محبت کا وہ روپ جسے شوہر کہا جاتا ہے

یہ تحریر شوہر کے رشتے کو محبت کے اس روپ کے طور پر بیان کرتی ہے جو عورت کی زندگی کو مکمل کرتا ہے۔ اس میں نکاح کے بعد جنم لینے والی پاکیزہ محبت، قربانی اور احساس کی اہمیت اجاگر کی گئی ہے۔
محبت کا وہ روپ جسے شوہر کہا جاتا ہے

ایک عورت کی نظر سے شوہر کے رشتے کی معنویت

محبت دنیا کی سب سے حسین حقیقت ہے۔ یہ کبھی ماں کی دعا میں جھلکتی ہے، کبھی اولاد کی مسکراہٹ میں، اور کبھی ایک عورت کی زندگی میں شوہر کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔ ان تمام رشتوں میں شوہر کا رشتہ وہ ہے جس کے بغیر بیوی کی زندگی کا سفر ادھورا لگتا ہے۔

شوہر صرف ایک نام نہیں بلکہ بیوی کی محبت کا وہ معتبر روپ ہے جو لفظوں سے زیادہ احساسات میں چھپا ہوتا ہے۔ کبھی اس کی خاموش محنت میں، کبھی دن بھر کی تھکن کے باوجود بیوی کی طرف مسکرا کر دیکھنے میں، کبھی بنا کہے بیوی کی تکلیف کو محسوس کرنے میں، اور کبھی اپنی خواہشات پر قابو پا کر بیوی کی ضروریات کو مقدم رکھنے میں۔

ایک مخلص بیوی کے لیے شوہر نہ صرف محبت کرنے والا ساتھی ہوتا ہے بلکہ ایک محافظ، ایک دوست اور ایک رہنما بھی۔ اس کی محبت بیوی کو اعتماد دیتی ہے، اور اس کی موجودگی زندگی کو سکون بخشتی ہے۔ بیوی کی سب سے بڑی خوش نصیبی یہی ہے کہ اسے ایک ایسا شوہر ملے جو اس کی عزت کرے، اس کے خوابوں کو سمجھے، اور اپنی محبت کے حصار میں اسے یہ احساس دلائے کہ وہ محفوظ اور قیمتی ہے۔

درحقیقت شوہر کا رشتہ محبت کا وہ روپ ہے جو بیوی کی دنیا کو رنگوں اور خوشبوؤں سے بھر دیتا ہے۔ یہ رشتہ جتنا مضبوط ہو، زندگی اتنی ہی حسین اور پُرسکون ہو جاتی ہے۔

اور اگر یہی رشتہ آزمائش بن جائے تو عورت خود کو تنہا محسوس کرنے لگتی ہے۔ وہ اپنا آپ ہار دیتی ہے، کیونکہ شادی سے پہلے والدین، بہن بھائی اور دوستوں کے ہوتے ہوئے بھی وہ شوہر کی صورت میں ایک ایسا رشتہ چاہتی ہے جو ان سب سے بڑھ کر اسے بنا کہے سمجھ لے، اس کے خوابوں کو پورا کرنے میں مددگار ہو اور ہر حال میں اس کے ساتھ کھڑا رہے۔

جس طرح عورت کے لیے مرد کا ساتھ ضروری ہے، اسی طرح مرد کے لیے ایک مخلص عورت کا ہونا بھی لازم ہے۔ ایک ایسی بیوی جو اس کے گھر آنے پر اس کی تھکن کو محسوس کرے، اس کا خیال رکھے، کم وسائل میں بھی شکر گزار رہے، اور ہر حال میں اس کا سہارا بنے۔ جو سسرال اور رشتہ داروں میں اس کی عزت قائم رکھے اور ہر مشکل لمحے میں اس کا ساتھ نہ چھوڑے۔

مرد اور عورت کا یہ رشتہ ہمارے نبی کریم ﷺ نے سب سے حسین رشتہ قرار دیا ہے۔ نکاح کے بعد اس رشتے میں محبت کا پیدا ہونا فطری ہے۔ اور اس رشتے کی اصل بنیاد "احساس" ہے۔ اگر یہ احساس دونوں جانب سے قائم رہے تو یہی رشتہ دنیا میں سکون اور آخرت میں رحمت کا ذریعہ بن جاتا ہے۔

مصنفہ کے بارے میں

مصنفہ زندگی کے رشتوں اور جذبات پر لکھنے کی شوقین ہیں۔ وہ اپنی تحریروں کے ذریعے محبت، احساس اور تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ خاص طور پر عورت اور مرد کے رشتے میں باہمی اعتماد اور قربانی کو زندگی کے سکون کی بنیاد سمجھتی ہیں۔

 

ثناء اسد
About the Author: ثناء اسد Read More Articles by ثناء اسد: 4 Articles with 1195 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.