ایک نلکے مرمت کرنے والا مستری
اور ڈاکٹر دوست تھے اور دکان بھی ساتھ ساتھ تھی مستری صاحب کے پاس گاہک بہت
کم آتے تھے روزی روٹی بڑی مشکل سے ہوتی تھی -
جبکہ ڈاکٹر صاحب کی روزی جوں جوں بڑھتی جا رہی تھی یہ دیکھ کر مستری نے بھی
سوچا کیوں نا وہ بھی کلینک کھول لے اور روزی بنا لے تو مستری نے بھی کلینک
بنا لیا-
اور دکان پہ بیٹھ گیا مریض آیا تو مستری نے نبض دیکھی اور کہا آپ کی بوکی
ڈلنے والی ہے-
جناب عمران خان کا بھی یہی حال ہے تھے کرکٹر اور سیاست میں آ کے وہی باتیں
کرتے ہیں کہ پچ خراب ہے۔ایمپائر کھلاڑیوں سے مل گیا ہے۔ اور اب چھکے ماروں
گا.اور میاں صاحب اور باقی سیاست دان تو پہلی بال پہ آؤٹ ہو جائیں گے.اب آپ
خود سوچیں کہ عمران صاحب ملک کیسے سنبھالیں گے- |