دنیا میں ایک بڑی آبادی والے ملک کی حیثیت سے چین میں صحت
عامہ کے تحفظ کو مرکزی اہمیت حاصل ہے۔اس وقت ملک میں صحت عامہ کے فروغ کی
پالیسی کا نظام بنیادی طور پر قائم ہو چکا ہے ، صحت کے لیے خطرات کا باعث
بننے والے عوامل کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا گیا ہے ، ہیلتھ کیئر کی
صلاحیت کے پورے لائف سائیکل کو نمایاں طور پر بہتر کیا گیا ہے ، بڑے امراض
پر مؤثر طریقے سے قابو پایا گیا ہے جبکہ صحت اور تندرستی کی بہتری کے سلسلے
میں تمام لوگوں کی شرکت کی شرح مسلسل بلند ہوتی جارہی ہے۔
صحت عامہ کے شعبے میں چین کی مزید کامیابیوں کا احاطہ کیا جائے تو ہیلتھ
آگاہی، متوازن غذا، فٹنس پروگرام اور نفسیاتی صحت کو فروغ دینے کے لیے
ماہرین اور وسائل کا قومی ڈیٹا بیس قائم کیا گیا ہے۔ چینی شہریوں کی ہیلتھ
خواندگی کی سطح نمایاں حد تک بہتر ہوئی ہے۔ بڑے امراض، جیسے قلبی اور دماغی
امراض، کینسر اور ذیابیطس، کو مؤثر طریقے سے قابو کیا گیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ
اہم دائمی امراض سے قبل از وقت اموات اب عالمی اوسط سے کہیں کم ہیں۔صحت
عامہ کو یقینی بنانے کے اقدامات میں "موبائل ہسپتال" منصوبہ بھی قابل ستائش
قدم ہے۔
2018 میں شروع ہونے والا "موبائل ہسپتال" پروگرام اب تک متعدد صوبوں میں
متعارف کیا جا چکا ہے، جس سے 20 ملین سے زائد افراد مستفید ہوئے ہیں۔
"موبائل ہسپتال" کے کلیدی اقدامات کا جائزہ لیا جائے تو اس میں ایک ڈسپیچ
پلیٹ فارم کا قیام بھی شامل ہے۔ مریض ایک کوڈ اسکین کر کے طبی خدمات کی
درخواست کرتے ہیں، اور پلیٹ فارم مقام کے لحاظ سے قریبی گاؤں کے ڈاکٹر کو
تفویض کرتا ہے، جس سے ہر گاؤں کو مکمل کوریج ملتی ہے۔
دوسرا ، اس میں وسائل کا یکجا استعمال بھی ایک کلیدی پہلو ہے۔ اس پروگرام
کے ذریعے بیجنگ، شنگھائی اور دیگر بڑے شہروں کے معروف ہسپتالوں کے ماہرین
سے مفت ریموٹ مشاورت کی سہولت دستیاب ہے۔ گاؤں کے ڈاکٹر ویڈیو لنک کے ذریعے
مشاورت کر سکتے ہیں، جس سے مریضوں کا وقت اور اخراجات دونوں کم ہوتے ہیں۔
تیسرا ،اس میں انعامی نظام کی تشکیل بھی شامل ہے۔ مقامی حکومت نے ایک خاص
فنڈ قائم کیا ہے جو گاؤں کے ڈاکٹروں کو سنگین بیماریوں کی ابتدائی علامات
کی شناخت پر انعام دیتا ہے۔ اس سے ڈاکٹر گھروں میں جا کر پیشگی معائنے کرتے
ہیں، اور گاؤں کے کلینک دیہاتی صحت کے تحفظ کی پہلی کڑی بن گئے ہیں۔
چینی حکام نے ہمیشہ اس بات کو اہمیت دی ہے کہ صحت کی دیکھ بھال عوامی بہبود
کی بنیاد ہے۔لاکھوں مریضوں کا بنیادی خواب ہے کہ گھر کے قریب معیاری صحت کی
خدمات دستیاب ہوں۔ حالیہ برسوں میں چین نے صحت کے نظام کو عوامی سطح پر
مرکوز کرنے کے لیے "ہائریرکیکل ڈائیگنوسس سسٹم" اور میڈیکل کنسورشیم جیسی
پالیسیاں متعارف کرائی ہیں، جس سے طبی وسائل کی غیرمتوازن تقسیم اور بنیادی
دیکھ بھال کی کمزوری جیسے مسائل میں کمی آئی ہے۔
ملک میں بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی بھی صحت عامہ کو یقینی بنانے میں ایک
نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔ٹیلی میڈیسن اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے ذریعے
خدمات کی فراہمی نہ صرف مؤثر بلکہ عملی بھی ثابت ہوئی ہے۔اس ضمن میں ڈیٹا
کا یکجا ہونا اور وسائل کا اشتراک صرف صحت تک محدود نہیں۔
چاہے تعلیم ہو، بزرگوں کی دیکھ بھال، بچوں کی نشوونما، یا علاج معالجہ ،
چین کی ڈیجیٹل اور ذہین ٹیکنالوجیز معیاری عوامی خدمات تک رسائی کو مزید
وسیع اور منصفانہ بنا رہی ہیں ، جو ایک متوازن اور خوشحال معاشرے کی تشکیل
میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ صحت کے جدید معیارات جیسا کہ ٹیلی میڈیسن ،
ورچوئل طبی مشاورت ، روبوٹک سرجری اور دیگر جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بھی
شہریوں کو صحت کی موئثر سہولیات فراہم کی گئی ہیں ، جو چینی عوام کی اوسط
متوقع عمر میں اضافے کے اہم محرکات ہیں۔
|