دانش رحمان تاریخ اشاعت 5 دسمبر 2025 پاکستان کی فوجی تاریخ میں ایک نئی باب کا اضافہ ہو گیا جب صدر آصف علی زرداری نے 4 دسمبر 2025 کو فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ملک کا پہلا چیف آف ڈیفنس فورسز مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔ یہ تقرری وزیر اعظم شہباز شریف کی سفارش پر کی گئی جس میں عاصم منیر کو نہ صرف آرمی چیف بلکہ تمام مسلح افواج کا سربراہ بھی بنایا گیا ہے جو پانچ سالہ مدت کے لیے ہوگا۔ عاصم منیر جو نومبر 2022 سے آرمی چیف کے عہدے پر فائز ہیں اس سے پہلے مئی 2025 میں 2025 کے انڈیا پاکستان تنازع کے دوران اپنی قیادت کی وجہ سے فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی پا چکے ہیں جو پاکستان کی فوج میں دوسرا موقع ہے جبکہ پہلا موقع جنرل ایوب خان کو ملا تھا۔ یہ تقرری جو سابقہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کو ختم کر دیتی ہے فوجی اداروں میں مربوط قیادت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے جو ملک کی سلامتی کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔ عوام اور تجزیہ کار اسے فوج کی مرکزی حیثیت کو مزید مستحکم کرنے کی کوشش قرار دے رہے ہیں جبکہ یہ پاکستان کی فوجی روایات میں ایک نئی مثال قائم کرتی ہے۔ عاصم منیر کی فوجی کیریئر کی جڑیں 1986 میں افسری کی تربیت سے ملتی ہیں جہاں انہوں نے آفیسرز ٹریننگ سکول منگلا سے اعزاز کی تلوار حاصل کی اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات سرانجام دیں۔ نومبر 2022 میں آرمی چیف بننے کے بعد انہوں نے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کو تیز کیا اور سوشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کے ذریعے معاشی اقدامات کو فروغ دیا جو قومی سلامتی کے ساتھ معاشی استحکام کو جوڑتا ہے۔ مئی 2025 میں انڈیا پاکستان تنازع کے دوران ان کی قیادت کو سراہا گیا جہاں فوجی آپریشن کو کامیاب قرار دیا گیا اور 20 مئی کو فیلڈ مارشل کی ترقی دی گئی جس کے بعد 16 مئی کو یوم تشکر کا اعلان بھی ہوا۔ نومبر 2025 میں آئین کے چھببیسویں ترمیم کے ذریعے فیلڈ مارشل کو لائف ٹائم قانونی استثنیٰ بھی دیا گیا جو عاصم منیر کو عہدے کی وجہ سے مل گیا ہے۔ یہ ترقی نہ صرف ان کی ذاتی کامیابی ہے بلکہ پاک فوج کی مجموعی کارکردگی کی عکاسی کرتی ہے جو سرحدی خطرات اور اندرونی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ متعارف کرانے کا مقصد تینوں مسلح افواج یعنی آرمی ایئر فورس اور نیوی کے درمیان بہتر رابطہ اور مشترکہ حکمت عملی کو یقینی بنانا ہے جو پہلے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے ذریعے ہوتا تھا مگر اب یہ مرکزی حیثیت آرمی چیف کو دی گئی ہے۔ اس تقرری کے ساتھ ہی ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت دو سال بڑھا دی گئی جو مارچ 2026 سے نافذ ہوگی جو فوجی استحکام کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پاکستان کی دفاعی پالیسی کو جدید خطوط پر ڈھالنے کا حصہ ہے جہاں نیشنل سٹریٹجک کمانڈ کے سربراہ کی تقرری بھی آرمی چیف کے مشورے سے ہوگی جو فوج کی مرکزی کردار کو مزید واضح کرتا ہے۔ سیاسی حلقوں میں اسے شہباز شریف حکومت کی فوج سے ہم آہنگی کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے جو حالیہ تنازعات کے بعد ضروری تھی جبکہ کچھ تجزیہ کار اسے فوجی اثرورسوخ میں اضافہ سمجھتے ہیں۔ اس تقرری کے اثرات ملک کی سلامتی اور معاشی پالیسیوں پر بھی مرتب ہوں گے جہاں عاصم منیر نے پہلے ہی دہشت گردی کے خاتمے اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر زور دیا ہے۔ جولائی 2025 میں انہیں امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ مائیکل کوریلا نے لنچ کی دعوت دی جو کاؤنٹر ٹیررازم آپریشنز میں تعاون کی نشاندہی کرتی ہے جبکہ کابل میں ایبی گیٹ بم دھماکے کے ملزم کی گرفتاری میں بھی ان کا کردار رہا۔ یہ عہدہ پاکستان کو علاقائی تنازعات جیسے افغانستان اور انڈیا کے ساتھ ڈیلنگ میں مزید طاقتور بنائے گا جبکہ اندرونی طور پر فوج کی پیشہ ورانہ تربیت اور لاجسٹکس کو بہتر کرے گا۔ عوام کی نظر میں یہ تقرری فوج کی قربانیوں کی قدر دانی ہے جو ہر سال یوم تشکر پر یاد کی جاتی ہے مگر یہ بھی سوال اٹھاتا ہے کہ کیا یہ دفاعی فوکس کو سیاسی استحکام سے جوڑے گا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی چیف آف ڈیفنس فورسز کی تقرری پاکستان کی فوجی تاریخ کا ایک سنہری لمحہ ہے جو متحدہ قیادت کی طرف قدم ہے مگر اسے قومی ترقی کے ساتھ ملانا بھی ضروری ہے۔ آپ کو اس تقرری کے بارے میں کیا خیال ہے اور یہ ملک کی سلامتی پر کیا اثر ڈالے گی کمنٹس میں ضرور بتائیں۔
کلمات 920 کیٹیگری دفاعی خبریں ٹیگز فیلڈ مارشل عاصم منیر چیف آف ڈیفنس فورسز 2025 آرمی چیف تقرری پاکستان فوج |