یونیورسٹیوں کی درجہ بندی کرنے والی برطانوی عالمی ایجنسی ‘ کُئیکوریلی
سائمنڈز’ Quacqarelli Symonds نے ایشیا کی تین سو اہم یونیورسٹیوں میں
پاکستان کی صرف چھ یونیورسٹیوں کو شامل کیا ہے۔
ایشیا کی تین سو بہترین یونیورسٹیوں میں سے پہلی پانچ یونیورسٹیوں میں
پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کی کوئی یونیورسٹی شامل نہیں۔
|
|
اس فہرست میں ہانگ کانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پہلے، نیشنل
یونیورسٹی آف سنگاپور دوسرے، یونیورسٹی آف ہانگ کانگ تیسرے، سیؤل نیشنل
یونیورسٹی چوتھے اور چائنیز یونیورسٹی آف ہانگ کانگ پانچویں نمبر پر ہیں۔
پاکستان کی جن چھ یونیورسٹیوں کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے ان میں نیشنل
یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کا ایک سو آٹھواں نمبر ہے۔ کراچی
یونیورسٹی کو ایک سو اکانوے سے دو سو کی درجہ بندی میں شامل کیا گیا ہے
جبکہ آغا خان یونیورسٹی دو سو ایک سے ڈھائی سو اور لاہور یونیورسٹی آف
منیجمنٹ سائنسز (لمز) دو سو اکیاون سے تین سو کی درجہ بندی میں شامل ہے۔
اسلام آباد میں بی بی سی کے نامہ نگار اعجاز مہر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں
ایک سو سینتیس یونیورسٹیز ہیں جو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی منظور شدہ ہیں۔ جس
میں چوہتر سرکاری شعبے اور تریسٹھ نجی شعبے میں چل رہی ہیں۔
یونیورسٹیز کی درجہ بندی کرنے والی برطانوی ایجنسی ’کیو اے‘ نے دنیا کی سات
سو یونیورسٹیز کی درجہ بندی کا اعلان بھی کیا ہے۔ جس میں دنیا میں سب سے
بہترین ادارہ یونیورسٹی آف کیمبرج برطانیہ کو قرار دیا گیا ہے۔
|
|
جبکہ کیمبرج کے بعد دنیا کی ’ٹاپ فائیو‘ یونیورسٹیز میں ترتیب وار ہارورڈ
یونیورسٹی امریکہ، ایم آئی ٹی یا میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی امریکہ،
یئیل یونیورسٹی امریکہ اور یونیورسٹی آف آکسفرڈ برطانیہ شامل ہیں۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جن چھ پاکستانی یونیورسٹیوں کو ایشیا کی
تین سو بہترین یونیورسٹیوں میں شامل کیا ہے اس کی متعلقہ اداروں میں عالمی
معیار کے مطابق تعلیم اور تحقیق کی سہولیات کی فراہمی اور عالمی اداروں سے
الحاق سمیت کئی وجوہات ہیں۔
کمیشن کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں اعلٰی تعلیم کی
بہتری کا اندازہ اس بھی لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ نو برسوں میں پاکستان میں
تین ہزار دو سو اسی افراد نے ڈاکٹریٹ کی سند لی ہے جبکہ پچھلے پچپن برسوں
میں یہ سند حاصل کرنے والوں کی تعداد تین ہزار ہے۔ |