ایک زرداری ۔۔واقعی سب پے بھاری

صدر پاکستان آصف علی زرداری کو اگر پاکستانی تاریخ کا ناقابل شکست صدرکہا جائے تو غلط نہ ہوگا،کیونکہ اپنے ساڑھے تین سالہ دور حکومت میں زرداری صاحب نے جس شاطیرانہ انداز میں گھمبیر سیاسی بحرانوں کا مردانہ وارمقابلہ کیاہے ،اس شجاعت کی نظیر پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کہیں نہیں ملتی ۔ملک کی سیاسی تاریخ میں کئی حکمران اور سیاسی رہنما آئے اورچلے گئے ،اپنے دور کے سیاسی چیلنجوں سے نبرد آزمائی کرتے ہوئے کئی تھک ہار کر استفعے دینے پر مجبور ہوئے ،کئی بیچارے اپنی جانوں سے ہا تھ دھو کر امر ہو گئے ، تو کسی نے محض ربر سٹیمپ بننے پر اکتفا کیا ،کئی اس رسہ کشی کے کھیل میں ہمت ہا ر کرمعا ہدوں پر مجبور ہوئے ،تو کسی نے زندان کے خوف سے بیرون ملک فرار ہونے میں عافیت سمجھی ،لیکن حالات کو پچھاڑنے میںزرداری صاحب کی طرح ثابت قدمی کا مظاہرہ کوئی بھی نہ کرسکا ۔کیو نکہ زرداری صاحب صرف اپنی پارٹی نعروں میں ہی نہیں بلکہ درحقیقت بھی سب پر بھاری ہیں ۔زرداری صاحب پہلے سیاست دان ہیں جنہوں نے سیاست میںجدید نظریوں کا اضافہ کیا ،اُنہوں نے سیاسی کتاب سے استعفوں اور اپوزیشن کے باب کوختم کر دیا۔صدیوں کے بھوکے سیاستدانوں کو باری کے لمبے انتظار سے نجات دلا کر( مل بانٹ کرکھا ﺅ )کے جدیدفلسفے کو حقیقت کا نیاروپ دیا ۔ اُنہوں نے پاکستانی سیاست میںنئے تجربات کے ذریعے جدید طرز سیاست کی بنیا درکھی ،رہتی دنیا اُن کو جدید سیاست کے بانی کے طور پر یاد رکھے گی۔ زرداری صاحب اپنے جدید طرز سیا ست کے ذریعے سیاسی بساطوں پر ایسی شاطرانہ اور آداکارانہ چالوں کا مظاہرہ کرتے ہیں کہ باقی ماندہ سیاستدان اُن کے سامنے تیل بیچتے نظر آتے ہیں ۔زرداری صاحب اپنے دیرینہ دوست زلمے خلیل زاد کے مشوروں پر عمل کررہے ہیں یا اپنے ناقابل تسخیر دماغ کا استعمال لیکن ہیں ہر صورت کامیاب ۔جج بحالی جیسے نازک مسلے کو لیجئے جہاں ایک طرف وکلا اورانتظامیہ کے مابین بھیانک خونی ٹکراﺅ کے خطرات منڈالا رہے تھے تو دوسری جانب پارٹی انا اور حمید ڈوگر جیسے دوست کا مستقبل داﺅ پر لگا تھا ،میڈیا اور عوام کام کاج چھوڑکراس ا ٹل نورا کشتی کے انتظار میں ہلکان ہو رہے تھے ،لیکن زرداری صاحب نے اپنے ڈرامائی سیاست کے شاندار شارٹ کے ذریعے سب کو حیران و پریشان کرکے یہ ثابت کردیا کہ زرداری واقعی سب پر بھاری ۔سیاسی دریا میں طوفان لانا ہویا بھپری موجوں کو رام کرنا ،دشمن کو دوست بنانا ہویا دوست کو دشن ،قاتل کو پارسا بنانا ہو،یا کرپشن کو قانونی حق میں بدلنا،سبھی سیاسی کھیلوں میں زرداری نمبر ون ۔(ن ) لیگ کے ٹال مٹول۔۔ نو پرابلم،ایم کیو ایم ۔۔۔آوٹ یا اِن ۔۔نو پرابلم ۔ میڈیا ان سٹرائیک ۔۔کوئی غم نہیں ۔سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل در آمد جیسے نا زک چیلنجوں کا سامنا کرنے اور نمبر گیم کوہر صورت مساوی رکھنے کا فنکار اگرکوئی ہے تو وہ ہے آصف زرداری ۔مخالفین کو استعمال کرنے میں اُن کا کوئی جواب نہیںہے ۔ اُنہوں نے جس مکارانہ اندازمیں ازلی دشمن ایم کیو ایم کومنایااوراستعمال کیا ،(ن )لیگ کولُبایااور استعمال کیا(ق )لیگ کی رگڑائی کر کے گلے سے لگایا ،اے این پی کو بعوض تحفہ عمر بھر کا خادم بنایا،ف گروپ کو چھبا یااورپھر تھوک دیا یہ اُن کے جدید سیا ست کے انوکھے اندازہیں ،۔قاتل لیگ کو پارسا لیگ بنانا ہویا ف گروپ کوڈسپلے کرنا ہو یاپیر پگارا کو رام کرنا ہو یہ سارے کرتب صرف زرداری صاحب ہی دکھا سکتے ہیں ،کیونکہ موجودہ طرز سیاست کے سیاسی شطرنج کے بساط پر اُن جیسا ماہرو دانا دور دور تک نظر نہیں آتا ۔سابق جنرل مشرف صاحب اپنی ہر تقریرمیں (میں کسی سے نہیں ڈرتا )کی رٹ لگائے رہتے تھے لیکن پاکستانی عوام نے دیکھاکہ وہ ڈر بھی گئے اور بھاگ بھی گئے ۔اس کے برعکس زرداری صاحب واحد ہستی ہیں جوحقیقت میں کسی سے نہیں ڈرتے ،کیونکہ انہیں خُدا کا ڈر ہے ،نا ہی تڑپتی عوام کے بددُعاوں کا ڈر ،نا مستقبل میں کال کوٹھڑی کا ڈر نا ہے نا عوامی بغاوت اور بوٹوں کے ٹاپوں کا ڈرہے ۔زرداری صاحب پاکستانی تاریخ کے واحد صدر ہیں جن کے خلاف اتنے مقدمات تھے جن کا شمار کرنا مشکل ہے ،ان پربے نظیر بھٹو کے دور حکومت میں ڈیڑھ بلین ڈالر کے ناجائز اثاثے حاصل کرنے کے الزام سمیت مالی بد عنوانیوں،رشوت خوری ،مرتضٰی بھٹو ،سجاد حسین ،نظام احمد کے قتل ،منشیات سملنگ ،اے آر وائی سونے کے درآمد ،ہیلی کاپٹر پولش ٹریکٹر کی خریداری ،میراج طیاروں کا کمیشن برطانیہ میں راک وڈ سٹیٹ کے خریداری سوئس بینکوں کے ذریعے منی لانڈرنگ ،سپین میں آئل فار فوڈ سکینڈل ،برطانیہ، امریکہ ،بلجیم،فرانس اور دوبئی کے کئی پروجکٹس میں سرمایہ کاری ،شوگر ملوں کے حصص خریدنے ،حیدر آباد ،نواب شاہ ، کراچی میں کئی ہزار ایکڑ زرعی اورکمرشل اراضی کے خریداری ،جیسے خطرناک مقدامات قائم تھے۔ زرداری صاحب نے ان مقدمات کانا صرف سامنا کیا بلکہ تقریباً گیارہ سال پابند سلاسل بھی رہے۔صدر نامزد ہوتے ہی اپنے خلاف تمام مقدمات کو رفتہ رفتہ ختم کروائے ان مقدمات کے ختم کروانے میں سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر نے اُنکا بڑا ساتھ دیا ۔ایسے مقدمات کا سامنا اگر خدا نخواستہ نواز شریف صاحب کرتے تو نا جانے اُن کا کیا حال ہوتا ۔لیکن زرداری صاحب نے ایسا کر دکھا کر ثابت کردیا کہ واقعی ( ایک زرداری سب پے بھاری )۔زرداری صاحب کا بھاری پن صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک اٹل حقیقت ہے ۔اُن کے بھاری پن کا جادُ و ہر جگہ سر چھڑ کر بولتاہے ۔اُن کے بھاری پن نے عوام کو اس قدر متاثرکیاہے کہ اب عوام روٹی ،کپڑا ،مکان کے نعروں کو بھول کر صرف جینے دو ،جینے دو کی دم گھٹتی صدائیں لگا رہے ہیں ۔ایک جانب زرداری صاحب زر سے بھاری ہوتے جا رہے ہیں تو دوسری جانب پاکستان ہلکے سے ہلکا ہوتا جا رہا ہے ۔ریلوے ،پی ائی اے ،سٹیل مل ،توانائی ترسیلی ادارے جو پچھلے سیاستدانوں کے کرپشن کا بوجھ بخوشی برداشت کرتے چلے ائے تھے، زرداری صاحب کی حکومت میں ان اداروں کاڈگمگانااُن کے بھاری پن کا منہ بھولتا ثبوت ہے ۔اُن کے کابینوں میں ڈاکٹرملک جیسے کامیڈین ،وسان جیسے مسخروں اورلالہ فضل جیسے اُوباشوں کی بڑی تعداد اُن کے بھاری سیاست کی عکاسی ہے ۔اسمبلیوں میں جعلی ڈگریوں اور ٹیکس نا دہنگاںاور نااہل ارکان کی بھر مار ، کرپشن،قتل وغارت اور مافیا ازم راج کا بول بالا ،رشوت ستانی ،مہنگائی و بدامنی اور بےروزگاری کے گینس بُک ورلڈریکارڈ، یہ زرداری صاحب کی جمہوری حکومت ہے یا اُنکا وہ انتقام جس کااظہاروہ کئی موقعوں پرکچھ اس طرح کر چکے ہیں ۔ کہ جمہوریت بہترین انتقا م ہے۔زرداری صاحب اپنے جدید طرزسیاست کے بدولت اگرچے اب تک نا قابل شکست رہے ہیں لیکن اُن کے پارٹی کا ووٹ بینک نہایت تیزی سے گرتا جا رہا ہے ۔لیکن زرداری صاحب کو کوئی فکر وغم نہیں کیونکہ وہ اس لا شعور قوم میں ووٹ بینک گراف کو یکسرتبدیل کر نے کا فن بخوبی جانتے ہیں ۔کھیل کے اخری لمحات میں زرداری صاحب پس پردہ نئے چہروں اور جدید سیاسی چا لوں سمیت ڈرامائی اندازمیں جلوہ افروز ہوکرپارٹی ووٹ بینک کو یکسر تبدیل کردیں گے۔ اورعوام ایک بار پھر اس ملک کی قسمت کو کوسیں گے ۔اُس وقت سب کو ماننا پڑے گا کہ۔۔ واقعی (ایک زرداری سب پے بھاری)۔
جان عالم سوات
About the Author: جان عالم سوات Read More Articles by جان عالم سوات: 21 Articles with 27873 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.