عید الاضحیٰ، جو قربانی کا تہوار بھی کہلاتا ہے، اسلامی
کیلنڈر کا ایک اہم دن ہے جب مسلمان سنت ابراہیمی کی یاد میں جانوروں کی
قربانی کرتے ہیں۔ یہ تہوار گرمیوں کے موسم میں آنے پر کئی چیلنجز لاتا ہے،
خاص طور پر جب درجہ حرارت بہت زیادہ ہو۔ گرمی کی وجہ سے پانی کی کمی، ہیٹ
اسٹروک، اور تھکاوٹ جیسے مسائل لاحق ہو سکتے ہیں، جو عید کی خوشیوں کو
متاثر کر سکتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم گرمی سے بچاؤ کے طریقے اپنائیں
تاکہ یہ تہوار صحت مند اور خوشگوار طریقے سے منایا جا سکے۔
گرمی کے صحت پر اثرات
گرمی کے موسم میں جسم کا درجہ حرارت بڑھنے سے کئی صحت کے مسائل پیدا ہو
سکتے ہیں۔ پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) اس وقت ہوتی ہے جب جسم میں پانی اور
نمکیات کی کمی ہو جاتی ہے، جس سے سر درد، چکر آنا، اور کمزوری ہو سکتی ہے۔
ہیٹ اسٹروک گرمی کا سب سے خطرناک اثر ہے، جو جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔ عید
الاضحیٰ کے دوران قربانی، عید کی نماز، اور خاندانی اجتماعات کے لیے باہر
رہنا پڑتا ہے، جس سے یہ خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ خاص طور پر قربانی کے عمل میں
جسمانی محنت اور دھوپ میں کام کرنا گرمی کے اثرات کو مزید شدید کر سکتا ہے۔
گرمی سے بچاؤ کے عملی طریقے
گرمی سے محفوظ رہنے کے لیے چند آسان اور عملی طریقے اپنائے جا سکتے ہیں
پانی کی مقدار بڑھائیں دن بھر پانی پیتے رہیں، چاہے پیاس نہ لگے۔ لیموں
پانی یا او آر ایس (Oral Rehydration Solution) استعمال کریں تاکہ جسم میں
نمکیات کی کمی نہ ہو۔ مثال کے طور پر، احمد نے پچھلی عید پر قربانی کے
دوران پانی کی بوتل ساتھ رکھی، جس سے وہ دن بھر تروتازہ رہا۔
مناسب لباس ہلکے رنگوں کے ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہنیں جو سانس لینے کی گنجائش
رکھتے ہوں۔ ٹوپی یا چھتری استعمال کریں تاکہ سر پر دھوپ نہ لگے۔
وقت کا انتخاب قربانی یا دیگر بیرونی سرگرمیاں صبح سویرے یا شام کو کریں جب
گرمی کم ہو۔ دوپہر کے وقت (12 سے 3 بجے) دھوپ سے بچیں۔
عید کی نماز اور اجتماعات عید گاہ میں سایہ دار جگہ کا انتخاب کریں۔
پورٹیبل پنکھے یا ہاتھ کے پنکھوں کا استعمال گرمی سے نجات دلا سکتا ہے۔
مناسب خوراک ہلکی اور پانی دار غذائیں جیسے تربوز، خربوزہ، اور کھیرا
کھائیں۔ تلی ہوئی یا بھاری غذاؤں سے پرہیز کریں جو جسم کو گرم کرتی ہیں۔
خصوصی خیال
بچوں، بوڑھوں، اور دائمی امراض کے شکار افراد کو گرمی زیادہ متاثر کرتی ہے۔
بچوں کو بار بار پانی پلائیں اور انہیں دھوپ سے دور رکھیں۔ بزرگ افراد کو
آرام کے وقفے دیں اور ان کی صحت پر نظر رکھیں۔ اگر کسی کو ذیابیطس یا دل کی
بیماری ہے، تو انہیں ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق اضافی احتیاط کرنی چاہیے۔
مثال کے طور پر، پچھلی عید پر فاطمہ کی دادی کو گرمی کی وجہ سے کمزوری
ہوئی، لیکن بروقت پانی اور سایہ فراہم کرنے سے وہ بہتر ہو گئیں۔
قربانی کے لیے تیاری
قربانی کا عمل گرمی میں تھکا دینے والا ہو سکتا ہے۔ اس لیے تیاری بہت ضروری
ہے
- قربانی کی جگہ پر سایہ دار انتظام کریں، جیسے کہ خیمہ یا چادر لگائیں۔
- پانی کی بوتلیں اور کولر قریب رکھیں تاکہ ہر وقت پانی میسر ہو۔
- لمبے وقت تک کام کرنے سے بچیں اور ہر گھنٹے بعد 10-15 منٹ کا وقفہ لیں۔
اگر قربانی کا عمل گھر سے دور ہو، تو پانی، چھتری، اور ہلکی خوراک ساتھ لے
جائیں۔
عید الاضحیٰ ایک مذہبی اور خاندانی خوشی کا موقع ہے، لیکن گرمی سے بچاؤ کے
اقدامات اپنانا اسے محفوظ اور پرلطف بناتا ہے۔ پانی پینا، مناسب لباس، اور
وقت کا درست انتخاب جیسے آسان اقدامات آپ کو اور آپ کے پیاروں کو گرمی کے
مضر اثرات سے بچا سکتے ہیں۔ اس عید پر اپنی اور اپنے خاندان کی صحت کو
ترجیح دیں تاکہ یہ تہوار نہ صرف ایمان بلکہ صحت کے ساتھ بھی منایا جائے
|