ویڈیو گیم بنانے والی ایک کمپنی ایکٹویژن کمپنی کے سربراہ مائیک گرفتھ نے کہا
کہ ویڈیو گیمز جلد ہی تفریح کے تمام دیگر ذرائع کو پیچھے چھوڑ دے گا۔
مائیک گرفتھ نے یہ بات لاس ویگاس میں ہونے والے ایک الیکٹرانک شو میں اپنی
تقریر کے دوران کی۔
انہوں نے کہا کہ ویڈیو گیمز کا کاروبار پھیل رہا ہے جبکہ تفریح کے دیگر ذرائع
میں لوگوں کی دلچسپی کم ہو رہی ہے۔
گرفتھ نے کہا کہ سوشل گیمنگ، بڑھتی ہوئی انٹراکٹیویٹی اور بہتر ٹیکنالوجی کی
وجہ سے ویڈیو گیمز مستبقل میں تفریح کے افق پر چھا جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ فلمیں، موسیقی اور ٹی وی سب ہی یا تو جمود کا شکار ہیں اور یا
تفریح شعبہ سُکڑ رہا ہے۔
انہوں نے امریکی مارکیٹ کے اعداد و شمار کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ دو ہزار تین
اور دو ہزار سات کے دوران فلموں کے ٹکٹوں کی فروخت میں چھ فیصد کی کمی ہوئی اور
ریکارڈ موسیقی میں بارہ فیصد کی کمی ہوئی جبکہ ڈی وی ڈی کی فروخت میں کوئی کم
بیشی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اسی عرصے کے دوران ویڈیو گیمز کی صنعت میں چالیس فیصد کا اضافہ
دیکھنے میں آیا۔
انہوں نے ان اعداد و شمار کی بنیاد پر کہا کہ آئندہ دس برس میں ویڈیو گیمز
تفریح کے دیگر شعبوں کو بہت پیچھے چھوڑ دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ویڈیو گیمز گیٹار ہیرو کی کامیابی نے اس بات کو ثابت کر دیا ہے
کہ ویڈیو گیمز نے کس طرح تفریح کے دوسرے شعبوں پر حاوی ہو گئی ہیں۔
انہوں نے نیلسن کے ساونڈ سکین ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ جن موسیقاروں کی موسیقی
گیٹار گیم میں شامل کی گئی تھی ان کی موسیقی میں لوگ کی دلچسپی بڑھ گئی اور ان
کی ڈاؤن لوڈنگ میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ گیم اس قدر مقبول ہوئی کہ کچھ موسیقاروں کے گروپ یا بینڈز
جن میں میٹالیکا اور ایروسمتھ اپنی علیحدہ گیمز بنانے کا سوچ رہے ہیں۔ |