حضرت ام عمارہ رضی اللہ تعالٰی عنھا

 تحریر مسز پیرآف اوگالی شریف
یہ جنگ احد میں اپنے شوہر حضرت زیدبن عاصم اور اپنے دوبیٹوں حضرت عمارہ اور حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہم کو ساتھ لے کر میدان جنگ میں کو د پڑیں اور جب کفار نے حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حملہ کر دیا تو یہ ایک خنجر لے کر کفار کے مقابلہ میں کھڑی ہوگئیں اور کفار کے تیر وتلوار کے ہر ایک وار کو روکتی رہیں یہاں تک کہ جب ابن قمیہ ملعون نے رحمت عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تلوار چلا دی تو سیدہ ام عمارہ رضی اللہ تعالی عنہا نے اس تلوار کو اپنی پیٹھ پر روک لیا چنانچہ ان کے کندھے پر اتنا گہرا زخم لگا کہ غار پڑگیا پھر خود پڑھ کر ابن قمیہ کے کندھے پر اس زور سے تلوار ماری کہ وہ دو ٹکڑے ہو جاتا مگر وہ ملعون دوہری زرہ پہنے ہوئے تھا اس لئےبچ گیا اس جنگ میں بی بی ام عمارہ کے سرو گردن پر تیرہ زخم لگے تھے حضرت بی بی ام عمارہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے فرزند حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کا بیان ہے کہ مجھے ایک کافر نے جنگ احد میں زخمی کر دیا اور میرے زخم سے خون بند نہیں ہوتا تھا میری والدہ حضرت ام عمارہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے فور ااپنا کپڑاپھاڑ کر زخم کو باندھ دیا اور کہا کہ بیٹااٹھو کھڑے ہو جاؤ اور پھر جہاد میں مشغول ہو جاؤ اتفاق سے وہی کافر سامنے آ گیا تو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اے ام عمارہ رضی اللہ تعالٰی عنہا!دیکھ تیرے بیٹے کو زخمی کرنے والا یہ ہے یہ سنتے ہی حضرت ام عمارہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے جھپٹ کر اس کافرکی ٹانگ میں تلوار کا ایسا بھر پوروار مارا کہ وہ کافر گر پڑاور پھر چل نہ سکا بلکہ سرین کے بل گھٹتا ہوا بھاگا یہ منظر دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہنس پڑے اور فرمایا کہ اے ام عمارہ رضی اللہ تعالٰی عنہا تو خدا کا شکر ادا کر کہ اس نے تجھ کو اتنی طاقت اور ہمت عطا فرمائی ہے تو نے خدا کی راہ میں جہاد کیا حضرت ام عمارہ رضی اللہ تعالٰی عنہا نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دعا فرمائیے کہ اللہ تعالی ٰ ہم لوگوں کو جنت میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت گزاری کا شرف عطا فرمائے اس وقت آپ ﷺ نے ان کے لیے اور ان کے شوہر اور ان کے بیٹوں کےلیے اس طرح دعا فرمائی کہ۔

یا اللہ عزوجل ! ان سب کو جنت میں میرارفیق بنادے۔

حضرت بی بی ام عمارہ رضی اللہ تعالٰی عنہازندگی بھر علا نیہ یہ کہتی رہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس دعا کے بعد دنیا میں بڑی سے بڑی مصیبت بھی مجھ پر آجا ئے تو مجھ کو اس کی کوئی پروانہیں ہے۔

تبصرہ!
حضرت بی بی صفیہ اور انصار یہ عورت اور حضرت بی بی ام عمارہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے تینوں واقعات کو پڑھ کر غور کرو کہ مادر اسلام کی آغوش میں کیسی کیسی شیر دل اور بہادر عورتوں نے جنم لیا ہے ان بہادر خواتین اسلام کےکارناموں کو گر دش لیل ونہار قیامت تک کبھی نہیں مٹا سکتی ان کے سینوں میں پتھر کی چٹانوں سے زیادہ مضبوط دل تھا جس میں اسلام کی حرارت کا جوش اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایسی مستی بھری ہوئی تھی کہ کفار کے لشکر وں کا دل بادل ان کی نظروں میں مکھیوں اور مچھروں کا جھنڈ نظر آتا تھا اور ان کے دلوں میں صبر واستقامت کا ایسا سمندر لہریں ماررہا تھا کہ اس کے طوفان میں بڑی بڑی مصیبتوں کے پہاڑ پاش پاش ہو جایا کرتے تھے مگر افسوس! آج کل کی مسلمان عورتوں کے دلوں میں محبت رسول ﷺ کا چراغ اس طرح بجھ گیا ہے کہ اسلام کا جوش ایمان کا جذبہ محبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مستی جہاد کا نشہ سب کچھ غارت ہو گیا اور دنیا کی محبت اور زندگی کی ہوس نے بدن کے رونگٹے رونگٹے میں خوف وہر اس اور بزدلی کی ایسی آندھی چلا دی ہے کہ کفار کے مقابلہ میں ہر مسلمان عورت رونے اور گڑ گڑانے کے سوا کچھ کر ہی نہیں سکتی اے مسلمان عورتو! تم ان جاں بازاور سرفروش جہاد کرنے والی عورتوں کے جذبہ ایمانی اور جوش اسلامی سے سبق سیکھوتم بھی مسلمان عورت ہوا گر کفار کا مقابلہ ہو تو اپنی جان پر کھیل کر اور سر ہتھیلی پر رکھ کر کفار سے لڑتے ہوئے جام شہادت پی لو اور جنت الفردوس میں پہنچ جاؤ خبردار خبردار ! کفار کے آگے روتے گڑ گڑاتے ہوئےاور رحم کی بھیک مانگتے ہوئے بزدلی کی موت ہر گز نہ مرواور یا درکھوکہ وقت سے پہلے ہر گز موت نہیں آ سکتی لہٰذاڈر خوف وہراس اور بزدلی سے موت نہیں ٹل سکتی اس لئے بہادر بنو شیر دل اور بی بی صفیہ رضی اللہ تعالٰی عنہا اور بی بی ام عمارہ رضی اللہ تعالٰی عنہا اور بی بی انصاریہ رضی اللہ تعالی عنہا کی مجاہدانہ سر فروشیوں کا کر دار پیش کرو۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1381266 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.