شرمناک توہینِ عدالت بِل کو
قانون کا درجہ ملتے ہی فیضیاب طبقے کے طرف سے سبق ٓاموز اثرات بھی آنا شروع
ہو گئے ہیں ۔
پنجا ب اسمبلی میں محترم قائد حزبِ اختلاف را جا ریا ض جو کہ بے پنا ہ
قابلیت اور جدید نظریات کی بدولت سیاسی حلقوں میں منفرد مقام رکھتے ہیں نے
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ اب اگر راجہ پرویز اشرف کو یوسف رضا
گیلانی کی طرح غلط فیصلے سے فارغ کیا گیا تو اینٹ کا جواب پتھر سے آئے گا۔
یہ رونگٹے کھڑے کر دینے والے خطرناک بیان جہاں کھُلی بغاوت اور صریحاً
توہینِ عدالت ہے وہیں حکومت کے آئندہ کے عزم اور مسلسل عدالتی احکامات کی
خلاف ورزیوں کو جاری رکھنے کا غماز بھی ہے ۔
آفرین ہے کیا طرزِ تخاطب ہے ! چوری اور سینہ زوری کسی مہذب ملک میں آج تک
یو ں ہوا ہے کہ اعلیٰ ترین عدلیہ پر یوں کیچڑ اُچھا لا جائے کس طرح ذاتی و
سیاسی مقا صد کے لیے عدلیہ کو بدنا م کیا جا رہا ہے۔
آخر یہ سلسہ کہاں تھمے گا ؟ ملکی سلامتی داؤ پر لگی ہے داخلی سلامتی کو
شدید خطرات لاحق ہیں ملک اَن گنت مسائل میں جھگڑا ہوا ہے اور حکومت صرف
سودے بازیوں اور سیاسی دوکانداری چمکانے میں مصروف ہے ۔ عدلیہ کو یہ
دھمکیاں کس گھناوُنے اور مکروہ قا نون کی آڑ میں دی جا رہی ہیں ؟
یاد رکھیں آپ جیسے کئی آئے اور گئے بڑے بڑے مکے لہرانے والے ماضی کی عبرت
ناک تصویر بنے بیٹھے ہیں ابھی زیادہ پرانی بات نہیں کہ ججوں کو اُن کے اہلِ
خانہ سمیت قید کرکے ججز کا لو نی کے باہر لوہے کے جنگلے لگوا کر اکڑ کر
پھرنے والے اس سرزمین میں خود کو نا گزیر سمجھنے والے اب یہاں قدم بھی نہیں
رکھ سکتے چیف جسٹس کو کرا چی ائیرپورٹ پر مقید کرواکے پو رے کراچی میں
لاشوں کے انبار لگا کر رات کو اسلام آباد میں جھومتے ہوئے جشن منانے والے
آج تا ریخ کے کُوڑے دانوں کا حصہ بن چُکے ہیں جسے ا للہ رکھے اُسے کون چکھے
معزز جج صا حبان پہلے سے زیادہ عزت و وقار سے موجود ہیں بے شک عزت ذلت صرف
خدا کے ہاتھ میں ہے دُ نیاوی فرعونو ں کے ہاتھ میں نہیں ۔
غربت مہنگائی دہشت گردی بےروزگاری اور توانائی بحران سے بے حال قوم اور گدھ
کی طرح سے ملکی وسائل اور دولت نو چنے والے حکمران جو لوٹ مار کی راہ میں
عدلیہ کو رُکاوٹ سمجھ کر اتنی سرعت سے توہین ِ عدالت کا متنازعہ قانون (اصل
میں کرپشن کا لا یسنس)پاس کرواتے ہیں کہ اے کاش کبھی کسی عوامی مفاد کے
منصوبے پر بھی اتنی تیزی دکھائی ہوتی ۔
یاد رکھیں ملک ہے تو ہم ہیں آج سیاسی بازیگریوں کا نہیں ملک بچانے کا وقت
ہے ۔ اے کاش کوئی اس صدر کو تیونس کے صدر کی تقلید پر مجبور کر سکے ہمارے
بھی لوٹے ہوئے اثاثے واپس آسکیں ۔ اب مزید انارکی اور بد امنی کا یہ ملک
محتمل نہیں ہو سکتا ۔ حکومت نے اقتدار کے مزے لوٹنے کے لیے مرکز میں جو
کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا بھان متی نے کُنبہ جوڑا اکٹھا کر رکھا ہے بس
اسکی خواہشات پوری کریں نام نہاد اتحادہوں کو مناتے رہیں ملک کا بس اللہ ہی
حافظ ہے ۔
اور اگر کوئی ادارہ لوٹی ہوئی قومی دولت بچانے اور قومی مجرموں کو سزا
دلوانے کا تہیہ کر بیٹھا ہے خدارا اُسے کا م کرنے دیں نہ بھولیں عوام کے
علاوہ بھی ایک سب سے بڑی عدالت ہے جس دن وہ عدالت لگے گی تو تمام دُنیاوی
حکمران بھکاریوں کے طرح پیش ہوں اور ان سے اُن کی حکمرا نی کے پلَ پلَ کا
حساب لیا جائے گا ۔ یاد رکھنا چاہیے کہ رَب کے علاوہ کسی کو استثنا ء حاصل
نہیں ۔
حکومتی ایوانوں میں بیٹھے لُٹیرو کریلے کے بیج بو کر آم اُگانا چاہتے ہو؟
واہ تمنا سیاسی شہادت کی اور کا م فا تحہ نہ درود مر گیا مردود والے - |