جناب زرداری صاحب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خط لکھ دیں

سوئس عدالت کوخط لکھنے کا معاملہ جمہوریت مخالف قوتوں کیلئے بیروزگاری،توانائی بحران اور عوامی مسائل سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔عدالت عظمیٰ ہر حال میں سوئس عدالت کو خط لکھنا چاہتی ہے،چاہے کچھ رہے نہ رہے،اس تماشا میں بعض نام نہاد خود ساختہ لیڈر اور سیاسی جماعتیں بھی شامل ہیں۔یوں لگتا ہے کہ عدالت عظمیٰ بعض سیاسی جماعتوں کے زیر اثر ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری بھی سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کی طرح سیاسی بیان بازی کر رہے ہیں۔ ایسے لگتا ہے عدالت عظمیٰ ایک سیاسی پارٹی کا روپ دھار چکی ہے۔چیف جسٹس خطاب فرماتے ہیں،پارلیمنٹ اور جمہوریت کے تحفظ کی یقین دہانیاں کروا رہے ہیں۔سبحان اللہ، عدالت عظمیٰ آج ؛؛تاریخی کردار ؛؛ ادا کر رہی ہے۔کبھی کبھار آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی بھی حکمت ودانش کے موتی بکھیرتے ہیں تو میڈیا میں بیٹھے آمریت پسند،ملا صحافی اور سیاسی جماعتوں میں موجودموقع پرست اورآمریت نواز جماعتیں عقیدت کے پھول برسانے لگتیں ہیں۔آرمی چیف اور چیف جسٹس کی شان اولیٰ میں قصیدہ گوئی کا ایک لامنتناہی سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔جمہوریت نوازوں اور برسراقتدار اتحادیوں کے خلاف دشنام ترازی کے تیر برسائے جاتے ہیں،انہیں ملک دشمن۔عوام دشمن یہاں تک کہ غدار ملک وملت قرار دیا جانے لگتا ہے۔یہ سلسلہ یاراں پرویز مشرف کی آ مریت کے خاتمہ کے بعد جمہوری طریقے سے عوام کی منتخب کردہ حکومت کے قیام کے دن سے جاری و ساری ہے۔کچھ صحافی نما بکاؤ مال اورایک خاص ذہنیت کے حامل لوگوں کا میڈیا گروپ روزنامہ جنگ ،جیو ٹی وی مکمل ڈھٹائی کے ساتھ جمہوری قوتوں کے خلاف برسر پکار ہے۔دوسری جانب پٹیشن لیگ کے سربراہ نوازشریف جو پہلے آرمی کے کندھوں پر سوار ہو کر اپنی سیاسی بساط بچھاتے تھے ، آج وہ عدالتوں کے کندھوں پر سوار نظر آتے ہیں۔آمریت بمقابلہ جمہوریت کی یہ لڑائی حق وباطل کی طبقاتی جنگ ہے۔ایک طرف سفاکانہ ،ظالمانہ سرمایہ دارانہ نظام کے مخافظ ہیں اور دوسری جانب خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی امیدوں اور امنگوں کا قافلہ حریت ہے۔پیپلزپارٹی،متحدہ قومی موومنٹ،عوامی نیشنل پارٹی کا ایک سیاسی فلسفہ ہے۔تینوں کے نظریات ملتے جلتے ہیں-

دلچسپ امر ہے کہ آج تینوں اتحادی ہیں،لیکن افسوس ناک امر ہے کہ اس جاری طبقاتی جنگ میں تینوں جماعتوں کے سربراہان مقابلے کے لئے تیار نظر نہیں آتے ہیں،بلکہ کھسیانے کھسیانے سے نظر آتے ہیں۔آصف زرداری صدر پاکستان ہیں،ملک کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی کے سربراہ ہیں،اتحادیوں کی قیادت بھی وہی کر رہے ہیں،لیکن ڈرے ہوے، سہمے ہوے رہتے ہیں،جناب زرداری صاحب ڈر کیسا۔؟سب سے بڑی عوامی پارٹی،دو بڑے اتحادی(ایم کیوایم ،اے این پی)ق لیگ بھی ساتھ ہے،وقت آنے پر مولانا فضل رحمنٰ بھی آپ کے ساتھ ہوں گے،پھر ڈر کس بات کا ہے۔سوئس کوخط لکھنے کا ڈر کیوں ہے، نفع ونقصان دیکھتے ہو؟ بات ایک ہوتی ہے،نفع یا نقصان ،قائد عوام کے داماد ہو۔شہید جمہوریت کے شوہر ہو۔مادرجمہوریت آپ کی ساس ہے۔سوئس عدالت کو خط لکھ دو،600کروڑ ڈالر ہیں یا نہیں ہیں،اس پنڈورہ بکس کو کھول کر میدان کارزار میں کود جاؤ۔خدا کی قسم،خدا کی قسم،خدا کی قسم فتح سچے جذبوں کی ہوتی ہے۔
Arshad Sulahri
About the Author: Arshad Sulahri Read More Articles by Arshad Sulahri: 139 Articles with 92444 views I am Human Rights Activist ,writer,Journalist , columnist ,unionist ,Songwriter .Author .. View More