تحریک انصاف،جلسے کے شرکاء کون؟

یہ بات تو ثابت ہو گئی ہے کہ تحریک انصاف پاکستان کے جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی، ق لیگ، اور جماعت اسلامی کے لوگ موجود تھے۔

تحریک انصاف پاکستان کے الارمنگ اور سرپرائزنگ جلسے کی بازگشت ابھی تک فضاؤں اور عوام کے دلوں دماغ میں چھائی ہوئی ہے تحریک انصاف پاکستان تحریک انصاف کے متوالے ہو یہ سیاسی مخالف سب کو جلسے کے سحر نے جکڑا رکھا ہے اور کچھ تو میرے جیسے بولنے اور لکھنے والے عوام کا سونامی دیکھ کر حواس باختہ کہ بولیں تو کیا لکھے تو کیا ۔بعض مہربان دوستوں نے تو بلڈپریشر نارمل رکھنے کے لئے میڈیسن کا سہارا لیالیکن یہ بات بعد میں کھلی کہ تحریک انصاف پاکستان کے جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی، ق لیگ، اور جماعت اسلامی کے لوگ موجود تھے۔اول اول تو تحریک انصاف پاکستان کے سیاسی مخالفین کو امید نہیں تھی کہ تحریک انصاف پاکستان اتنا بڑا الارمنگ اور سرپرائزنگ جلسہ کر پائے گئی اور جب لاہوریوں کا جوش و خروش دیکھا تو سیاسی مخالفین اپنا ہوش و حواش کھو بیٹھے پہلی غلطی 28 اکتوبر کا جلسہ رکھ کر کی اور دوسری تحریک انصاف پاکستان کو اقبال پارک میں جلسہ۔ سیاسی مخالفین نے 150ایکڑ کے پارک میں گویا کہ تحریک انصاف پاکستان کوگرایا تھا لیکن۔۔۔
الٹی ہو گئی سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا۔

لیکن عوام کے جوش و خروش نے وہ کر دکھایا جو 28 اکتوبرکی افطار پارٹی نہ کر سکی سرکاری مشینری استعمال کرنے کے باوجود ۔ تحریک انصاف پاکستا ن کا سرپرئزانگ اور الارمنگ جلسہ روز روشن کی طرح عیاں۔عمران خان کی ریاضت نے پھل پا لیایہ لاہور کی جیت تھی یہ عمران خان کی جیت تھی۔
جو میری ریا ضت نیم شب کو سلیم صبح نہ مل سکی
تو اس کے معنی تو یہ ہوئے کہ یہاں خدا کوئی اور ہے۔۔
تحریک انصاف پاکستان کو صبح مل گئی ۔

اب جن لوگوں کے ہوش کچھ بہتر ہوئے ہیں وہ اپنی ہی ہانک رہے ہیں لیکن سمجھ پھر بھی کچھ نہیں پا رہے کہ کہہ کیا رہے ہیں۔وزیر داخلہ رحمن ملک کہتے ہیں کہ تحریک انصاف پاکستان کے جلسے میں جماعت اسلامی کے لوگ موجود تھے اور مسلم لیگ ن کہتی ہے کہ تحریک انصاف پاکستان کے جلسے میں پی پی پی اور ق لیگ والے موجود تھے۔چند لکھاری دوستوں نے بھی کچھ ایسا ہی لکھا ہے۔واللہ یہ سچ ہے۔واللہ یہ سچ ہے۔کیا یہ موقع تھا ایسا سچ بولنے کا؟ کیاان سیاسی فنکاروں( بقول صدر پاکستان آصف زرداری) صرف وزیر دفاع احمد مختار ہی سمجھ بوجھ رکھتا ہے جس نے تردید کی کہ تحریک انصاف پاکستان کے جلسے میں پی پی پی اور ق لیگ کے لوگ نہیں تھے ۔

واللہ یہ سچ ہے ۔ تحریک انصاف پاکستان کے جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی، ق لیگ، اور جماعت اسلامی کے لوگ موجود تھے۔ اگر تنگ نظری سے نہ دیکھا جائے تو تحریک انصاف پاکستان کے جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی، ق لیگ، جماعت اسلامی، مسلم لیگ ن، ایم کیو ایم ، جمعیت علما اسلام اور اے این پی سمیت ملک کی تمام چھوٹی بڑی جماعتوں کے لوگ موجود تھے۔ اور یہ وہ لوگ ہیں ان تمام جماعتوں سے جو اپنی جماعتوں کی سیاسی قلابازیوں ، ذاتی مفادات کی سیاست اور اقتدار کے مزئے لوٹنے کے بعد الیکشن الیکشن ڈرامے سے تنگ آ چکے ہیں۔

اس بیدار قوم کو یک چارہ گر کی تلاش تھی جواس خواب غفلت سے جاگ چکی عوام کو عمران خان کی صورت میں مل چکا ہے۔اب اس خواب غفلت سے جاگی قوم کو دیو مالائی ہیرو عمران خان کے سحر سے کوئی سیاسی فریب کوئی جھوٹا سیا سی الزام یا سکینڈل نہیں نکال پائے گا۔عمران خان مقبولیت کی اس سطح پر ہے کچھ لکھنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے۔
میرے چارہ گر میرے آشنا
تجھے حرف حرف میں دعا لکھوں

صحافی برادر مظہر برلاس کے پیارے علم جعفر پر عبور رکھنے والے دوست کا تبدیلی کا اشارہ جس کو برادر مظہر برلاس نے لکھا ہے کیا اسی طرف ہے یقیناًجس تبدیلی کا ذکر برادر مظہر برلاس نے اپنی سطور میں کیا ہے وہ یہی ہے۔اب لوگ جوک در جوک تحریک انصاف پاکستان میں اپنے عظیم قائد عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اس کا ثبوت وہ لاہور میں دے چکے ہیں۔اور یہ یقیناًتمام سیاسی پارٹیوں کے لئے اک بہت ہی پریشان کن صورتحال ہے۔اہل پاکستان جاگ چکے ہیں۔
طلوع اشک دلیل سحر ہے محسن
شب کٹ گئی چراغوں کو بجھا دینا چاییے۔

یہ بات تو ثابت ہو گئی کہ تحریک انصاف پاکستان کے جلسے میں پاکستان پیپلز پارٹی، ق لیگ، جماعت اسلامی، مسلم لیگ ن، ایم کیو ایم ، جمعیت علما اسلام اور اے این پی سمیت ملک کی تمام چھوٹی بڑی جماعتوں کے لوگ موجود تھے۔
avais raza
About the Author: avais raza Read More Articles by avais raza: 3 Articles with 5816 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.