ہم سا ہو تو سامنے آئے
(main m arshad bazmi, more emnabad gujrnawala)
فرشتوں سے بہتر اس انسان کی
کہانی،جس کے دل میں غریبوں،مجبوروں،ناداروں اور معذوروں کا درد ٹھاٹھیں مار
رہا ہے۔پر آشوب زمانے کی مفاد پرست دنیا میں انوکھی،منفرد اور سچی داستان
حیات،جس کا ایک ایک حرف سچ اور صرف سچ پر مشتمل ہے۔عہد حاضر کے پر فتن دور
خانہ خراب میں ایک عہد ساز نابأہ روزگارسیاستدان کا احوال،جس نے اپنی
موروثی شرافت،دیانت،عدالت،صداقت،امانت اور سخاوت کی شانداراور یادگار
مثالیں قائم کرکے اپنی بلند کرداری کا لوہا منوایا۔اس ہیرو کی داستان ،جس
کی محبوبہ دکھی انسانیت ہے۔عہد ستم گر میں عظمت کے اس مینار کی سر گذشت
زندگی جس نے اپنا ساراجیون کچلے ہوئے پسماندہ اور مفلوک الحال دیہاتی عوام
کی حالت بدلنے کیلئے وقف کر رکھا ہے۔حاجت مندوں کی مرادیں پوری اورضرورت
مندوں کی مالی امداد کرنے والے اس خوبصورت،خوش لباس،خوش اطوار، خوش
اخلاق،خوش مزاج اور خوش اقبال عظمت اور سخاوت کے پیکرکا فسانۂ زیست،جس کے
دسترخوان کی وسعت کا اسے خودبھی اندازہ نہیں ہے ۔لافانی انسانی خوبیوں اور
بے پناہ قائدانہ صلاحیتوں سے سرفراز ،اس ممبر صوبائی اسمبلی کی روداد،جو
اپنی مثال آپ اور اپنی پہچان آپ ہے۔بے مثال دیدہ ور،حکیم الامت حضرت علامہ
محمد اقبالؒ نے ایسے جوانوں کے متعلق کیا خوب فرمایا ہے۔؟
وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تارا
شباب جس کا ہے بے داغ ضرب ہے کاری
موجودہ جمہوری حکمرانوں کے سنگین بحرانوں میں تقریباًہر اخبار اور ٹی وی
چینل پر سیاستدانوں کی کردار کشی کا رواج عام ہو گیا ہے۔آج کل ملک و قوم کی
تباہی کے ذمہ دار جرنیلوں، ججوں، جرنلسٹوں، جاگیرداروں، بیوروکریسی
اورڈکٹیٹروں کی بجائے سیاست دانوں کو قرار دیناایک فیشن بن چکا ہے۔اکثر
سیاستدانوں پر کمیشنیں ،ٹھیکے،پرمٹ لینے اور کرپشن کرنے کے انتہائی سنگین
الزامات لگتے رہتے ہیں۔ماضی میں ڈکٹیٹروں کی جانب سے جمہوری حکومتوں پر
کرپشن کے الزامات لگا کر برطرف بھی کیا جاتا رہا ہے۔سابقہ متعدد آمریتوں
اور ماشل لاؤں کے باعث ہمارے معاشرے میں کرپشن رچ بس گئی ہے۔
ہم بچاتے رہ گئے دیمک سے اپنا گھر مگر
چند کیڑے کرسیوں کے ملک سارا کھا گئے
ایک ایسے عہد میں کہ جب سیاستدانوں کی اکثریت کرپشن کے دریا میں نہا رہی
ہے،کسی سیاستدان کا اس کرپٹ ماحول میں اپنے دامن کو اس غلاظت سے بچائے
رکھنا بلا شبہ اہم کارنامہ ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ اس پر آشوب دور میں کرپشن
سے پاک سیاستدان ،عام انسان نہیں بلکہ ولی اللہ ہے۔کرپشن کی دلدل میں
گھٹنوں گھٹنوں دھنسے ہوئے بد عنوان معاشرے میں اس قبیح فعل سے پاک سیاستدان
خداوند تعالیٰ کی جانب سے عوام کیلئے نعمت غیر مترقبہ اور خصوصی عطائے
ذوالجلال ہے۔گوجرانوالہ کے حلقہ پی پی 98 سے سیاست کے پرانے کھلاڑی، گذشتہ
تیس سال سے مسلم لیگ کے صوبائی وزیررہنے والے سیاسی برج چوہدری محمد اقبال
گجرکو شکست فاش دے کر بھاری اکثریت سے پہلی با رمنتخب ہونے والے پاکستان
پیپلز پارٹی کے نوجوان راہنما میاں محمد ارقم خان ایم پی اے نے اپنے عظیم
والد گرامی میاں محمد عاصم خان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کرپشن سے پاک صاف
ستھری سیاست کا آغاز کیا تو مخالفین اور ناقدین کا خیال تھا کہ جلد ہی میاں
محمد ارقم خان بھی دوسرے سیاستدانوں کی طرح ملازمتیں فروخت کرنے،کمیشنیں
وصول کرنے اور کرپشن کی گنگا میں نہانے کا دھندہ شروع کر دیں گے۔ مگر
بدخواہوں کے سارے دعوے ٹھس ہو گئے۔گذشتہ چار سال سے حلقے میں ترقیاتی
منصوبوں کا جال بچھانے کے باوجود آج تک کوئی بھی مخالف اور ناقد ،ان پر
کمیشن لینے کا الزام نہیں لگا سکااور نہ ہی نوکریاں فروخت کرنے پر کوئی
تنقید کا نشانہ بنا سکا ہے۔خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے کردار کا یہ غازی
اور مہر و وفا کا یہ چلتا پھرتا مجسمہ قدرت کا عظیم شاہکار ہے۔
ورق تمام ہوا اور مدح باقی ہے
سفینہ چاہئے اس بحر بیکراں کیلئے
میا ں محمد ارقم خان ایم پی اے کے دادا جان میاں8 محمد سردار خان مرحوم
بلدیہ ننکانہ صاحب کے تا حیات چیئر مین رہے۔ان کے والدمحترم جناب میاں محمد
عاصم خان سابقہ ممبر سوشل ایکشن پروگرام ضلع گوجرانوالہ،سابقہ ممبر ضلع
کونسل گوجرانوالہ، چیئر مین پاکستان بیت المال تحصیل گوجرانوالہ رہے ہیں۔وہ
1988 سے لے کرآج بھی ہنوز پی پی پی تحصیل گوجرانوالہ کے صدرہیں۔عوامی فلاح
وبہبوداور غریبوں سے محبت کے بھرپور جذبات میاں محمد ارقم خان کو ورثے میں
بدرجۂ اتم ملے ہیں۔انہوں نے اپنے دادا جان اور والد گرامی کے نقش قدم پر
چلتے ہوئے غریبوں،ناداروں،مجبوروں اور دکھی انسانیت کی خدمت کا مشن کچھ اس
انداز میں شروع کیا کہ اپنے بیگانے سب انکی خدادادموروثی صلاحیتوں ، شاندار
کارکردگی اور خدمت خلق کے والہانہ جذبات کے رطب اللسان ہیں۔حلقے کے عوامی
ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے انہوں نے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں
کیا۔بلا شبہ میاں محمد ارقم خان ایم پی اے بلا امتیاز علاقے کے تمام لوگوں
کے دکھ سکھ میں ہر وقت برابر شریک ہوکرعوام کی داد و تحسین سمیٹتے رہتے
ہیں۔ان کے صاف شفاف مثالی کردار نے حلقے کے عوام کو اپنا گرویدہ بنا رکھا
ہے۔
انسان کی عظمت کو ترازو میں نہ تولو
انسان تو ہر دور میں انمول رہا ہے
میاں محمد ارقم خان نے اپنے لئے سیاست میں راست بازی سے عوامی خدمت اور
سماجی بہبود کیلئے جس مشکل اور کٹھن راستے کا انتخاب کیا ہے وہ مستقبل کے
سیاست دانوں کیلئے روشنی کا مینار اور اعلیٰ سیاسی معیار ثابت ہو گا۔میاں
محمد ارقم خان کو قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹوکا مشن ورثے میں اور
قائد جمہوریت محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کا وژن قسمت سے ملا ہے۔قربانیاں
دینے والے جیالے کارکنوں ،مزدوروں، کسانوں اور نوجوانوں کیلئے وہ دن رات
متحرک،فعال اور سرگرم رہتے ہیں۔کون کہتا ہے کہ سارے سیاستدان کرپٹ اور
بدعنوان ہیں۔؟ کون کہتا ہے کہ سیاستدانوں کا آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا
ہے۔؟کون کہتا ہے کہ وطن عزیز نیک نام،مخلص،بے لوث،دیانتداراور مشنری
سیاستدانوں سے خالی ہو چکا ہے۔؟کون کہتا ہے کہ آجکل سیاستدانوں میں کردار
کے غازی اور درد دل رکھنے والے محب وطن انسان دوست راہنما عنقا ہو چکے
ہیں۔؟قارئین کو دعوت عام ہے کہ وہ کسی بھی وقت میرے اس دعوے کی تصدیق کیلئے
میاں محمد ارقم خان ایم پی اے کے دفتر جلیل ٹاؤن قلعہ چند گوجرانوالہ میں
جا کر تسلی کریں۔یہ درست ہے کہ کوئی بھی انسان غلطیوں اور گناہوں سے پاک
نہیں ہے ۔انسان خطا کا پتلا ہے مگر ہر انسان کا عمومی گفتاروکردارہی اسکے
سچے یا جھوٹے اور نیک یا بد ہونے کا تعین کرتا ہے۔میں گذشتہ دس سال سے
مسلسل مشاہدہ کر رہا ہوں کہ میاں محمد ارقم خان ایم پی اے نہ صرف قول کے
پکے اور عہد کے سچے ہیں بلکہ قوت برداشت میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔جھوٹی
خوشامد کرنے والے پر خدا تعالیٰ کی بے شمار لعنت ہو۔اپنے ہاتھوں پہ سرسوں
جمانے کیلئے کسی روز آپ ان سے ملاقات کرکے دیکھئے انشاء اللہ پھر آپ بھی یہ
کہنے پر مجبور ہو جائیں گے کہ فرق صاف ظاہر ہے۔معزز صاحب ثروت پٹھان فیملی
سے تعلق رکھنے والے میاں محمد ارقم خان نے ہمارے حلقے میں بلا امتیاز
ترقیاتی منصوبے مکمل اورعوام کی مثالی خدمت کرکے اپنی رواداری،شاندار سلوک
اور بہترین اخلاق عالیہ سے شہریوں کے دلوں میں ارفع و اعلیٰ مقام پیدا کر
لیا ہے۔ہمارا زندگی میں پہلی مرتبہ قائد اعظمؒ کے اصولوں اور قائد عوام کے
افکارو نظریات پر عمل کرنے والے سچے،کھرے عوام دوست ،محب وطن اوردیانتدار
سیاستدان سے واسطہ پڑا ہے ورنہ پہلے تو ماضی میں وہی دنیادار،ابن
الوقت،مفادپرست،پرلے درجے کے جھوٹے ،مکار،فریبی،نوسر باز اور فراڈئیے
سیاستدانوں پر سے ہمارااعتماد متزلزل ہو چکا تھا۔ہماری خدا تعالیٰ سے دعا
ہے کہ وہ چشم بد دورمیاں محمد ارقم خان ایم پی اے کو اسی طرح تندرست و
توانا اور صحت مند رکھے۔ انہیں حاسد اور منافقین کے حسد اور شر سے محفوظ
رکھے۔تاکہ وہ اسی جوش و خروش اور والہانہ جذبات سے غریبوں،مزدوروں،کسانوں،
بیواؤں ،یتیموں ، مسکینوں،ناداروں،معززین علاقہ،پسماندہ دیہاتیوں اورعام
شہریوں کی بلا امتیاز خدمت خلق کرتے رہیں۔
اسی گھبرو پت پنجاب دے ساڈے شیراں ورگے ناں
اسی جت کے کم نہ کرئیے سانوں دودھ نہ بخشے ماں |
|