نیند کی کمی — ایک خاموش دشمن

نیند کی کمی آج کے دور کی ایک سنجیدہ صحت کی مسئلہ ہے جو نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی بیماریوں کا بھی باعث بنتی ہے۔ موجودہ طرزِ زندگی نے نیند کو نظرانداز کرنا عام کر دیا ہے، حالانکہ یہ زندگی کی بنیادی ضرورت ہے۔ اس کالم میں نیند کی کمی کے اثرات اور اسے بہتر بنانے کے آسان طریقے بیان کیے گئے ہیں تاکہ ہم اپنی صحت کو بہتر بنا سکیں

ہم روزمرہ زندگی میں کئی بیماریوں کا ذکر کرتے ہیں — شوگر، بلڈ پریشر، دل کے امراض — لیکن ایک اہم مسئلہ جو خاموشی سے ہمیں اندر سے کھا رہا ہے، وہ ہے نیند کی کمی

نیند صرف آرام کا ذریعہ نہیں، بلکہ انسانی جسم اور دماغ کی صحت کے لیے بنیادی ضرورت ہے۔ جدید سائنسی تحقیق سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ نیند کی کمی نہ صرف تھکن اور چڑچڑے پن کا باعث بنتی ہے بلکہ یہ کئی خطرناک بیماریوں جیسے دل کے امراض، موٹاپا، ذیابیطس اور ذہنی دباؤ کی بھی جڑ ہے۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ موجودہ طرزِ زندگی — موبائل فون، سوشل میڈیا، دیر رات تک جاگنے کا رجحان — نے نیند کو ایک "آپشن" بنا دیا ہے، حالانکہ یہ ایک لازمی ضرورت ہے۔

نیند کی کمی کے عام اثرات:

* یادداشت کی کمزوری
* فیصلہ کرنے کی صلاحیت میں کمی
* بلڈ پریشر میں اضافہ
* مدافعتی نظام کی کمزوری
* ڈپریشن اور بے چینی کا بڑھنا
کتنا سونا ضروری ہے؟

عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے مطابق بالغ افراد کو روزانہ کم از کم **7 سے 9 گھنٹے** کی نیند لینا چاہیے۔ بچے اور نوجوان اس سے بھی زیادہ نیند کے محتاج ہوتے ہیں۔ہم کیا کر سکتے ہیں؟

سونے کا وقت مقرر کریں اور اس پر عمل کریں
سونے سے ایک گھنٹہ پہلے موبائل فون اور اسکرین کا استعمال بند کریں
چائے، کافی اور کولڈ ڈرنکس سے پرہیز کریں، خاص طور پر رات کے وقت
کمرے کو تاریک اور پُرسکون بنائیں

یہ چھوٹے اقدامات آپ کی زندگی میں بڑی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ نیند کوئی عیاشی نہیں، یہ ایک حیاتیاتی ضرورت ہے۔ اپنے جسم کو وہ احترام دیں جس کا وہ حق دار ہے۔

کیونکہ اگر نیند خراب ہے، تو زندگی کی کوئی بھی کامیابی، سکون نہیں دے سکتی۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Bilal Rafique
About the Author: Bilal Rafique Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.