متعدد امراض کا علاج

وضو کا مطلب صرف جسمانی پاکیزگی نہیں بلکہ روحانی پاکیزگی بھی ہے ہمارے شعبہ روحانیت نے مشاہدہ کیا ہے کہ جن خواتین و حجرات نے باوضو رہنے کی پابندی کی ہے وہ ذہنی پراگندگی سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

اس سے یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ جسم کی صفائی اور پاکیزگی ذہن کو بھی پاک اور صاف رکھ سکتی ہے۔ وضو ایک ایسا عمل ہے جو کسی بھی مذہب میں نہیں پایا جاتا۔ اس کے ذریعے سے بدن کے وہ حصے صاف ہوتے ہیں یا یوں کہیے کہ وضو محافظ ہے ان راستوں کا جن کے ذریعے صحت کا دشمن بدن میں داخل ہوتا ہے۔

جدید تحقیق کے مطابق بہت سی بیماریوں کا سبب جراثیم ہیں یہ جراثیم ہمیں چاروں اطراف سے گھیرے ہوئے ہیں ہوا زمین الغرض استعمال کی ہر چیز پر یہ مسلط ہیں۔ جسم انسانی کی حیثیت ایک قلعہ کی مانند ہے کوئی دشمن اس میں داخل نہیں ہو سکتا سوائے زخموں یا سوراخوں کے۔ منہ اور ناک کے سوراخ ہر وقت جراثیم کی زد میں ہیں اور ہمارے ہاتھ ان جراثیم کو اندر لے جانے میں مدد کرتے ہیں وضو کی بدولت ہم نہ صرف ان سوراخوں کو بلکہ اپنے جسم کے ہر حصے کو جو کپڑے سے ڈھکا ہوا نہیں ہے اور آسانی سے ان جراثیم کی آماجگاہ بن سکتا ہے، دن میں کئی بار دھوتے ہیں اس طرح وضو بہت سے امراض سے بچاؤ کی عمدہ تدبیر ہے۔

قدرت کا یہ عجیب سر بستہ راز ہے کہ انسان کے اندر بجلی پیدا ہوتی رہتی ہے اور پورے جسم میں دورہ کر کرے پیروں کے ذریعہ ارتھ ہو جاتی ہے۔

تو جب بندہ وضو کرتا ہے تو روشنیوں کا بہاؤ عام راستہ سے ہٹ کر اپنی راہ تبدیل کر لیتا ہے وضو کے ساتھ ہمارے اعضاء سے برقی روئیں نکلنے لگتی ہیں اور اس عمل سے جسمانی اعضاء کو ایک نئی طاقت اور قوت حاصل ہوتی ہے۔

آپ کو یہ معلوم کرکے حیرت ہو گی کہ ایک خاص وقت کا وضو اندرون جسم کے ایک خاص عضو پر سب سے زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر ظہر کے وقت کے وضو کا اثر خاص طور پر قلب و دماغ پر زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ اسی طرح وضو کا اثر اندرونی اعضاء پر بھی ہونے سے جسم کا اکثر اندرونی بیماریوں پر اعصاب کا کنٹرول مضبوط ہوتا رہتا ہے جس کی وجہ سے عضلات بدن میں چستی اور طاقت قائم رہتی ہے جس کو حیاتیاتی توازن کہا جاتا ہے۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1305036 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.