ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ وزیر
اعظم مخدوم شہاب الدین یا احمد مختار،خورشید شاہ یا فہمیدہ مرزا،حنا ربانی
کھر میں سے کوئی ایک ہو گا۔ جی ہاں شاید انہی میں سے ایک ہو یا زرداری صاحب
بالکل ہی سرپرائز دے دیں۔ لیکن میں ابھی بھی اپنی دی گئی خبر پہ قائم ہوں
کہ وزارت عظمیٰ کا تاج بالآخر اعتزاز احسن ہی کے سر سجے گا۔ فی الحال اس
بات کو دیوانے کی بڑ ہی قرار دیا جائے گا۔لیکن ہونی کو کون روک سکتا ہے کہ
وہ تو ہو کر ہی رہتی ہے۔سارے تجزیہ نگار،سارے کالم نویس،سوائے ان کے جوکسی
کے پہ رول پہ ہیں۔سارے اہل نظر اور ہندو پاک کے سارے جوتشی اس بات پہ متفق
ہیں کہ پاکستان میں سنہری دور شروع ہونے کو ہے۔پاکستان کی ہاں اور ناں میں
دنیا کی قسمت کے فیصلے ہونے جا رہے ہیں۔پاکستان میں علم کی فراوانی کا یہ
عالم ہونے کو ہے کہ لوگ دنیا بھر سے یہاں تعلیم اور نوکری کی تلاش میں آیا
کریں گے۔ یہ کوئی پیش گوئی نہیں میرا تجزیہ ہے۔آئیے! میں آپ کو اس تجزئیے
میں شریک کرتا ہوں۔
اگلے وزیر اعظم سے سپریم کورٹ کا پہلا مطالبہ یہ ہو گا کہ سوئس کورٹ کو خط
لکھا جائے۔زرداری کا منتخب کردہ وزیر اعظم بھلا خط کیوں لکھے گا۔توہین
عدالت کا مرتکب قرار پائے گا۔عدالتی پراسس پہلے ہی مکمل ہے۔وہ وزیر اعظم
بھی دنوں میں گھر جائے گا اور پھر وہ کھیل شروع ہو گا جس کی تیاریاں پچھلے
ایک سال سے جاری ہیں۔دوسرے وزیر اعظم کے جانے کے بعد حکومت کا ٹکنا بھی نا
ممکن ہو جائے گا۔اس وقت بھی صدر زرداری کی کچھ لو کچھ دو طبیعت کام آئے
گی۔ایک ایسے وزیر اعظم کی تلاش شروع ہو گی جو غیر متنازعہ ہو۔
یہاں میرا تجزیہ ختم اور آپ کا امتحان شروع۔ذرا دماغ پہ زور دیجئیے۔وہ وزیر
اعظم کون ہو سکتا ہے۔کوئی ایسا جو سب کو قابل قبول ہو۔کون ہو گا ایسا جو سب
کے لئے قابل ِ قبول ہو۔جو زرداری کو بھی بھائے۔جو چیف جسٹس کا بھی پسندیدہ
ہو۔جسے نواز شریف کی طرف سے بھی پسندیدگی کی سند حاصل ہو۔عمران خان اور
مولٰنا فضل الرحمٰن کو بھی جس کی تعیناتی پہ اعتراض نہ ہو۔گجرات کے چوہدری
بھی جس سے خوش ہوں۔الطاف حسین بھی جس پہ نظر کرم ڈالنے کو تیار ہو۔سوچیں
پھر سوچیں اور اگر پھر بھی کچھ سمجھ نہ آئے تو یہ سوچیں کہ وہ کون ہے جو ان
دنوں زرداری کے سب سے زیادہ قریب ہے۔وہ کون ہے جس نے چیف جسٹس کی بحالی کے
لئے تم من دھن کی بازی لگائی۔وہ کون ہے جو سابقہ الیکشن میں پیپلز پارٹی
اور مسلم لیگ کا مشترکہ امیدوار تھا۔وہ کون ہے جس نے عدلیہ بحالی تحریک میں
وکیلوں کی قیادت کی تھی۔وہ کون ہے عمران خان جس کی دانش کی سر عام تعریف
کرتا ہے۔جو چوہدری ہونے کے سبب گجرات کے چوہدریوں کو بھی قبول ہو گا۔
اگر ان سب چھاننیوں میں سے آپ پاکستان کے سیاستدانوں کو گذاریں تو ایک ہی
نام ذہن میں رہ جاتا ہے اور وہ نام ہے اعتزاز احسن۔سومیرا وجدان کہتا ہے کہ
اگلی نگران حکومت کا سربراہ، اصلی وزیر اعظم چوہدری اعتزاز احسن ہی ہو
گا۔آپ کا کیا خیال ہے؟اس کے بعد جب کرپٹ اور بدمعاش پیٹ کے بل لٹا کے
گھسیٹے جائیں گے تو دنیا کا پاکستان پہ اعتماد قائم ہو گا۔زمیں اپنے خزانے
باہر نکالے گی۔امن و امان ہو گا۔عدل و انصاف کا بول بالا ہو گا۔افتخار
چوہدری اور جنرل کیانی کے پیشروﺅں کے لئے معاملات آسان ہوں گے۔ایک پھر صرف
انصاف کی سر بلندی کے لئے کام کرے گا اور دوسرا سرحدوں کی حفاظت کے لئے۔اب
کہیئے اگلا وزیر اعظم کون ہو گا؟ |