واٹر ڈائٹ پلان

وزن میں کمی لانا کئی افراد کا پسندیدہ موضوع ہے جس پر سب سے زیادہ بات کی جاتی ہے کیوں کہ وزن بڑھانا نہایت آسان اور کم کرنا مشکل ترین ہوتا ہے۔
فٹنس کے ماہرین کے مطابق وزن میں کمی کا 70فیصد انحصار آپ کے کھانے پینے کی عادات پر ہوتا ہے جب کہ ورزش کے ذریعے وزن میں صرف 30 فیصد میں کمی لانا ممکن ہے ۔ اگر آپ سامنے آنے والی ہر غذا کھانے کے عادی ہیں تو سخت ورزش بھی آپ کی جسامت اور نہ ہی وزن میں کمی لا سکتی ہے۔
وزن میں مطلوبہ کمی کیلئے آج دنیا بھر میں بے شمار طریقے رائج ہیں جن میں انٹرمٹنٹ فاسٹنگ‘ کیٹو ڈائٹ سر فہرست ہیں۔ان ڈائٹ کے پلان کے بعد اب آج کل سوشل میڈیا پر’’واٹر فاسٹنگ‘‘کا خوب چرچا ہو رہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ یہ ایک انتہائی موثر ڈائٹ ہے جسے شروع کرنے سے قبل اس سے متعلق جاننا نہایت ضروری ہے۔
واٹر فاسٹنگ ایک ایسا ڈائٹ پلان ہے جسے اختیار کرنے والوں کو ڈائٹ کے دوران صرف پانی کے استعمال کی اجازت ہوتی ہے‘پانی کے علاوہ نہ کچھ کھایا جاسکتا ہے اور اور نہ ہی کچھ اور پیا جاسکتا ہے۔
واٹر فاسٹنگ کے دوران وزن میں کمی کے خواہشمند افراد کو تجویز کیا جاتا ہے کہ ایک دن میں 4 سے 5 لیٹر کے درمیان پانی پئیں تاہم اس دوران سخت ورزش سے گریز کیا جاتا ہے جب کہ اور یوگا کو اہمیت دی جاتی ہے۔
واٹر فاسٹنگ کے جسم پر متعدد طبی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں جن میں بلڈ پریشر اور شوگر لیول کا متوازن رہنا سر فہرست ہے۔
واٹر فاسٹنگ سے جسم کی ری سائیکلنگ کا عمل تیز ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں پرانے خلیوں کو ٹوٹنے اور نئے خلیوں کی افزائش میں مدد ملتی ہے۔
اس ڈائٹ کی کئی اقسام ہیںجس میں فاسٹنگ کرنے سے لے کر صرف اس بات کو یقینی بنانا شامل ہے کہ آپ کا روزانہ کا پانی ٹھنڈا ہے تاہم محققین کے مطابق جو لوگ کھانے سے پہلے پانی پیتے ہیں ان میں پانی چھوڑنے والوں کے مقابلے میں تقریبا 5 پاؤنڈ زیادہ وزن کم ہوتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ واٹر فاسٹنگ کا دورانیہ زیادہ نہ ہو بصورت دیگر صحت سے متعلق شدید مسائل لاحق ہو سکتے ہیں۔واٹر فاسٹنگ کے دوران گپ غذائیت کے حصول سے محروم رہتے ہیں جس کے نتیجے میں الٹی‘ متلی‘ چکر آنا‘ سر اور جسم درد‘ تھکاوٹ محسوس ہونا‘لو بلڈ پریشر اور توجہ مرکوز کرنے میں کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ڈائٹ ذیابیطس کے مریضوں کیلئے نہیں ہے۔
یہ ایک ایسی ڈائٹ ہے جسے وقفے وقفے سے جاری رکھنا ضروری ہے ‘ جیسے ہی یہ سلسلہ منقطع ہوتا ہے وزن اپنی جگہ پر واپس آسکتا ہے۔
اس ڈائٹ پلان کے تحت اپنے جسم کے آدھے وزن کا پانی پئیں۔آپ ہر روز مجموعی طور پر کتنا پانی پیتے ہیں یہ آپ پر منحصر ہے لیکن ماہرین اپنے جسم کا آدھا وزن اونس میں پینے کا مشورہ دیتے ہیں ‘یعنی اگر آپ کا وزن 150 پاؤنڈ ہے تو ایک دن میں 75 اونس پانی پئیں۔
سارا دن وقفے وقفے سے پانی پیتے رہیں ‘ بطور خاص کھانے سے20منٹ پہلے پانی ضرور پئیں۔
ماہرین کی جانب سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ کسی بھی قسم کی ڈائٹ یاخواہ وہ واٹر فاسٹنگ ہی کیوں نہ کو اختیار کرنے سے قبل طبی ماہر سے مشورہ کرنا بے حد ضروری ہے۔


 
Shazia Anwar
About the Author: Shazia Anwar Read More Articles by Shazia Anwar: 5 Articles with 666 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.