یافتہ ممالک شامل ہیں۔


سائنس و ٹیکنالوجی میں اپنی حاصل شدہ کامیابیوں کو مزید مستحکم کرنے کی خاطر ابھی حال ہی میں چین نے سائنسی اور تکنیکی خدمات کے شعبے کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے ایک عملی رہنما اصول جاری کیا ہے۔وزارت صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، چین کی سائنسی اور تکنیکی ایسوسی ایشن، اور سات دیگر سرکاری اداروں نے مشترکہ طور پر یہ رہنما اصول جاری کیا ہے۔

یہ رہنما اصول ترقیاتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے اہداف مرتب کرتا ہے،اس شعبے کے دائرہ کار اور کارکردگی کو فروغ دینے کے اقدامات کا تعین کرتا ہے، سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں کی ٹرانسفارمیشن اور کمرشلائزیشن میں تیزی لانے پر زور دیتا ہے، اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی مربوط ترقی میں مدد دینے کی کوشش کرتا ہے۔ اس رہنما اصول میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی جامع ترقی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے، جس میں تحقیق و ترقی، ٹیکنالوجی کی ٹرانسفارمیشن اور تجارت کاری، کاروباری انکیوبیشن، اور ٹیکنالوجی کی ترقی جیسے کلیدی شعبوں میں مخصوص امور کی وضاحت کی گئی ہے۔

یہ رہنما اصول سائنس اور ٹیکنالوجی کی تبدیلی اور ترقی کی رفتار کو تیز کرنے، سائنس اور ٹیکنالوجی کی خدمات میں اختراعات کو فروغ دینے، انفارمیشن ٹیکنالوجی سے وابستہ نئی جنریشن میں اختراعات کو مزید مربوط کرنے، اور جدید سبز ٹیکنالوجیوں کے اطلاق کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔ یہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی اعلیٰ معیار، ذہین، سبز اور یکجا ترقی کو فروغ دینے کی کوششوں پر بھی زور دیتا ہے۔ رہنما اصول کے مطابق سائنس اور ٹیکنالوجی کے خدماتی اداروں کو مزید مخصوص، مارکیٹ پر مبنی اور پلیٹ فارم پر مبنی ترقی کی جانب رہنمائی کرنے، ٹیکنالوجی مارکیٹ کی پالیسیوں میں بہتری لانے، اور ٹیکنالوجی کی تجارت کے لیے ایک قومی پلیٹ فارم قائم کرنے کی کوششیں کی جائیں گی۔ یہ دستاویز ادارتی اختراعات، پالیسی حمایت میں اضافہ، شماریاتی نگرانی بڑھانے، اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے ترقیاتی ماحول کو بہتر بنانے کے لیے بین الاقوامی تعاون کو گہرا کرنے کا بھی مطالبہ کرتی ہے۔

وسیع تناظر میں آج دنیا میں سائنس و ٹیکنالوجی کے جس بھی شعبے کا زکر کیا جائے ، چین آپ کو نمایاں مقام پر نظر آئے گا۔اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ ملک کی اعلیٰ قیادت سائنس و ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے میں میں خود ذاتی دلچسپی لے رہی ہے اور چین کو ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک سرکردہ ملک بنانے اور سائنس ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کے حوالے سے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے ۔ملک میں معاشی اور سماجی ترقی کے ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کا انضمام تیز ہو رہا ہےاور بنیادی تحقیق میں بین الاقوامی مسابقت کو نمایاں فروغ مل رہا ہے ، جس سے چینی عوام کے ساتھ ساتھ دیگر دنیا کے عوام کے لیے بھی نمایاں ثمرات کا حصول ممکن ہو رہا ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1505 Articles with 787720 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More